وزیراعظم کی ریکوڈک منصوبے میں حائل تمام رکاوٹیں دور کرنے کی ہدایت
لاہور۔24مارچ (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ ریکوڈک منصوبہ کے حوالہ سے سرکاری سطح پر تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے اور اس میں جہاں جہاں رکاوٹیں ہوں انہیں دور کیا جائے، بلوچستان میں معدنیات سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے موصلات کے انفراسٹرکچر کے حوالہ سے منصوبہ سازی کی جائے گی جبکہ وزیراعظم نے ریکوڈک روڈ و ریل کنکٹیویٹی پر اگلے ہفتہ تفصیلی بریفنگ طلب کرلی۔اتوار کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے اہم اجلاس لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں بیرک گولڈ کمپنی کے وفد کی چیف ایگزیکٹو آفیسر مارک برسٹوو کی سربراہی میں بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ریکوڈک منصوبے پر کام کرنے والوں اور ریکوڈک سے بندرگاہ تک لاجسٹکس اورآمدورفت کے حوالے سے سیکیورٹی یقینی بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کے حوالے سے سرکاری سطح پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی اور جہاں جہاں رکاوٹیں ہیں وہ دور کی جائیں گی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں معدنیات سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لئے مواصلات کے انفراسٹرکچر، خصوصا ریلوے لائن کے حوالے سے منصوبہ سازی کی جائے گی۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ریکوڈک منصوبے کو بذریعہ سڑک گوادر سے جوڑنے کے لیے موجودہ روڈ نیٹ ورک کی اپ گریڈیشن کا کام جلد از جلد کیا جائے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ جہاں جہاں نئی سڑکیں تعمیر ہو رہی ہیں ان کی تکمیل کا کام تیز تر کیا جائے۔ وزیراعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ ریکوڈک کی گوادر بندر گاہ تک ریل روڈ نیٹ ورک کی فزیبیلٹی کے حوالے سے حکمت عملی بنائی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ ریکوڈک سے گوادر ریلوے لائین منصوبے سے بندرگاہ تک رسائی آسان اور کم وقت میں ہوگی اور بن قاسم پورٹ کے مقابلے فاصلہ بھی کافی حد تک کم ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی ریلوے لائین سے معدنیات سے بھرپور ضلع چاغی مستفید ہو سکے گا اور کان کنی کی صنعت کو فروغ ملے گا۔ وزیراعظم نے ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے انوائرمنٹ اینڈ سوشل ایمپیکٹ اسیسمنٹ کو جلد از جلد مکمل کرنے کے لئے سرکاری سطح پر تمام تر رکاوٹیں دور کرنے کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ریکوڈک منصوبے کی فزیبیلٹی دسمبر 2024 تک مکمل کر لی جائے گی۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ریکوڈک سے ہر مہینے 6 ہزار کنٹینرز بندر گاہ تک جائیں گے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ منصوبے کی کنسنٹریٹ پائپ لائن دنیا کی دوسری طویل سلری پائپ لائین ہوگی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ریکوڈک سے قومی شاہراہ 40 تک کی لنک روڈ مائیننگ کمپنی تعمیر کرے گی۔ مزید برآں ریکوڈک کو گوادر سے ملانے کے حوالے سے نوکنڈی سے ماشخیل تک 103 کلومیٹر سڑک کی تعمیر کا کام 58 فیصد تک مکمل ہو چکا ہے۔وزیراعظم نے ریکوڈک روڈ اینڈ ریل کنیکٹوٹی پر اگلے ہفتے تفصیلی بریفنگ طلب کر لی۔اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب ، وزیر پیٹرولیم مصدق ملک ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن محمد جہانزیب اور متعلقہ اعلی سرکاری افسران نے بھی شرکت کی