نگران وزیر اعلی پنجاب کا کسانوں کو واضح پیغام ہے کہ وہ اپنی کپاس ہر گز کم قیمت پرنہ بیچیں عامر میر, ایس ایم تنویر
ہمارا وفاقی حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ مقرر کردہ قیمت پر کسانوں سے کپاس کی فصل خریدے صوبائی وزیر اطلاعات اور صوبائی وزیر زراعت ایس ایم تنویر کیپریس کانفرنس
لاہور23 اکتوبر: …… صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عامر میر نے کہا ہے کہ کپاس کی فصل پنجاب کی معاشی ترقی اور دیہی آبادی کو روزگار کی فراہمی کا بڑا ذریعہ ہے۔ وفاقی حکومت نے کپاس کی فی من قیمت 8500 روپے مقرر کی تھی جس کا نوٹیفیکیشن بھی ہوا لیکن اب وفاق کی طرف سے مقررہ قیمت پر کپاس کی خریداری نہ ہونے سے کپاس کی قیمت 6 سے 7 ہزار روپے فی من تک گر چکی ہے جس سے کسان کا نقصان ہو رہا ہے۔یہی صورتحال رہی تو کسان اگلے سال کپاس کی کاشت سے بھاگ جائے گا۔پنجاب حکومت کا وفاقی حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ مقررہ قیمت پر کپاس کی خریداری جلدشروع کرے اور اپنا وعدہ پورا کرے۔
آج یہاں ڈی جی پی آر آفس میں صوبائی وزیر زراعت ایس ایم تنویر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر نے کہا کہ پنجاب اور دیگر صوبے کپاس پیدا کرتے ہیں اور وفاقی حکومت کپاس کی خریداری کرتی ہے اور اسی ذمہ داری کی یاددہانی کے لئے ہم یہاں موجود ہیں۔ صوبائی وزیر زراعت ایس ایم تنویر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کی قیادت میں پنجاب حکومت نے کپاس کی پیداوار بڑھانے اور کپاس کی بحالی کا پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا اس مقصد کے لئے ہر ضروری اقدام اٹھایا گیا جس بناء پر اس سال گزشتہ برس کے مقابلے میں اڑھائی گنا زیادہ کپاس کی پیداوار متوقع ہے۔ٹیکسٹائل سیکٹر سے ایک کروڑ لوگوں کا روزگار وابستہ ہے اس لئے پنجاب حکومت نے کپاس کی فصل کو فوکس کیا۔پنجاب سیڈ کونسل کے اجلاس میں کپاس کی 11 اقسام منظور کیں، بیجوں پر سبسڈی دی، جعلی ادویات کے کاروبار کے روک تھام کے لئے عملی اقدامات کئے، پانی کی دستیابی کے لئے محکمہ آبپاشی کو متحرک کیا۔تحصیل،ضلع اور صوبائی سطح پر کپاس کے کسانوں کو نقد انعامات دینے کے حوالے سے مقابلے منعقد کروائے گئے۔ کپاس کی فصل پر جب سفید مکھی کے حملے کی اطلاع آئی تو پوری حکومتی مشینری کو متحرک کیا گیا۔آرمی نے سپرے کے لئے 2 ہیلی کاپٹر اور 8ڈرون فراہم کئے ایٹما نے سپرے کے لئے 5 کروڑ،اینگرو نے 10 کروڑ کی ادویات فراہم کیں اور حکومت نے سوا لاکھ ایکڑ رقبے پر کپاس کی فصل پر مفت سپرے کیا۔لیکن افسوس کی بات ہے کہ وفاقی حکومت نے طے کردہ قیمت پر کپاس کی خریداری کے لئے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو متحرک نہیں کیا جس سے کاشتکاروں کو مایوسی ہوئی۔ہمارا وفاقی حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ مقرر کردہ قیمت پر کسانوں سے کپاس کی فصل خریدے۔نگران وزیر اعلی پنجاب کا کسانوں کو واضح پیغام ہے کہ وہ اپنی کپاس ہر گز کم قیمت پرنہ بیچیں۔انشاء اللہ کپاس کی قیمت اوپر آئے گی اور کسانوں کو ان کی محنت کا معاوضہ ضرور ملے گا۔ پنجاب حکومت کسانوں کے ساتھ کھڑی تھی کھڑی ہے اور کھڑے رہے گی۔