لودھراں میں تعینات عبدالرؤف مہر پنجاب کے سب سے کم عمر ڈپٹی کمشنر
تحریر: احسان احمد سحر
والیان سابق ریاست بہاولپور کی مسکن تحصیل احمد پور شرقیہ جس کا شمار پنجاب کی بڑی سب ڈویژنوں میں ہوتا ہے وہاں تعینات چند افسران کو آج کئی عشرے اور برس گزرنے کے باوجود بھی علاقہ کے مکین اچھے الفاظ سے یاد کرتے ہیں کیونکہ انہوں نے اپنی پوسٹنگ کے دوران بیوروکریٹس کی روایتی رعونت اور اکڑ فوں کا مظاہرہ نہیں کیا بلکہ عام لوگوں سے خوش اخلاقی سے پیش ائے اور عوامی و علاقائی مسائل کے حل کے لیے حتی المقدور کوششیں کیں -ان افسران میں سے ایک عبدالرؤف مہر بھی ہیں جن کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے آئیے اج ہم ان کا تفصیلی تعارف کراتے ہیں کہ کس طرح صرف اور صرف میرٹ اور اپنی احسن کارکردگی کی بنیاد پر پنجاب کے سب سے کم عمر ڈپٹی کمشنر کے طور پر آپکی دو ماہ قبل لودھراں میں تقرری عمل میں آئی –
عبدالرؤف مہر نے گھو ٹکی کے کھاتے پیتے گھرانے میں آ نکھ کھولی ابتدائی تعلیم حیدر آباد سے حاصل کی اور بعد ازاں این ای ڈی انجینئرنگ یونیورسٹی کراچی سے بی ایس الیکٹریکل انجینئرنگ کا امتحان امتیازی حیثیت میں پاس کیا -آپ نے آئل اینڈ گیس کمپنی برٹش پیٹرولیم میں چھ سال تک ملازمت بھی کی اور اس کے ساتھ سینٹرل سپیریئر سروسز کے امتحان کی تیاری بھی جاری رکھی- آپ خوش قسمت ثابت ہوئے جنہوں نے 2013 میں سندھ سے سی ایس ایس کے امتحان میں میدان مار لیا اور صوبے بھر میں دوسری پوزیشن حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کیا چنانچہ انہیں پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس گروپ کے ان زیر تربیت افسران میں شامل کیا گیا جنہوں نے ڈیڑھ سال تک سول سروسز اکیڈمی لاہور میں تربیت حاصل کی-
تربیت کا مرحلہ مکمل کرنے کے بعد عبدالرؤف مہر کی 2016 میں احمد پور شرقیہ میں بطور اسسٹنٹ کمشنر پہلی تقرری عمل میں آئی جہاں آپ نے ایک برس تک خوش اسلوبی سے خدمات سر انجام دیں- محمود پارک میں پرانے نادرا چوک کے قریب سر صادق چوک، قینچی موڑ پر آزادی پارک کا قیام اور محمود پارک میں لیڈیز کلب کی بحالی آج بھی آپ کی یاد دلاتے ہیں -احمد پور شرقیہ میں تعیناتی کے دوران اسسٹنٹ کمشنر عبدالرؤف مہر کے دفتر میں کسی سفارش کے بغیر عام آدمی کو اُن تک رسائی حاصل تھی اس لیے ہر ایک کا بلا تخصیص کام ہو جاتا تھا -آپ نے ترقیاتی سکیموں پر بھی خصوصی توجہ دی اور اس کے لیے بھرپور کاوشیں کی- نواز شریف دور میں ایک نئے ہسپتال کے قیام کے لیے بھی آ پنے کوششیں کی لیکن بدقسمتی سے یہ منصوبہ آپ کے تبادلے کے بعد ختم کر دیا گیا –
2017 میں عبدالرؤوف مہر کا تبادلہ صادق آباد کر دیا گیا جہاں آپ نے 10 ماہ تک اور اس کے بعد حاصل پور میں بطور اسسٹنٹ کمشنر تین ماہ تک سرکاری فرائض بہ طر یق احسن انجام دیے – آپ عبدالرؤف مہر کی بطور اسسٹنٹ کمشنر احمد پور شر قیہ ،صادق آباد اور حا صل پور میں کارکردگی کا اندازہ اس امر سے لگا سکتے ہیں کہ 2017 -2018 میں پنجاب کی 147 تحصیلوں کے چار سو اسسٹنٹ کمشنرز کی کارکردگی کو صوبائی سطح پر جانچا گیا جن میں سے صرف نو بہترین کارکردگی کے حامل اسسٹنٹ کمشنرز قرار پائے ان میں عبدالرؤف مہر بھی شامل تھے جنہیں وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے ایک لاکھ روپیہ نقد کیش
