Advertisements

یوریا کھاد کی بلیک میں فروخت جاری۔ کسان دھکے کھانے پر مجبور

Rs 152 billion subsidy given to Urea companies ,earned 46 percent profit
Advertisements

حاصل پور یوریا کھاد کی مصنوعی قلت۔کسان دھکے کھانے پر مجبور ھو گئے۔بلیک میں فروخت جاری۔حاصل پور میں کھاد شناختی کارڈ پر فروخت کی جانے لگی ۔کسان سراپا احتجاج تفصیل کے مطابق حاصل پور تحصیل بھر میں یوریا کھاد کی عدم دستیابی اور مصنوعی قلت کی وجہ سے کھاد کا بحران پیدا ھو چکا ہے اور کھاد نہ ملنے کی وجہ سے کسان در بدر بھٹکنے دھکے کھانے پر مجبور ھو چکا ہے کھاد نہ ملنے کی وجہ سے گندم کی فصل متاثر ہونے کا شدید خطرہ لاحق ہو چکا ہے حاصل پور بھر میں دوکاندار حضرات نے یوریا کھاد دستیابی کی بڑی بڑی فلیکس یوریا کھاد 1768 روپے کی لگا رکھی ہیں لیکن کسان جب کھاد ڈیلر سے کھاد کے لیے جاتا ہے تو اسے کھاد نہ ہونے کا کہ کر ٹرخا دیا جاتا ہے اور جب کسی کھاد ڈیلر کے پاس 600 بوری یوریا کھاد آئے تو وہ دوکاندار شناختی کارڈ لیکر کسانوں کو لائنوں میں کھڑا کر کے صرف 50 بوری کھاد سرکاری ریٹ پر فروخت کرتا ہے اور پھر باقی550 بوری اپنے خفیہ ٹھکانوں اور گودام پر محکمہ زراعت اور مقامی انتظامیہ کی اشیر آباد سے بلیک میں 2200 روپے سے لیکر 2500 روپے تک فروخت کر رہا ہے اور افسران محکمہ زراعت اور مقامی انتظامیہ کو سب اوکے کی رپورٹ دے رہا ہے اور زراعت افسران کو متعددبار کسان حضرات نے اگاہ کیا لیکن آفیسران خاموش تماشائی بنے ہوۓ ہیں جب کہ کسان حضرات سراپا احتجاج ہیں حاصل پور کے زمیندار اور کسان طبقہ افراد نے وزیر آعلیٰ پنجاب سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے کہ کھاد ڈیلر کے خفیہ ٹھکانوں اور گودام پر فوری ریڈ کر کے کسان کو بروقت کھاد مہیا کی جائے تاکہ ملکی زرعی معشیت تباہ ہونے سے بچ سکے