امریکا کا پاکستان میں انتخابی نتائج میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ
واشنگٹن: امریکا نے پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کے انعقاد اور لاکھوں شہریوں کی جانب سے ووٹ کاسٹ کرنے کے عمل کا خیر مقدم کرتے ہوئے انتخابی نتائج میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستان میں انتخابات کے بارے میں اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان میں ہونے والے انتخابات میں لاکھوں پاکستانیوں نے ووٹ ڈال کر اپنی رائے کا اظہار کیا جو خوش آئند ہے، پاکستانی خواتین، مذہبی اور نسلی اقلیتی گروپوں کے ارکان اور نوجوانوں کی ریکارڈ تعداد بطور ووٹررجسٹرڈ تھی۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکا پاکستان میں الیکشن کے لیے کام کرنے والے پولنگ عملے، سول سوسائٹی، صحافیوں اور انتخابی مبصرین کے کام کو سراہتا ہے اور بروقت مکمل نتائج کا منتظر ہے جو پاکستانی عوام کی مرضی کی عکاسی کریں۔
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان میں ہونے والے انتخابات میں اظہار رائے کی آزادی اور پرامن اجتماعات پر غیر ضروری پابندیاں لگائی گئیں، ہم انتخابات میں تشدد، انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں پر پابندیوں، میڈیا ورکرز پر حملے، انٹرنیٹ اور ٹیلی کمیونیکیشن سروسز تک رسائی پر پابندیوں کی مذمت کرتے ہیں‘۔
ترجمان نے کہا کہ ’امریکا انتخابی عمل میں مداخلت کے الزامات پر فکر مند ہے، انتخابات میں مداخلت یا دھوکا دہی کے دعوؤں کی مکمل چھان بین ہونی چاہیے‘۔
میتھیو ملر نے کہا کہ ’امریکا مشترکہ مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے اگلی پاکستانی حکومت کے ساتھ تعاون، کام تجارت اور سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان کی معیشت کو سہارا دے کر شراکت داری کو تقویت دینے کیلیے تیار ہے۔‘
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ’پاکستان کے جمہوری اداروں کو مضبوط بنانے، اظہار رائے کی آزادی سمیت انسانی حقوق کو فروغ دینے، سیکیورٹی تعاون کو مضبوط بنانے،امن ،جمہوریت اور ترقی کیلئے محفوظ ماحول بنانے کیلئے پر عزم ہیں اور تعاون جاری رکھیں گے