میڈیا کلب احمد پور شرقیہ کے زیر اہتمام تعزیتی ریفرنس اور دعائیہ تقریب
رپورٹ و اہتمام شیخ عزیز الرحمن صدر میڈیا کلب
ویسے تو اس جہاں
فانی میں جس نے انکھ کھولی ہے اس نے واپس اپنے اللہ تبارک و تعالی کے پاس جانا ہی ہے مگر بہت سی شخصیات ایسی ہوتی ہیں جو اس دنیا میں ایسے کار ہائے نمایاں انجام دے جاتی ہیں جنہیں صدیوں یاد رکھا جاتا ہے انہی شخصیات میں سے ایک تعلیمی شخصیت محترمہ سیدہ نجمہ بخاری صاحبہ کی ہے جنہوں نے اپنے کردار اور اپنے عمل سے احمد پور شرقیہ اور پورے وسیب کی ہزاروں بچیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا- محترمہ سیدہ نجمہ بخاری سائنس ٹیچرس کے علاوہ گورنمنٹ گرلز ہائی سکول احمد پور شرقیہ کی ہیڈ مسٹر یس کے عہدے پر بھی تعینات رہیں اور احمد پور شرقیہ کے معروف اور ٹاپ موسٹ سینیئر جرنلسٹ محترم احسان احمد صاحب کے ساتھ 30 سال تک رشتہ ازواج میں بھی منسلک رہیں -ان کی وفات سے ایک خلا پیدا ہوا ہے جس کو پر کرنے کے لیے ایک زمانہ لگے گا ان کی تعلیمی خدمات کو اجاگر کرنے کے لیے میڈیا کلب احمد پور شرقیہ نے مقامی پنجاب کالج کے ہال میں ایک تعزیتی ریفرنس اور دعائیہ تقریب کا انعقاد کیاجس میں خطاب کرتے ہوئے میڈیا کلب کے صدر شیخ عزیز الرحمن نے کہا کہ وسیب کی بچیوں کے کردار سازی میں سیدہ نجمہ بخاری کا کردار مسلمہ حقیقت ہے بطور مدرس و ہیڈ مسٹرس انہوں نے گورنمنٹ ہائی سکول کی طالبات کو اعلی تعلیم کے علاوہ کردار سازی اور پردہ داری کی بھی تعلیمات دیں -انہوں نے بطور ہیڈ مسٹرس اپنی تعییناتی کے بعد سب سے پہلی ہدایت جاری کہ سکول کی نویں اور دسویں کلاسز کی طالبات بغیر برقع چادر کے سکون نہیں ائیں گی اور نہ ہی چوڑیاں یا میک اپ کر کے ائیں گی جو بلا شبہ ان کی ذاتی خاندانی تربیت کا اثر تھا -سیدہ نجمہ بخاری کے عرصہ تعیناتی کے دوران سکول ہذا میں کسی قسم کا کوئی ناخو شگوار پیش نہیں آیا ، سکول کی طالبات پر اعلی تعلیم کے دروازے کھلے رہے خصوصا جدید سائنسی تعلیم حاصل ہوتی رہی – مجھے یہ فخر حاصل ہے کہ میں محترم احسان احمد صاحب کی شاگردی میں عرصہ15 سال تک ریگولر بنیادوں پر آتا جاتا رہا اور ایک فیملی ممبر کی شکل میں رہا – سیدہ مرحومہ میرے لیے ایک استانی کے علاوہ ایک والدہ کی جگہ پر تھیں –
تعزیتی ریفرنس اور دعائیہ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت حافظ محمد شفیق نے حاصل کی جبکہ نعت رسول مقبول معروف شاعر اور بزم نقوی کے عہدے دار جناب جاوید احمد مغل نے پیش کی -سابق آنریری مجسٹریٹ اور سجادہ نشین دربار عالیہ پیر وسن لال اف سندھ مخدوم سید غلام مجتبی بخاری نے خطاب کرتے ہیں مرحومہ سیدہ نجمہ بخاری کہ دینی و دنیاوی کے علاوہ تعلیمی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ ہمارے سیدخاندان سے تعلق رکھتی تھیں اور انہیں پورے خاندان میں ایک منفرد حیثیت حاصل تھی -انہوں نے ہمیشہ اسلامی احیاء کے فروغ کے لیے کام کیا -انہوں نے احسان احمد سحر صاحب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی نے آپ کو اولاد جیسی نعمت سے محروم رکھا لیکن آپ کو فخر ہونا چاہیے کہ آپ کے شاگرد آپ کے بچوں کی طرح ہیں اور اس میں خصوصا شیخ عزیز الرحمن اور اشفاق سندھاصاحب آپ سے اپنے والد کی طرح محبت کرتے ہیں – ڈائریکٹر پنجاب کالج محمد سلیمان فاروقی ضلعی صدر جمعیت اہل حدیث نے اپنی تقریر میں کہا کہ سیدہ نجمہ بخاری ایک بہترین مدرس کے علاوہ بہترین چیف ایگزیکٹو بھی تھیں – میرے خاندان کی متعدد بچیاں ان کے زیر تعلیم رہی ہیں- انہی میں سے ایک میری بھانجی ان سے اعلی تعلیم اور تربیت حاصل کر کے آج گورنمنٹ گرلزسکول میں مدرس کے عہدے پر بھی تعینات ہیں حالانکہ ہمارا خاندان خود تعلیم کے فروغ کے لیے کام کرتا رہا ہے مگر سیدہ نجمہ بخاری کی تعلیمی خدمات کو صدیوں یاد رکھا جائے گا *
سابق ممبر ضلع بیت المال کمیٹی سید علی رضا کاظمی نے اپنے خطاب میں بتایا کہ ان کی فیملی کی خواتین کی کامیابی میں سیدہ نجمہ بخاری کا مکمل حصہ ہے انہوں نے اعلی تعلیم کے زیور سے انہیں اراستہ کیا مرحومہ سائنسی تعلیم کے لیے کمال حیثیت رکھتی تھیں ۔سابق جنرل سیکرٹری پریس کلب ڈاکٹر خادم حسین سومرو نے اپنے خطاب میں کہا کہ صحافی معاشرے میں ایک گہری نظر رکھتا ہے اور بطور صحافی میں نے دیکھا کہ گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کے انتظام و انصرام کے حوالے سے مرحومہ کی خدمات لازوال رہی ہیں -, سول کورٹ احمد پور شرقیہ کے محمد اشفاق سندھا نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں اپنی سرکاری ملازمت سے قبل جناب احسان احمد صاحب کے روزنامہ نوائے احمد پور شرقیہ میں کام کرتا تھا-مرحومہ سیدہ نجمہ بخاری نے نوائے احمد پور شرقیہ کے لیے بطور مینجنگ ایڈیٹر بھی ریٹائرمنٹ کے بعد کام کیا تو میں ان کے پاس اپنے اخبار کی کاپی کمپوز کر کے دکھانے جاتا تھا تو انتہائی شفیق لہجے کے ساتھ اس کی غلطیاں درست کیا کرتی تھیں اور ہمیشہ حق اور سچ کی خبریں لگانے کی تلقین کیا کرتی تھیں – سید اصف بخاری جنرل سیکرٹری میڈیا کلب نے اپنے خطاب میں مرحومہ کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ بطور سائنس ٹیچرس اور مدرس انہوں نے بہت سی خدمات انجام دی ہیں سیدہ نجمہ بخاری مرحومہ کی شاگرد اور احمد پور شرقیہ کی خاتون صحافی انیسہ کنول نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب ان کے پاس سکول میں زیر تعلیم ہوا کرتی تھی تو انہوں نے سیدہ نجمہ بخاری کو تمام ٹیچرز سے منفرد پایا احمد پور شرقیہ کے اولین سائنس ٹیچرز میں سیدہ نجمہ بخاری کا نام ہمیشہ سنہری حروف سے لکھا جائے گا جنہوں نے طلبہ کی کردار سازی کے علاوہ جدید سائنس کے اصولوں سے طالبات کو منور کیا –
