Advertisements

ٹی وی صحافی خاور حسین سانگھڑ میں پرُاسرار طور پر جاں بحق

TV Journalist Khawar Hussain
Advertisements

"سندھ میں صحافیوں کے قتل لمحہ فکریہ ہیں، خاور حسین کے قتل کے محرکات کو سامنے لایا جائے” — احسان احمد سحر، صدر رورل میڈیا نیٹ ورک پاکستان

سانگھڑ: ڈان نیوز ٹی وی چینل کے کراچی سے تعلق رکھنے والے صحافی خاور حسین کی لاش اتوار کو سانگھڑ میں کار سے ملی۔ اطلاعات کے مطابق وہ اپنی کار میں بیٹھے فائرنگ کا نشانہ بنے۔ پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حسین کئی گھنٹوں سے حیدرآباد روڈ پر ایک نجی ہوٹل کے باہر گاڑی کھڑی کیے ہوئے تھے۔

Advertisements

پولیس کے مطابق، ہوٹل کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ فوٹیج میں حسین کو ریسٹورنٹ میں داخل ہوتے، واش روم استعمال کرنے کی اجازت لیتے اور واپس گاڑی میں آتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ جائے وقوعہ پر موجود عینی شاہدین نے بتایا کہ کسی نے فائرنگ کی آواز نہیں سنی اور نہ ہی گاڑی کے گرد کوئی ہلچل دیکھی گئی۔ گاڑی کے شیشے اوپر تھے اور کسی شخص کی موجودگی کے کوئی آثار نہیں ملے۔

ڈی آئی جی فیصل بشیر نے کہا کہ تفتیش جاری ہے، پولیس کال ڈیٹا ریکارڈ حاصل کر رہی ہے جو اگلے 24 گھنٹوں میں دستیاب ہوگا۔ حسین کی لاش حیدرآباد کے مردہ خانے منتقل کر دی گئی ہے جہاں پوسٹ مارٹم کا انتظار ہے۔

خاور حسین کے ساتھی صحافی سنجے سادھوانی نے بتایا کہ وہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے سیاسی رپورٹر کے طور پر کام کر رہے تھے۔ وہ پہلے اپنا نیوز اور آج نیوز سے وابستہ رہے اور بعد میں ڈان نیوز میں شامل ہوئے۔ کراچی پریس کلب، جہاں وہ فعال رکن تھے، نے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

رورل میڈیا نیٹ ورک پاکستان کے صدر احسان احمد سحر نے سندھ پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خاور حسین کے قتل کی واردات کو ٹریس کرے اور اس قتل کے محرکات کو سامنے لائے۔ انہوں نے صوبہ سندھ میں صحافیوں کے قتل کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، حالانکہ سندھ کمیشن برائے تحفظ صحافی و دیگر میڈیا پریکٹیشنرز قائم کیا جا چکا ہے۔

خاور حسین کی موت پر سندھ کمیشن برائے تحفظ صحافی و دیگر میڈیا پریکٹیشنرز نے پولیس رپورٹ طلب کر لی
سندھ کمیشن برائے تحفظ صحافی و دیگر میڈیا پریکٹیشنرز نے خاور حسین کی اچانک موت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پولیس سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔

کمیشن نے سانگھڑ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس کے نام خط میں واقعے کی ابتدائی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے اور اب تک کی جانے والی تحقیقات اور اقدامات کی تفصیل بھی طلب کی ہے۔ ہدایت نامے کی نقول کمیشن کی چیئرپرسن، سانگھڑ میں فوکل پرسن، ہوم ڈپارٹمنٹ کے سیکریٹری اور آئی جی سندھ کو بھی بھیجی گئیں۔ یہ خط کے سیکریٹری سعید میمن نے جاری کیا۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حسین ایک فرض شناس اور ذمہ دار پروفیشنل تھے اور ان کی اچانک موت صحافتی برادری کے لیے صدمہ ہے۔

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ان کی موت ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے، جبکہ صوبائی وزیر داخلہ ضیا الحسن لانجار نے سانگھڑ کے ایس ایس پی سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ حسین کی صحافت میں خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔

سندھ کے گورنر کامران ٹیسوری، صوبائی وزیر ناصر شاہ، کراچی کے میئر مرتضیٰ وہاب اور شازیہ مری نے بھی ان کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔

ذریعہ: رورل میڈیا نیٹ ورک پاکستان / روزنامہ نوائے احمدپور شرقیہ
www.ruralmedianetworkpk.org | www.dailynaps.com.pk