اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد منظور
جنرل اسمبلی میں ہونے والی ووٹنگ میں 143 ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ امریکا اور اسرائیل سمیت 9 ممالک نے قرارداد کی مخالفت کی، 25 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا
نیویارک: اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کو مکمل آزاد و خود مختار ریاست کا درجہ دینے کی قرار داد منظور کرلی گئی۔ عرب میڈیا کے مطابق اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد متحدہ عرب امارات کی جانب سے پیش کی گئی ، قرارداد کے حق میں 143ممالک نے ووٹ دیا، امریکا، اسرائیل، ارجنٹائن اور ہنگری سمیت 9ممالک نے مخالفت کی جبکہ 25 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ واضح رہے کہ ووٹنگ کے بعد فلسطین کو اقوام متحدہ کی رکنیت تو نہیں ملی تاہم فلسطین کو اقوام متحدہ کا مستقل رکن بننے کا اہل تسلیم کرلیا گیا ہے، اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں اور ہم آزادی چاہتے ہیں۔ جنرل اسمبلی کے 140 اراکین پہلے ہی فلسطین کو بطور ریاست قبول کر چکے ہیں ، فلسطین کو مکمل رکن بنانےکی قرارداد امریکا نے سلامتی کونسل میں ویٹو کر دی تھی واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اس موضوع پر قرار داد کو امریکہ نے ویٹو کر دیا تھا، جس کی وجہ سے فلسطین کی اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کا مطالبہ کھٹائی میں پڑ گیا، امریکہ اسرائیل کا ازلی سرپرست اور سب سے بڑا اتحادی ملک ہے، اس ناطے امریکہ نے غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سات ماہ کے دوران بھر پور انداز میں اسرائیل کا ساتھ دیا ہے ۔ دوسری جانب اسرائیل کے اقوام متحدہ میں سفیر گیلاد اردان نے جنرل اسمبلی میں پیش کر دہ اس قرار داد کے مسودے کی مذمت کی ہے، اسرائیلی سفیر کے مطابق اس قرار داد کی منظوری کی صورت میں فلسطین کو ایک ریاست کی حیثیت اور حقوق مل جائیں گے جو کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہو گی۔ اسرائیلی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے اسے ’حماس کے لیے انعام‘ قرار دیا ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں آج لیا جانے والا فیصلہ اقوام متحدہ کے تعصب کو اجاگر کرتا ہے۔