اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان پر فرد جرم روک دی ایک ہفتے میں بیان حلفی جمع کرانے کا حکم

Imran khan

اسلام آباد: توہین عدالت کیس میں سابق وزیر اعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان خاتون جج سے معافی مانگنے کیلئے رضا مند ہوگئے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان پر فرد جرم روک دی ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ کی سربراہی میں لارجر بنچ نے خاتون جج کو دھمکیوں کے کیس کی سماعت کی، بینچ میں جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب، جسٹس طارق محمود جہانگیری اور جسٹس بابر ستار شامل ہیں، عمران خان ذاتی حیثیت میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بنچ کے سامنے پیش ہوئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر عدالت کے اطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

  دوران سماعت چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو روسٹرم پر طلب کیا گیا، سابق وزیراعظم نے روسٹرم پر پہنچ کر کہا کہ خاتون جج سے معافی مانگنے کو تیار ہوں ،میں نے اگر کوئی ریڈ لائن کراس کی تو اس پر بھی معذرت خواہ ہوں جس پر عدالت نے فرد جرم روک دی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ ہم فرد جرم کی کارروائی روک رہے ہیں، اگر آپ کو غلطی کا احساس ہوگیا تو عدالت اس کو سراہتی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کو ایک ہفتے میں بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ خاتون جج کے پاس جانا یا نہ جانا آپ کا ذاتی فیصلہ ہوگا، اگر آپ کو غلطی کا احساس ہوگیا اور معافی مانگنے کو تیار ہیں تو یہ کافی ہے۔

بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس کی سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

توہین عدالت کیس کا تحریری حکمنامہ جاری

 اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا گیا۔

تحریری حکمنامے میں کہا گیا ہےکہ عمران خان کی جانب سے معافی پر مطمئن ہیں، عمران خان بیان حلفی دیں تو اسے زیر غور لایا جائےگا،  عمران خان نے بیان دیا ان کا جج ڈسٹرکٹ کورٹ کو دھمکانےکا کبھی کوئی ارادہ نہ تھا، عمران خان نے بیان دیاکہ کارروائی کے دوران محسوس ہوا کہ انہوں نے ریڈ لائن کراس کی ہو، عمران خان نے بیان دیا ان کے بیان کے پیچھے قانونی کارروائی کا حوالہ تھا، عمران خان نے کہا ایسی نیت نہیں کہ عدالت کے وقار اور کام میں مداخلت کریں۔

 اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے معافی کے بیان پر اطمینان کا اظہارکیا اور عمران خان کی روسٹرم پر کی گئی مکمل گفتگو حکمنامےکا حصہ بنا دی گئی۔

آج سماعت کیلئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان، شاہ محمود قریشی، شبلی فراز اور عمران خان کے وکیل حامد خان اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچےتھے جبکہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے اور کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو احاطہ عدالت میں جانے کی اجازت نہیں تھی۔ 

مزید پڑھیں