۔تقریب کے مہمان خصوصی جناب احسان احمد سحر تھے جن کی کی صحافت کے لیے بے پناہ خدمات ہیں اور انہوں نے انٹرنیشنل سطح پر پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔جن کی تربیت کے باعث آج الحمدللہ میڈیا کلب اور اس کے ساتھیوں نے بھرپور طریقے سے صحافت کی خدمات کو انجام دیا ہے ۔تقریب کے مہمان خصوصی اور ٹاپ موسٹ سینیئر جرنلسٹ احسان احمد سحر نے اپنے خطاب میں کہا کہ سیدہ نجمہ بخاری مرحومہ کے ساتھ ان کی 30 سال پارٹنرشپ رہی -, انہوں نے میری زندگی بدل دی – اسلامی شعائر پر عمل درآمد کرانے میں انہی کا ہاتھ ہے اور جیسے ہر کامیاب مرد کے پیچھے خاتون کا ہاتھ ہوتا ہے اسی طرح میری کامیابی میں بھی میری زوجہ محترمہ مرحومہ کا ہاتھ ہے – وہ صوم و صلوٰۃ کی پابند تھیں – انہوں نے مجھے پنجگانہ نماز کےساتھ خصوصا تہجد تک کے لیے پابند کر لیا -مرحومہ کی اسلام اور صوفیانہ عزم کے علاوہ تصوف کے ساتھ گہرا لگاؤ بڑھ گیا تھا – اس سلسلے میں کچھ عرصہ قبل انہوں نے خواب میں دیکھا کہ جنت میں تین مکانات بن رہے ہیں – میری اہلیہ سمیت وہ تین بہن بھائی بقید حیات تھے-ایک ہفتہ قبل تیرہ ستمبر کو میری خواہر نسبتی محترمہ سیدہ زاہدہ بخاری انتقال کر گئیں اور ٹھیک ایک ہفتے بعد ہی انیس ستمبر کو میری اہلیہ مجھے اکیلا چھوڑ کر اس دار فانی سے کوچ کر گئیں -سیدہ نجمہ بخاری مرحومہ نے اپنے انتقال سے قبل ایسی ایسی خوبصورت باتیں کی جو ایک مومنہ ہی کر سکتی ہے – ان کے بغیر میری زندگی ادھوری رہ گئی ہے اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ پاک سیدہ مرحومہ کو کروٹ کروٹ جنت نصیب کریں
تعزیتی ریفرنس کے اختتام پر میڈیا کلب احمد پور شرقیہ کی جانب سے باقاعدہ فاتحہ خوانی کرائی گئی جبکہ سیدہ نجمہ بخاری مرحومہ کی روح کے ایصال ثواب کے لیے پیر آف اوچ شریف مخدوم سید غلام مجتبی بخاری نے دعا کرائی بعد میں لنگر کا بھی اہتمام کیا گیا ۔ تقریب میں معروف صحافی حضرات اعجاز حسین مغل ۔محمد سلیم محمد ظفر خان بلوچ بشیر احمد مغل محمد احسن حافظ محمد شفیق یاسر سلیم بھٹی مہر طارق سیال محمد عابد ملک زبیر محمود خان چوھدری ارشد جاوید کمبو ہ۔ابو طالب جاوید جان محمد چوہان محمد وقاص کھچی علی رضا جلوانہ کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما محمد سلیم قریشی ممبر ضلعی بیت المال کمیٹی علی رضا کاظمی ڈاکٹر خادم سومرو کے علاوہ اہم شخصیات نے بھی شرکت کی