بیوپاریوں کی پھٹی کی خریداری میں عدم دلچسپی کے باعث نرخوں میں کمی سے کاشتکارپریشان

پھٹی کے نرخ آٹھ ہزار دوسو سے گر کر سات ہزار پانچ سو روپے تک آگئے گند م کی فصل کی کاشت بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے
احمدپورشرقیہ (نامہ نگار) بیوپاریوں کی پھٹی کی خریداری میں عدم دلچسپی کے باعث نرخوں میں کمی سے کاشتکارپریشان۔ گند م کی کاشت متاثر ہونے کا خدشہ۔ تفصیل کے مطابق اس سال ایک طرف کپاس کی اوسط پید اوار انتہائی کم ہے اور فی ایکڑ آٹھ سے د س من کپاس کی اوسط آرہی ہے۔ اس کے باوجود نرخ بھی کم ہیں اور بیوپاریوں کی خریداری میں عدم دلچسپی کے باعث پھٹی کے نرخ آٹھ ہزار دوسو سے گر کر سات ہزار پانچ سو روپے تک آگئے ہیں۔ جس کی وجہ سے کاشتکار انتہائی پریشان ہیں اور کپاس کے اچھے نرخ نہ ملنے کے باعث گند م کی فصل کی کاشت بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ ڈی اے پی اور نائٹروفا س کھادوں کے نرخ آئے روز بڑھ رہے ہیں مگر کپاس کا کوئی خریدار نہیں ہے اس کا کہنا ہے کہ حکومت نے اس صورت حال پر مکمل خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ اگر حکومت کسانوں کی بہتر ی چاہتی ہے تو فی الفور کھل اور روئی پر جی ایس ٹی ختم کرے تاکہ پھٹی کی فروخت بڑھنے شروع کے ساتھ ساتھ اس کے نرخوں میں بھی اضافہ ہوسکے۔ ورنہ گند م کی کاشت ہمارے لئے مشکل ہوجائے گی۔
۔