چولستان میں فراہمی آب کے لئے اٹھارہ سو ٹوبوں کو پختہ کیا جائے۔ پرنس بہاول خان عباسی

eighteen-hundred-tubs-should-be-paved-for-water-supply-in-cholistan-2
ڈیراور:پرنس بہاول عباس خان عباسی چولستان میں خشک راشن اور منرل واٹر کی بوتلیں تقسیم کر رہے ہیں

امیر آف بہاول پور کے ولی عہد نے ڈیراور میں قاضی شاہ نواز اور قاضی اللہ نواز کے ڈیرے پر دو سو سے زائد چولستانیوں میں خشک راشن اور پانی تقسیم کیا۔

قیام پاکستان کے 75 سال گزرنے کے باوجود صحرائے چولستان کے باشندگان کی تاحال قسمت نہیں بدل سکی۔حکومتوں نے چولستان کی ترقی کے لئے بلند بانگ دعوے کیے، غریب چولستانیوں کو سنہرے سپنے دکھائے گئے مگر آج بھی چولستانی اور ان کے جانور پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔

ریاست بہاول پور کے عباسی خاندان کے حکمران ڈیراور کے شاہی قبرستان میں ابدی نیند سو رہے ہیں،جس سے چولستانیوں سے خاندان عباسیہ کے قریبی تعلقات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔چولستان ہمارا دوسرا گھر ہے۔چولستانیوں کا خیال رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ان شاءاللہ ہم چولستانیوں کی خوشی اور غم میں برابر کے شریک رہیں گے۔

پرنس بہاول عباسی کا ڈیراور اور کھتڑی بنگلہ کے علاوہ قصاب والا،انگوترا اور ممدو والا ٹوبوں کے وزٹ کے دوران چولستانیوں کے اجتماعات سے خطاب۔بنگلہ کھتڑی میں رائے شبن کی ٹی پارٹی میں شرکت کی۔پرنس بہاول عباسی اپنی ٹیم کے ہمراہ راشن اور منرل واٹر سے بھرا ہوا ٹرک لے کر چولستان گئے تھے۔

چولستان(حمید اللہ خان عزیز سے)امیر آف بہاول پور کے ولی عہد پرنس بہاول عباس خان عباسی نے کہا ہے کہ: چولستانیوں کو فراہمی آب کے لئے چولستان کے ایک ہزار آٹھ سو ٹوبوں کو پختہ کیا جائے، تاکہ مستقبل میں چولستان کو درپیش موجودہ قحط سالی اور پانی کی نایابی کا سامنا نہ کرنا پڑے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیراور،بنگلہ کھتڑی، انگوترا، قصاب والا اور ممدو والے ٹوبوں کے وزٹ کے دوران چولستانیوں کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔پرنس بہاول عباس خان عباسی نے کہا کہ پاکستان کے قیام پر 75 سال گزرنے کے باوجود 66 لاکھ ایکڑ رقبہ پر محیط صحرائے چولستان کے باشندگان کی تاحال قسمت نہیں بدل سکی۔مختلف حکومتوں نے بلند وبانگ دعوے کیے اور غریب چولستانیوں کو سنہرے سپنے دکھائے مگر آج بھی چولستان قحط سالی کا شکار ہے۔چولستانی اور ان کے جانور پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ عباسی خاندان کا چولستانیوں سے 3 سو سالہ پرانا رشتہ ہے۔اسے کوئی مائی کا لال ختم نہیں کر سکتا۔
پرنس بہاول عباس خان عباسی نے کہا کہ سابق ریاست بہاول پور کے عباسی حکمران اور خاندان کے دیگر افراد ڈیراور کے شاہی قبرستان میں ابدی نیند سو رہے ہیں،جس سے صحرائے چولستان کے باشندگان سے عباسی خاندان کے قریبی تعلقات کا اندازہ کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ چولستان ہمارا دوسرا گھر ہے،چولستانیوں کا خیال رکھنا ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ان شاءاللہ ہم ان کی خوشی وغم میں برابر کے شریک رہیں گے۔
پرنس بہاول عباس خان عباسی اپنی ٹیم کے ہمراہ پانی اور راشن سے لدا ہوا ایک ٹرک لے کر چولستان گئے تھے،جہاں انہوں نے ڈیراور میں قاضی شاہ نواز اور قاضی اللہ نواز کے ڈیرے پر دو سو سے زائد چولستانیوں میں راشن اور منرل واٹر کی بوتلیں تقسیم کیں،بعد ازاں پرنس بہاول عباس خان عباسی نے بنگلہ کھتڑی میں رائے شبن کی جانب سے دی گئی ٹی پارٹی میں شرکت کی۔پرنس بہاول عباس خان عباسی کے سٹاف آفیسر ضرار خان لاشاری، سابق جج یحیی خان کلاچی، میاں نوید ایاز ایڈووکیٹ اور میاں عبدالمجید جمشید بھی چولستان کے وزٹ کے دوران ان کے ہمراہ تھے۔

eighteen-hundred-tubs-should-be-paved-for-water-supply-in-cholistan-1
ڈیراور:پرنس بہاول عباس خان عباسی سے راشن وصول کرنے والے چولستانیوں کے اجتماع کا ایک منظر
eighteen-hundred-tubs-should-be-paved-for-water-supply-in-cholistan-3
بنگلہ کھتڑی میں رائے شبن کی جانب سے پرنس بہاول عباس خان عباسی کے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ کے شرکاء کا گروپ فوٹو
eighteen-hundred-tubs-should-be-paved-for-water-supply-in-cholistan-4
ڈیراور:پرنس بہاول عباس خان عباسی،قاضی اللہ نواز کے ڈیرے پر راشن تقسیم کرنے کے لئے موجود ہیں

مزید پڑھیں