اداریہ: منگل 22 فروری 2022
اطلاعات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف اور پی ٹی آئی کے ناراض رہنماء جہانگیر ترین کے مابین خفیہ ملاقات ہوئی ہے جس میں وفاق اور پنجاب میں تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے گفتگو کی گئی لیگی حلقوں کی جانب سے اندرون خانہ دعوی کیا جارہا ہے کہ جہانگیر ترین نے مبینہ طور پر تحریک عدم اعتماد کیے شہباز شریف کو اپنے گروپ کے ارکان قومی اسمبلی کی جانب سے حمایت کی یقین دھانی کرا دی ہے رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ن کی قیادت نے جہا نگیر ترین گروپ کے اراکین قومی وصوبائی اسمبلی کو آئندہ انتخابات میں ن لیگ کے ٹکٹ دینے کا وعدہ کر لیا ہے جبکہ جہانگیر ترین کا اصرار ہے کہ ان کے گروپ کے اراکین قومی وصوبائی کے حلقوں کو مسلم لیگ ن اوپن چھوڑ دے جہاں سے وہ آزاد امیدوار کے طور پر انتخابات میں حصہ لیں گے اس بارے میں تاحال فریقین میں سمجھوتہ نہیں ہو سکا
پارلیمانی نظام حکومت میں کسی بھی وزیر اعظم یا وزیر اعلیٰ سمیت سپیکر ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنا اپوزیشن کا جمہوری حق ہے لیکن مسلم لیگ ن کل تک اسکی مخالفت کرتی رہی اور اپوزیشن کی دوسری بڑی جماعت پیپلز پارٹی سے اُسکا اختلاف بھی اس حوالے سے ہوا تھا اور پی پی پی پی ڈی ایم سے علیحدگی ہو گئی تھی جسکی بنیادپیپلزپارٹی نے رکھی تھی
2018 میں وفاق اور پنجاب میں حکومتوں کی تشکیل کے موقع پر جہا نگیر ترین نے آزاد اُمیدوارں کو اپنے جہاز میں لوڈ کرکے پارٹی قیادت کے حوالے کیا جسکے نتیجے میں مرکز اور پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومتیں قائم ہو ئی میاں شہباز شریف خواجہ آصف مریم نواز اور مریم اورنگزیب شاہد خاقان عباسی اور دوسرے کئی رہنماوں نے جہا نگیر ترین پر ”چمک“ کے عوض ارکان اسمبلی کی حمایت حاصل کرنے کے الزامات لگائے‘اور جب شوگر سیکنڈل میں ملوث ہونے پر جہانگیر ترین لندن چلے گئے تو لیگی قائدین نے وزیر اعظم عمران خان پر جہا نگیر ترین کو این آر ا و دینے کا الزام عائد بھی کیا لیکن اب یکا یک لیگی قیادت جو اصولی سیاست کی دعویدار ہے اس جہانگیر ترین گروپ کی حمایت حاصل کرنے کے لیے سرگرم دکھائی دیتی ہے نواز شریف شہبازشریف اور دیگرلیگی قائدین کے ووٹ کو عزت دو کے نعرے سمیت اصولی سیاست کے دعوے ہوا میں تحلیل ہو گئے ہیں اورہم یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ صرف ذاتی مفادات کے لیے سیاسی جماعتیں بے اصولی کرنے میں بھی زرہ دیر نہیں کرتیں۔ملک کی تینوں بڑی سیاسی جماعتوں پاکستان تحریک انصاف‘پاکستان پیپلزپارٹی‘پاکستان مسلم لیگ ن سمیت دیگر جماعتیں بھی اسی قسم کی بے اصولی سیاست کررہی ہیں‘جبکہ عوام بڑھتی ہوئی مہنگائی سے ریلیف کیلئے کسی مسیحا کی تلاش میں ہیں۔