Advertisements

چنی گوٹھ میں ٹمبر مافیا سرگرم، جنگلات اور ماحول دونوں خطرے میں

Advertisements

اداریہ: 14 اکتوبر2025

چنی گوٹھ اور گردونواح میں نہروں کے کنارے اور آر ڈی 4 پث کے جنگلات میں درختوں کی اندھا دھند کٹائی نے علاقے کے قدرتی حسن اور ماحولیاتی توازن کو شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔ عباسیہ کینال، عباسیہ لنک اور پنجند کینال کے کناروں پر موجود درخت نہ صرف ماحولیاتی تحفظ کی علامت تھے بلکہ درجہ حرارت کو معتدل رکھنے، زمین کے کٹاؤ کو روکنے اور زیر زمین پانی کے تحفظ میں بھی کلیدی کردار ادا کرتے تھے۔

تاہم، افسوسناک امر یہ ہے کہ ٹمبر مافیا نے مبینہ طور پر محکمہ جنگلات کے بعض اہلکاروں کی ملی بھگت سے ان درختوں کو کاٹ کر قیمتی لکڑی کے غیر قانونی کاروبار کو فروغ دیا ہے۔ رات کے وقت لکڑی سے لدی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی آزادانہ نقل و حرکت اور متعلقہ حکام کی خاموشی اس غیر قانونی سرگرمی میں سرکاری اہلکاروں کی شمولیت کو ظاہر کرتی ہے۔

Advertisements

اس غیر قانونی کٹائی سے نہ صرف قومی خزانے کو نقصان پہنچ رہا ہے بلکہ علاقے کے قدرتی ماحول کو بھی ناقابل تلافی نقصان ہو رہا ہے۔ ماحولیاتی ماہرین کے مطابق درختوں کے تیزی سے خاتمے سے زمینی درجہ حرارت میں اضافہ، بارشوں کے نظام میں بے ترتیبی اور زیر زمین پانی کی سطح میں کمی جیسے خطرناک اثرات سامنے آ سکتے ہیں۔

یہ صورتِ حال نہ صرف ماحولیاتی تباہی کی طرف قدم ہے بلکہ حکومتی اداروں کی ناکامی کا بھی ثبوت ہے۔ اگر بروقت کارروائی نہ کی گئی تو آنے والی نسلیں آلودہ اور بنجر ماحول میں زندگی گزارنے پر مجبور ہو جائیں گی۔

ہم وزیرِ اعلیٰ پنجاب، صوبائی وزیرِ جنگلات، سیکرٹری جنگلات اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ چنی گوٹھ اور اردگرد کے علاقوں میں ٹمبر مافیا کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کی جائے، ملوث اہلکاروں کو معطل کیا جائے، غیر قانونی لکڑی کی اسمگلنگ کو روکا جائے، اور جنگلات کے تحفظ کے لیے مؤثر پالیسی نافذ کی جائے۔ قدرتی وسائل کا تحفظ صرف حکومتی ذمہ داری نہیں بلکہ اجتماعی قومی فریضہ ہے، جس کی ادائیگی میں کسی بھی قسم کی غفلت آئندہ نسلوں کے مستقبل کو تاریک کر سکتی ہے۔