پاکستان ذیابیطس میں تیسرے نمبر پر ہے اور 33 ملین افراد ذیابیطس کے ساتھ زندگی بسر کر رہے ہیں عاصم رضا ایڈیشنل سیکرٹری ورٹیکل پروگرامز
بہاولپور(پ ر)پریونشن اینڈ کنٹرول آف نان کمیونیکیبل ڈیزیزز پروگرام، محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کی جانب سے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں نوجوان نسل میں ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کی وجوہات اور روک تھام کے موضوع پر سیمینار اور ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر وغیرہ کی سکرینگ کیلئے کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس میں طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔سیمینار کے مہمان خصوصی ایڈیشنل سیکرٹری ورٹیکل پروگرامز، پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ عاصم رضا تھے۔ اس موقع پر وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب، پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر، ڈاکٹر حافظ محمد آصف، ڈپٹی سیکرٹری /ڈپٹی پروگرام مینیجر این سی ڈیز ڈاکٹر سمیرا اشرف اور دیگر افسران موجود تھے۔سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عاصم رضا کا کہنا تھا کہ پاکستان ذیابیطس میں تیسرے نمبر پر ہے اور 33 ملین افراد ذیابیطس کے ساتھ زندگی بسر کر رہے ہیں۔ 2019 سے 2021 تک اس بیماری میں 70 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس طرح کے سیمینار کی بدولت اس بیماری کے حوالے سے آگاہی پھیلانا انتہائی اہم ہے کیونکہ پاکستان میں ذیابیطس 20 سال سے لیکر 79 سال تک کی عمر کے 27 فیصد لوگوں میں پھیل چکی ہے۔ نیشنل ہیلتھ سروے آف پاکستان کے مطابق تقریبا 15 سال اور اس سے زیادہ عمر کے 18.9 فیصد لوگ ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہیں۔انکا مزید کہنا تھا کہ صحت مند طرز زندگی اپنا کر ان بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔ صوبے بھر کے تمام ضلعی و تحصیلی اسپتالوں میں این سی ڈیز کی لنکس قائم ہیں جہاں ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر وغیرہ کی بروقت تشخیص اور علاج و معالجے کی سہولیات مفت دستیاب ہیں۔ وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورانجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل میں ان بیماریوں کی بڑھتی ہوئی شرح تشویشناک ہے اور ان سے بچاو کیلئے ہمیں اپنی خوراک اور معمولات زندگی میں تبدیلیاں لانی ہوں گی۔ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی اس سلسلے میں کاوشیں قابل تحسین ہیں۔