اوچ شریف میں تاریخی مقامات، مزارات اور آثار قدیمہ کی حفاظت اور بحالی کے لیے حکومت کا اہم اقدام
دو سو میٹر کے اندر واقع مکانات، دکانات اور دیگر تجاوزات کو ہٹانے کے لیے ماسٹر پلان تیار، یونیسکو اور محکمہ آثار قدیمہ کے حکام کی اوچ شریف آمد
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو کے ورلڈ ہیریٹیج سائٹ نے اوچ شریف کے چار مقامات کو عالمی ورثہ قرار دیتے ہوئے اپنی واچ لسٹ میں شامل کر لیا
اوچ شریف (کرائم رپورٹر) اوچ شریف میں تاریخی مقامات، مزارات اور آثار قدیمہ کی حفاظت اور بحالی کے لیے حکومت کا اہم اقدام، 2 سو میٹر کے اندر واقع مکانات، دکانات اور دیگر تجاوزات کو ہٹانے کے لیے ماسٹر پلان تیار، یونیسکو اور محکمہ آثار قدیمہ کے حکام کی اوچ شریف آمد۔
تفصیلات کے مطابق برصغیر پاک و ہند کا عظیم تاریخی شہر اوچ شریف جو عہد حاضر میں ایک مذہبی و روحانی مرکز کی حیثیت رکھتا ہے، ماضی میں سیاسی، علمی، ادبی، مذہبی، تجارتی اور فوجی مرکز ہونے کے ساتھ ساتھ طرز تعمیر کے اعتبار سے بھی نہ صرف اپنا منفرد مقام رکھتا تھا بلکہ سیاسی و ثقافتی اعتبار سے اس کے اثرات کا دائرہ کار پورے برصغیر کا احاطہ کرتا تھا۔ یہاں کے آثار قدیمہ زمانہ قدیم کے تہذیب یافتہ انسان کا پتہ دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو کے ورلڈ ہیریٹیج سائٹ نے اوچ شریف کے چار مقامات کو عالمی ورثہ قرار دیتے ہوئے اپنی واچ لسٹ میں شامل کیا ہے، جبکہ حکومت پنجاب کے محکمہ ثقافت، سیاحت اور آثار قدیمہ نے بھی یونیسکو کی مالی و تیکنیکی معاونت سے آثار قدیمہ کے ان مقامات کو قومی و محفوظ ورثہ قرار دے کر ان کی حفاظت کے لیے عملی اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق محکمہ آثار قدیمہ نے اس سلسلے میں تاریخی مقامات اور اولیائے کرام کے مزارات کے گرد 2 سو میٹر کے اندر واقع مکانات، دوکانات اور دیگر تجاوزات کو ہٹانے کے لئے ماسٹر پلان تیار کیا ہے، اس سلسلے میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابقہ فیصلے کے ساتھ ساتھ حکومت پنجاب کے 1985ء کے خصوصی مقامات کے قانون تحفظ کو بروئے کار لایا جائے گا۔ واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے دور میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے اپنے ایک فیصلے میں تاریخی مقامات اور آثار قدیمہ کے گرد دو سو فٹ کے اندر قائم تجاوزات کو ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