Advertisements

گندم خریداری سنٹرز پر پہلے آؤپہلے پاؤ کی پالیسی کے تحت کام کیاجائے اسسٹنٹ کمشنر الماس صبیح ثاقب

Assistant Commissioner Almas Sabeeh Saqib meeting regarding Wheat Procurement
Advertisements

احمدپورشرقیہ (   نامہ نگار )پنجاب بھرکی طرح تحصیل احمدپورشرقیہ میں بھی گندم خریداری کا سلسلہ جاری ہے،اسسٹنٹ کمشنر الماس صبیح ثاقب نے تحصیل انچارج اسسٹنٹ فوڈکنٹرولر رضوان اللہ وڑائچ کے ہمراہ اپنے  دفترمیں فوڈ انسپکٹرز آصف خان بلوچ،محمد ایوب،ابصار احمد،قیصر عباس ملک،عمران نصار باجوہ،محمد ناصر وڑائچ،محمد لطیف،حسنین حیدر جیلانی، محمد سلیم، معظم علی سے میٹگ کی۔ اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر رضوان اللہ وڑائچ نے اسسٹنٹ کمشنر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تحصیل احمدپورشرقیہ میں 8گندم خریدار ی سنٹرزمبارک پور،کوٹلہ موسیٰ خان،ہتھیجی،اوچ شریف،ہیڈپنجند،بلہ جھلن، چنی گوٹھ، احمد پور شرقیہ بنائے گئے ہیں۔تحصیل بھرکے سنٹرز کے ٹارگٹ کے مطابق 9لاکھ 20ہزار بوری چلت اور 92ہزار میٹرک ٹن گندم خرید کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ تحصیل کے8سنٹرزپر 621240بوری باردانہ کا اجراء جوکہ ٹوٹل کا67.52% فیصد ہے۔اسی طرح 253457 بوری گندم خرید کی جاچکی ہے جوکہ ٹوٹل ٹارگٹ خرید کا 27.545%فیصد ہے۔سرکاری مراکز گندم خریداری پر سرکاری نرخ3900روپے فی 40کلوگرام،9750روپے فی 100کلوگرام مقرر کی گئی ہے۔گندم کی قیمت کے علاوہ 60روپے فی 100کلوگرام ڈلیوری چارج بھی اداکیے جائیں گے۔کاشتکار کو 500بوری یا1000تھیلہ یکمشت اور بلا روکاوٹ فراہم کیا جارہا ہے،  باردانہ کے حصول کیلئے کال ڈیپازٹ96روپے فی تھیلہ جبکہ428روپے فی بوری ہے جو، جوول، بھوسہ،روڑی،مٹی،کنکر، ریت اورنمی سے پاک گندم خرید کی جائے گی۔ نمی کاتناسب دس فیصدتک قبول ہوگا۔پنجاب بھرمیں کسی بھی برانچ سے رقم کی آسان اور فوری وصولی کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ گندم اسمنگل کرنے والوں کے خلاف چار مقدمات کا اندراج کر کے پانچ ٹریلز سے 3ہزار گندم کی بوری برآمد کے کے متعلقہ سنٹرز پر ان لوڈ کی جا چکی ہیں۔اسسٹنٹ کمشنر و ایڈمنسٹریٹر الماس صبیح ثاقب نے فوڈ انسپکٹرز کوسراہتے ہوئے شاباش دی اور ہدایات جاری کیں کہ گندم کی سمنگلنگ کو مزید روکنے کے لئے محکمہ ریو نیو کے عملہ کی بھی تحصیل کے داخلی اور خارجی راستوں پرڈیوٹی لگا دی گئی ہے۔تاکہ گندم سمنگل نہ ہو سے اور سنٹرز پرپہلے آؤپہلے پاؤ کی پالیسی کے تحت کام کیاجائے۔ حکومت کا عزم ہے کہ زمینداروں کو گندم خریداری سنٹرزپر زیادہ سے زیادہ سہولیات مہیاکی جائیں۔ کاشتکاربھائیوں سے گندم کے آخری دانہ تک خریداری کی جائے۔