اور Certificate of Outstanding Performance as Civil Servant سے نوا زا-
عبدالرؤوف مہر کو 2018 میں برٹش کونسل نے یونیورسٹی کالج لندن میں ڈیویلپمنٹ اینڈ پلاننگ کی ایک سالہ ایم ایس سی پروگرام کے لیے منتخب کیا جہاں سے آپ نے ایم ایس سی ڈیویلپمنٹ اینڈ پلاننگ کی ڈگری حاصل کی ستمبر 2019 میں عبدالرؤف مہر کی برطانیہ سے وطن واپسی ہوئی جس کے بعد آپ کو اسسٹنٹ چیف پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پنجاب مقرر کیا گیا – آپ 10 ماہ تک اس عہدے پر فائز رہے اسی دوران آپ نے سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ عمران سکندر بلوچ کی سر براہی میں ورلڈ بینک سے کامیاب مذاکرات کیے جسکے نتیجے میں حکومت پنجاب کےلئے چا لیس کروڑ ڈالر کا نرم اقساط پر قرضہ منظور کیا گیا یہ اُنکی بہت بڑی کامیابی تھی کیونکہ اُنکی تقرری سے پہلے اس کی منظوری سرد خانے کی نذر ہو چکی تھی –
عبدالرؤف مہر کو 2020 میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو لاہور تعینات کیا گیا جہاں 13 ماہ تک آپ نے شاندار خدمات سر اُنجام دیں – وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر آپ نے راول اربن ڈیویلپمنٹ پروجیکٹ ( RUDA )کے لیے ایک لاکھ بیس ہزار ایکڑ اراضی حاصل کی تاکہ لاہور شہر پر آبادی کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے ایک نیا شہر قائم بنایا جا سکے -عبدالرؤف مہر نے اپنی تعیناتی کے دوران صوبائی دارالحکومت لاہور کی تاریخ کا سب سے بڑا ریونیو وصول کرنے کا ریکارڈ بھی قائم کیا -لاہور کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو کے دفتر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہاؤسنگ سوسائٹیز اور بحریہ ٹاؤن لاہور کو ٹیکس نیٹ میں لیا گیا حتٰی کہ ماڈل ٹاؤن لاہور کے رہائشی برّے مگر مچھوں اور لاہور کے پوش علاقوں میں مکین معتدد جاگیر داروں سے کروڑوں روپے کے بقایاجات وصول کیے گئے
پنجاب حکومت نے عبدالرؤف مہر کی ان خدمات کے اعتراف میں اُنہیں Certificate of Appreciation for Revenue Collection عطا کیا – علاوہ ازیں آپنے دس ماہ تک ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریوینیو سیالکوٹ بھی حکومت کے مقررہ اہداف سے بڑھ کر کامیابی حاصل کی تھی –
عبدالرؤف مہر نے انتظامی آفیسر کے طور پر اپنی 13 سالہ ملازمت کے دوران 2021 میں چھ ماہ کے لیے چیف ریجنل پلاننگ کے طور پر بھی اپنی ذمہ داریاں نبھائیں اس دوران آپ نے چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور ریجن آف بارانی ایریاز کے درجنوں پروجیکٹس کی منظوری دی آ پ کی 2022 میں بحیثیت ڈپٹی سیکرٹری کیبنٹ پنجاب تقرری عمل میں آئی –
چھ ماہ کی آپکی تعیناتی کے دوران پنجاب کابینہ کے 20 اور کابینہ کمیٹی کے 10 اجلاس منعقد ہوئے جس میں صوبہ پنجاب کے 400 اہم فیصلے کیے گئے- عبدالرؤف مہر جن کے کیریئر کا اغاز بطور اسسٹنٹ کمشنر احمد پور شرقیہ سے ہوا تھا ان دنوں پنجاب کے سب سے کم عمر ڈپٹی کمشنر کے طور پر ضلع لودھراں میں اپنی خدمات سرانجام دینے میں خاصے متحرک دکھائی دیتے ہیں – ہمیں قوی امید ہے کہ آپ پنجاب کے نیک نام ڈپٹی کمشنر کے طور پر ایسی خوشگوار یادیں چھوڑ کر جائیں گے جو عشروں تک عام لوگوں کے ذہنوں سے محو نہیں ہوں گی –