صحافی جام صغیر لاڑ کے بھانجے شاہد نے سعودی عرب میں مقیم محمد بلال لاڑ نامی شخص کی بیوی سے ناجائز تعلقات استوار کیے جو دو بچوں کی ماں تھی بلال لاڑ کو اس امر کا رنج تھا دونوں کے فریقین کے مابین معاملات عدالت عالیہ تک گئے
سعودی عرب میں مقیم محمد بلال نے مسقط میں اپنے دوست کے ذریعے منڈی بہاؤ الدین کے تین اجرتی قاتلوں کی خدمات حاصل کیں اور 10 لاکھ روپے کے عوض ماموں بھانجے کے قتل کا ٹاسک دیا بلال بھانجے کی مدد کرنے پر اسکے ما موں جام صغیر لاڑ پر شدید برہم تھا
اجرتی قاتل تین روز تک ماموں بھانجے کو تلاش کرتے رہے مگر ناکامی پر انہوں نے جام صغیر لاڑ کو اکیلے فارمیسی پر بیٹھا دیکھ کر اندھا دھند فائرنگ کر کے موت کی نیند سلا دیا پولیس نے جیو فینسنگ اور دیگر ذرائع استعمال کر کے قتل کا سراغ لگایا آر ایم این پی کی سالانہ پریس فریڈم رپورٹ میں انکشاف
احمد پور شرقیہ(آر ایم این رپورٹ)تھانہ صدر پولیس نے نواں کوٹ خان پور کے مقتول صحافی جام صغیر احمد لاڑ کے اندھے قتل کا سراغ لگا لیا جو ذاتی دشمنی کا شاخسانہ نکلا پولیس تفتیش کے مطابق صحافی جام صغیر احمد لاڑ کو دس لاکھ روپئے کے عوض منڈی بہاوالدین کے رہائشی تین اجرتی قاتلوں نے 14 مارچ کی شام کو اُسکی فارمیسی پر رائفلوں اور پستول سے فائرنگ کر کے موت کی نیند سلادیا تھا اس کا انکشاف پریس فریڈم آرگنائزیشن رورل میڈیا نیٹ ورک پاکستان کی سالانہ پریس فریڈم رپورٹ میں کیا گیا ہے جو 3مئی کو عالمی یوم آزادی صحافت کے موقع پر صدر آر ایم این پی صدر احسان احمد سحر نےجاری کی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقتول صحافی جام صغیر احمد لاڑ کے بھائی جلیل احمد کے بیان کی روشنی میں تھانہ صدر خان پور نے نامعلوم افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے ابتدائی طور پر تفتیش سب انسپکٹر محمد اسلم کے سپرد کی تھی مگر بعد اذاں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر رحیم یارخان نے مقدمے کی سنگین اورصحافی برادری کے مطالبات کی روشنی میں خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دی جس نے جیو فیسنگ اور دیگر تمام ذرائع استمال کر کے اندھے قتل کا سراغ لگا لیا پولیس ذرائع کے مطابق مقتول صحافی جام صغیر لاڑ کے بھانجے محمد شاہد نے سعودی عرب میں مقیم محمد بلال لاڑ کی بیوی سے ناجائز تعلقات استوار کر رکھے تھے جو دو بچوں کی ماں تھی۔ محمد بلال کو اسکا رانج تھا کہ جام صغیر لاڑ اپنے بھانجے کی بے وجہ کی پشت پناہی کرتا یہ معاملہ عدالت عالیہ تک گیا اسی دوران بلال لاڑ نے مسقط میں اپنے ایک دوست کی مدد سے منڈی بہاؤالدین کے رہائشی تین اجرتی قاتلوں عمران عرف خانی ندیم اور رضوان شیخ کی خدمات حاصل کیں جنہیں دس لاکھ کے عوض ما موں بھانجے کو قتل کرنے کا ٹاسک دیا گیا۔ زرائع کے مطابق تینوں اجرتی قاتل تین روز تک دونوں ماموں بھانجے کو اکٹھا تلاش کرتے رہتے ہیں مگر ناکامی پر انہوں نے جام صغیر لاڑ کا کام تمام کردیا۔ آر ایم این رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 11 مارچ 2024 کو لہری نیشنل پارک جہلم ڈسٹرکٹ سے ملنے والی نامعلوم نعش کی شناخت ہوگئی جو پرنٹ میڈیا سے وابستہ خاتون صحافی طاہرہ نوشین رانا کی ہے۔ آرایم این پی پریس فریڈم رپورٹ جس میں فروری کے انتخابات میں صحافیوں پر تشدد 21 اپریل گجرات کے ضمنی انتخابات میں صحافیوں کے ساتھ پولیس کی زیادتیوں سمیت ملک کے مختلف مقامات پر صحافیوں کی مارکٹائی اور چھوٹے شہروں اور مختلف مقامات پر جھوٹے مقدمات کے اندراج کی نشاندہی کی گئی ہے۔