اخبار پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی و تعمیر نو کے منصوبوں میں شفافیت کے عنصر کو کلیدی اہمیت دی جائے،پاکستان آئی ایم ایف کے معاہدے پر مکمل عملدرآمد کرے گا،وزیر اعظم محمد شہباز شریف

shehbaz sharif

اسلام آباد۔25جولائی: وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی و تعمیر نو کے منصوبوں میں شفافیت کے عنصر کو کلیدی اہمیت دی جائے،پاکستان آئی ایم ایف کے معاہدے پر مکمل عملدرآمد کرے گا،نگران حکومت اور الیکشن کے بعد منتخب حکومت اس معاہدے پر عمل کرنے کی پابند ہوگی۔وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول بنانا ہوگا،پاکستان زراعت کے حوالے سے بے پناہ وسائل کا حامل ملک ہے،پاکستان میں سبز انقلاب لانے کے لئے کوشاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئندہ منتخب حکومت کو معاشی بحالی کے لئے فوری طور پر ٹھوس اقدامات اٹھانے ہوں گے۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم کی زیرِ صدارت انٹرنیشنل پارٹنرز سپورٹ گروپ (آئی پی ایس جی) کا تیسرا اجلاس منگل کومنعقد ہوا۔پارٹنر سپورٹ گروپ کی تشکیل پاکستان میں 2022 کے تاریخی سیلاب کے تناظر میں کی گئی.اجلاس کو 9جنوری کو جنیوا میں منعقد ہونے والی ریزیلئنٹ پاکستان کانفرنس کے تناظر میں سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی و تعمیر نو پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا.وزیر اعظم نے اس موقع پر ہدایت کی کہ سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی و تعمیر نو کے منصوبوں میں شفافیت کے عنصر کو کلیدی اہمیت دی جائے،ہر منصوبے میں تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کو یقینی بنایا جائے۔وزیر اعظم نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بر وقت امداد اور بحالی کیلئے بین الاقوامی اداروں اور دوست ممالک کے شکر گزار ہیں،سیلاب سے سندھ اور بلوچستان سب سے زیادہ متاثر ہوئے،متاثرین کی بحالی کے لئے دی جانے والی امداد شفاف طریقے سے استعمال یقینی بنائیں گے۔ڈونرز کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کا ایک ایک پیسہ سیلاب متاثرہ علاقوں کی تعمیرِ نو اور بحالی میں خرچ ہوگا،عالمی برادری کی جانب سے جنیوا کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے،عالمی برادری بالخصوص دوست ممالک کی جانب سے امداد کےاعلان پر انتہائی مشکور ہیں، محدود وسائل کے پیش نظر پاکستان کے لئے عالمی امداد کے بغیر سیلاب متاثرین کی بحالی ممکن نہ تھی۔پاکستان آئی ایم ایف کے معاہدے پر مکمل عملدرآمد کرے گا،نگران حکومت اور الیکشن کے بعد منتخب حکومت اس معاہدے پر عمل کرنے کی پابند ہوگی۔وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول بنانا ہوگا،پاکستان زراعت کے حوالے سے بے پناہ وسائل کا حامل ملک ہے،پاکستان میں سبز انقلاب لانے کے لئے کوشاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئندہ منتخب حکومت کو معاشی بحالی کے لئے فوری طور پر ٹھوس اقدامات اٹھانے ہوں گے،وقت آگیا ہے کہ ہم آئندہ بیرونی قرضوں کے عمل کو ترک کردیں، خودانحصاری کی پالیسی کو اپنا کر معیشت کی بحالی کے لئے ٹھوس اصلاحات کرنا ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں قرضوں کی نہیں منافع بخش سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ 3 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا،اجلاس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، سردار ایاز صادق، شیری رحمٰن، وزیرِ مملکت حناء ربانی کھر، معاونین خصوصی طارق فاطمی، طارق باجوہ، یو این ڈی پی،عالمی بینک، یورپی یونین، اے ڈی بی، آئی ایم ایف، یو ایس ایڈ، امریکہ، سعودی عرب، ترکیہ، چین، کینیڈا، قطر ، متحدہ عرب امارات، جاپان، جنوبی کوریا، جرمنی، آذربائیجان، اِٹلی، ناروے وغیرہ کے سفراء اور نمائندگان کے علاوہ متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی.اجلاس میں پاکستان میں سیلاب کی بحالی پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے تعاون بڑھانے میں آئی پی ایس جی کے اہم کردار کو سراہا۔وزیر اعظم نے موسمیاتی لچکدار منصوبوں میں آئی پی ایس جی کے کلیدی کردار کی بھی تعریف کی۔اجلاس کو کلائیمیٹ ریزیلئینٹ پاکستان کانفرنس کے دوران مختلف منصوبوں کیلئے کئے گئے پلیجز میں 30 جون 2023 تک 657.5 ملین ڈالر موصول ہونے کا تخمینہ تھا جبکہ ان منصوبوں کیلئے ڈونرز اور دوست ممالک سے 715 ملین ڈالر کی رقم موصول ہوئی.رواں سال یعنی 2023/24 میں 913.5 ملین ڈالر ڈونر سپورٹ کے تحت سیلاب متاثرہ علاقوں میں تعمیراتی و بحالی کے منصوبوں پر خرچ کئے جائیں گے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ سیلاب سے بچاؤ اور متاثرین کی بحالی کیلئے 19 منصوبے بنائے گئے ہیں جن میں 8 سندھ، 7 بلوچستان، 3 خیبر پختونخوا جبکہ ایک پورے پاکستان کیلئے ہے. اجلاس کو بتایا گیا کہ امدادی کاموں میں ملنے والے رقم کا 64 فیصد سندھ مین خرچ کیا جا رہا ہے۔فور-آر ایف کے تحت تعمیر نو کیلئے 16.2 ارب کا تخمینہ لگایا گیا تھا جس میں 8.15 ارب ڈالر وفاقی وصوبائی حکومتیں سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کے ذریعے فنڈ کر رہی ہیں جبکہ اتنی ہی رقم دوست ممالک اور بین الاقوامی ادارے فراہم کریں گے.وزیرِ اعظم نے وزارت خارجہ،خزانہ، موسمیاتی تبدیلی، اقتصادی امور، صوبائی حکومتوں اور تمام متعلقہ اداروں کی سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی اور تعمیر نو کے کاموں پر انکی کارکردگی کو سراہا۔اس موقع پر یواین ڈی پی کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر سیمیول رزک نے کہا کہ پاکستان میں آئے تباہ کن سیلاب کو ایک سال پورا ہونے کو ہے اور ازسر نو بحالی کے کاموں پر پیش رفت کے جائزے کیلئے تمام شراکت داروں کی موجودگی خوش آئند ہے. سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی تمام شراکت داروں کے تعاون سے ہی ممکن ہے اور یواین ڈی پی بین الاقوامی پارٹنر سپورٹ گروپ کے سیکرٹریٹ کے طور پر اس حوالے سے اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا۔

مزید پڑھیں