ایران میں دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے آٹھ بد قسمت افراد میں سے دو احمدپور شرقیہ اور چھ خانقاہ شریف کے رہائشی تھے

مقتولین میں ورکشاپ مالک دلشاد بیٹا نعیم کے علاوہ احمدپور شرقیہ کے موضع خدا بخش مہر کے جمشید احمد اور محمد خالد بھی شامل ہیں ،ورثاء کا جلد از جلد نعشیں اُنکے گھروں تک پہنچانے کا مطالبہ ،علاقہ کی فضاء سوگوار ہے
احمد پور شرقیہ+ سمہ سٹہ ( نامہ نگار+ عمار علوی سے) ایران کے صوبہ سیستان میں گزشتہ روز دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے آٹھ پاکستانیوں میں سے دو کا تعلق احمد پور شرقیہ جبکہ 6 کا تعلق خانقاہ شریف سے ہے جن میں باپ دلشاد مالک دکان اور بیٹا نعیم بھی شامل ہیں –
ابتدائی اطلاعات کے مطابق ان افراد کو پاکستان مخالف دھشتگرد تنظیم نے قتل کیا تمام پاکستانی موٹر میکینکس تھے یہ پاکستان کی سرحد سے تقریباً 100 کلومیٹر دور سیستان کے علاقے میں ورکشاپ پر کام کرتے تھے نعیم ولد غلام فرید، عامر ولد لیاقت، جعفر ولد رمضان، دلشاد ولد جند وڈا، دانش ولد دلشاد (باپ بیٹا) ایک مزدور نواحی علاقہ رنگ پور سے جبکہ دیگر 2 شہداء جمشید احمد اور محمد خالد کا تعلق تحصیل احمد پور شرقیہ کے نواحی موضع خدا بخش مہر سے ہے
احمد پور شرقیہ کے نواحی علاقہ چکی موڑ کے رہائشی جمشید احمد اور محمد خالد کے ورثاء نے بتایا کہ وہ مزدوری کے سلسلہ میں گھر سے گئے ہوئے تھے۔ انہوں نے حکومت سے اُن کی ڈیڈ باڈیز کو جلد از جلد اُن کے گھروں تک پہنچانے کا بندوبست کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔وقوعہ کی اطلاع ملنے کے بعد مقتولین کے گھروں میں کہرام مچ گیا اور ورثاء دھاڑیں مارکر روتے رہے جس سےعلاقہ کی فضاء سوگوارہوگئی۔