اخبار پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

اسلامیہ یونیورسٹی میں دس روزہ جشنِ خودی بسلسلہ یومِ اقبال کی اختتامی تقریب

iqbal seminar in IUB

سیکرٹری ایجوکیشن جنوبی پنجاب ڈاکٹر احتشام انور، کمشنر راجہ جہانگیر انوراور وائس چانسلر انجینئر پروفیسرڈاکٹر اطہر محبوب کی خصوصی شرکت

بہاول پور(پ ر) شعبہ اقبالیات اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور اور پنجاب آرٹس کونسل بہاول پور کے اشتراک سے دس روزہ  جشنِ خودی بسلسلہ یومِ اقبال کی اختتامی تقریب خواجہ غلام فرید آڈیٹوریم  بغدادالجدید کیمپس دی اسلامیہ یونی ورسٹی  بہاول پور میں منعقد ہوئی۔تقریب کے مہمان خصوصی  سیکرٹری ایجوکیشن جنوبی پنجاب ڈاکٹر احتشام انور، کمشنر بہاول پور راجہ جہانگیر انوراور وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور انجینئر پروفیسرڈاکٹر اطہر محبوب نے خصوصی شرکت کی۔ڈاکٹر احتشام انور سیکرٹری ایجوکیشن جنوبی پنجاب نے جشنِ خودی کے حوالے سے اسلامیہ یونیورسٹی کی توصیف کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کی سرپرستی میں جنوبی پنجاب کے سالانہ کیلنڈر میں اس طرح کی تقریبات شامل کی جائیں گی۔ ان کامزید کہنا تھا کہ لوگ عام طور پر اقبال کو ایک مشکل پسند شاعر مانتے ہیں مگر ان کے آسان کلام کے ذریعے اصلاح معاشرہ کا فریضہ سرانجام دیا جاسکتا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کلامِ اقبال سے کئی آسان اشعار بھی پیش کیے۔ انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب وائس چانسلر اسلامیہ یونی ورسٹی بہاول پور نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ یہ اہم موقع ہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی نے نہ صرف یونی ورسٹی سطح پر بلکہ سکولز اورکالجز کی سطح پر بھی تفہیمِ اقبال کا فریضہ سرانجام دیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ جماعت نہم سے گریجویشن سطح  تک کے طالب علموں نے مختلف مقابلہ جات میں حصہ لیا اور اپنی پوشیدہ صلاحیتوں کو منوایا۔  یقیناً علامہ اقبال جس مٹی کے زرخیز ہونے کا ذکر کرتے تھے وہ ہمارے ان طالب علموں کے روپ میں ہمارے سامنے ہے۔ انھوں اس عزم کا اظہار کیا کہ اسلامیہ یونیورسٹی کا شعبہ اقبالیات آئندہ بھی فروغِ فکرِ اقبال کے لیے اس طرح کے پروگرام کا انعقاد کرتا رہے گا۔ سجاد حسین ڈائریکٹر پنجاب آرٹس کونسل بہاول پور  نے شرکا کو خوش آمدید کہا۔ ڈاکٹر محمد رفیق الاسلام چیئر مین شعبہ اقبالیات نے شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اقبال کا پیغام نسلِ نو تک پہنچانے کے لیے سکول، کالج اور یونیورسٹی سطح کے طلبہ و طالبات کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع دیا گیا۔ اس سلسلے میں پندرہ سے پچیس سال کے طلبہ و طالبات نے بھر پور حصہ لیا۔ بعض مقابلہ جات میں نوخیز طلبہ و طالبات نے پہلی پوزیشن بھی حاصل کی۔ مرکزی تقریب میں مختصر ویڈیو کے ذریعے تمام ایونٹس کو حاضرین کے سامنے پیش کیا گیا جسے سراہا گیا۔ پروفیسر ڈاکٹر جاوید حسان چانڈیو نے استقبالیہ کلمات میں شعبہ اقبالیات کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے آرٹس اور دیگر علوم کی ضرورت و اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ علامہ اقبال کی کئی جہات ہیں۔ نئی نسل کو اقبال کی فکر سے آگاہ ہونا چاہیے تاکہ نوجون نسل خودی کے فلسفے سے اپنے آپ کو بہتر بناسکیں۔ ٹیبلو میں پہلی پوزیشن لینے والے غزالہ یاسمین اور ساتھیوں کی پرفارمنس کو حاضرین نے خوب داد دی۔ مقابلہ تقاریر میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے علی عمر ارسلان نے اپنی تقریر کے ذریعے شرکا سے داد وصول کی۔ محمد حمزہ فاروقی نے اپنے تاثرات میں طلبہ و طالبات کی اقبال سے وابستگی کو سراہا۔ انھوں نے دورِ حاضرمیں تعلیمات ِ اقبال کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے اقبال کی پیش گوئیوں کے بارے میں بھی تحقیقی کام کو مختصراً پیش کیا۔ آزادی کے موضوع پر پیش کیے گئے ڈرامے کو خو ب سراہا گیا۔ معروف ماہرِ تعلیم پروفیسر ڈاکٹر حمید رضا صدیقی کا کہنا تھا کہ اقبالیات کا فروغ اور تفہیم وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے سکول سطح کی  نصابی کتب کی تیاری کے لیے شعبہ اقبالیات کو کام کرنے کی تجویز پیش کی۔تقریب کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر محمد اصغر سیال اور نُرید فاطمہ نے انجام دیئے۔

مزید پڑھیں