Advertisements

پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی پر مسلسل نظر رکھی ہوئی ہے: امریکا

President Trump & US Secretary of State
Advertisements

امریکا روزانہ مختلف علاقوں جیسے پاکستان اور بھارت، کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان حالات پر نظر رکھتا ہے، تاکہ جنگ بندی قائم رکھی جا سکے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو

واشنگٹن:   وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے، جنگ بندی کو برقرار رکھنا آسان نہیں ہے، یہ ہمیشہ پیچیدہ اور چیلنجنگ ہوتا ہے۔  ایک انٹرویو میں امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم پاکستان اور بھارت پر نظر رکھے ہوئے ہیں، ہماری مسلسل نظر ہے کہ پاک بھارت کے درمیان کیا ہورہا ہے، جنگ بندی تب ہی ممکن ہے جب دونوں فریق آپس میں لڑائی روکنے پر رضا مند ہوں، اور روس نے ابھی تک ایسا نہیں کیا۔  مارکو روبیو نے کہا کہ امریکا روزانہ مختلف علاقوں جیسے پاکستان اور بھارت، کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان حالات پر نظر رکھتا ہے، تاکہ جنگ بندی قائم رکھی جا سکے، جنگ بندی کا معاہدہ بہت جلد ٹوٹ سکتا ہے، خاص طور پر یوکرین میں تین سال کی جنگ کے بعد، مگر ہمارا مقصد صرف ایک مستقل جنگ بندی نہیں ہے، ہمارا مقصد ایک امن معاہدہ ہے تاکہ نہ اب جنگ ہو اور نہ ہی مستقبل میں جنگ ہو۔  روبیو نے کہا کہ ہم بہت خوش قسمت ہیں کہ ہمارے پاس ایک ایسا صدر ہے جس نے امن کو اپنی انتظامیہ کی ترجیح بنایا ہے، ہم نے کمبوڈیا اور تھائی لینڈ میں امن دیکھا ہے، بھارت اور پاکستان میں بھی امن کی کوشش کی گئی ہے، اور ہم دنیا بھر میں امن کے لیے ہر موقع کا فائدہ اٹھائیں گے۔  

Advertisements

 امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 10 مئی کو سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ انڈیا اور پاکستان نے واشنگٹن کی ثالثی میں ہونے والی  طویل رات  کی بات چیت کے بعد مکمل اور فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا۔  اس کے بعد سے ٹرمپ نے تقریباً 40 بار دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو حل کرنے میں مدد کی ہے اور ان جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں سے کہا ہے کہ اگر وہ تنازع بند کر دیتے ہیں تو امریکہ ان کے ساتھ بہت زیادہ کاروبار کرے گا۔  دوسری طرف بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے واضح طور پر کہا ہے کہ اس جنگ بندی میں کسی تیسرے فریق کی مداخلت نہیں ہوئی اور نہ ہی اس کا تعلق تجارت سے ہے، جیسا کہ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا۔