سرائیکی مزدور نوجوان دھشتگرد تنظیم کے ھاتھوں قتل ھورھے ھیں محمد اکبر انصاری ایڈووکیٹ

ایک بار پھر دو سرائیکی مزدور نوجوان ان درندوں کی بربریت کی بھینٹ چڑھ گئے لواحقین کو کم از کم دو کروڑ فی کس امداد دی جائے مرکزی چیئر مین پاکستان سرائیکی پارٹی
احمدپورشرقیہ (نامہ نگار) پاکستان سرائیکی پارٹی کے مرکزی چیئر مین ایڈووکیٹ محمد اکبر انصاری آپنے احتجاجی بیان میں کہا ھے سرائیکی مزدور نوجوان مسلسل بلوچ لبریشن آرمی نامی دھشتگرد تنظیم کے ھاتھوں قتل ھورھے ھیں ریاست کے اس معاملے میں سخت ردعمل نہ انے سے سرائیکی قوم ریاست سے مایوس ھوکی ھے انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر دو سرائیکی مزدور نوجوان ان درندوں کی بربریت کی بھینٹ چڑھ گئے ھیں جن میں احمد پور شرقیہ کا ایک نوجوان مجاھد حسین اور دوسرا لودھراں کا محمد فہیم شامل ھیں جنہیں ایران کے شہر سروند میں جوکہ پاکستان کے سرحدی علاقہ میں واقع ھے، بیدردی سے قتل کر دیا گیا ،دونوں مزدوری کے سلسلے میں وھاں گئے ھوئے تھے۔
سرائیکی وطن میں ذرائع روزگار نہ ھونے کی وجہ سے کراچی ، وزیرستان اور بلوچستان میں اپنے پیٹ کی آگ بجھانے کے لئے جانے والے سرائیکی مزدوروں کو اجرت میں موت دی جارھی ھے ، جبکہ دوسری طرف ریاست اور پنجابی اشرافیہ چولستان کی ساٹھ لاکھ ایکڑ اراضی کارپوریٹ فارمنگ کے نام سے ھڑپنا چاھتی ھے ، جس سے پانچ لاکھ سرائیکی کاشتکار خاندانوں کو روز گار میسر آسکتاھے ۔ انہوں نے کہا کہ مقتول سرائیکی مزدوروں کے لواحقین کو کم از کم دو کروڑ فی کس امداد دی جائے اور تمام مقتولین کے ورثاء کو ساڑھے بارہ ایکڑ اراضی الاٹ کی جائے ۔ اور وفاقی اور صوبائی حکومتیں سرائیکی مزدوروں کو پنجابی کہہ سرائیکیوں پر کئے جانے والے ھمہ نوعیت مظالم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتے ھیں ، جسکی وہ مذمت کرتے ھیں ۔