پی ٹی وی کی نشریات کو اپنے یادگار ڈراموں سے چار چاند لگا دینے والی ممتاز ڈرامہ نگار، مکالمہ نویس اور مصنفہ حسینہ معین ‏کا آج جنم دن ہے

Hasina Moin

کراچی (نوائے احمد پور شرقیہ رپورٹ/ ہفتہ، 20 نومبر 2021ء) ملک کی ممتاز ڈرامہ نگار، مکالمہ نویس اور مصنفہ حسینہ معین ‏کا آج جنم دن ہے۔ وہ 20 نومبر 1941ء کو متحدہ ہندوستان کے شہر کان پور میں پیدا ہوئیں۔ حسینہ معین نے ابتدائی تعلیم کان پور سے حاصل کی۔ تقسیم ہند کے بعد وہ ہجرت کر کے پاکستان منتقل ہو گئیں۔ وہ کچھ عرصہ راولپنڈی میں رہیں، پھر لاہور چلی گیں اور 1950ء میں کراچی میں مقیم ہو گیں۔ اُنہوں نے جامعہ کراچی سے 1963ء میں تاریخ میں ایم اے کیا۔ اُنہوں نے ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے لیے پاکستان اور بیرون پاکستان بہت سے ڈرامے لکھے۔

حسینہ معین نے پاکستان ٹیلی ویژن کو بہت سے یادگار ڈراموں سے نوازا جن میں "شہزوری” ، "زیر زبر پیش” ، "انکل عرفی” ، "ان کہی” ، "تنہائیاں” ، "دھوپ کنارے” ، "دھند” ، "آہٹ” ، "کہر” ، "پڑوسی” ، "آنسو” ، "بندش” اور "آئینہ” جیسے مشہور ڈرامے شامل ہیں۔

اُنہوں نے فلم انڈسٹری کے لیے بھی کام کیا ہے۔ اُنہوں نے راج کپور کی درخواست پر ہندوستانی فلم "حنا” کے مکالمات لکھے۔ پھر اُنہوں نے ایک پاکستانی فلم "کہیں پیار نہ ہو جائے” لکھی ۔ اس سے پہلے وہ پاکستانی فلم "نزدیکیاں” اور وحید مراد کی فلم "یہاں سے وہاں تک” کے مکالمات بھی لکھ چکی تھیں۔ اُنہیں حکومت پاکستان کی طرف سے صدارتی اعزاز برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