پروفیسر ڈاکٹر سعید احمد بزدار کی کتاب ”علم کی راہداریاں ” کی اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں تقریب پذیرائی

پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال پروفیسر ڈاکٹر رانامحمد شہزاد ,پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم, پروفیسر ڈاکٹر الطاف حسین , ڈاکٹر ذیشان تبسم، ڈاکٹر انیس الحسنین، ڈاکٹر عائشہ اخلاق، آغا صدف مہدی پروڈیوسر کیمپس ریڈیو اور نوال مہدی نے کتاب سے متعلق گفتگو کی۔
بہاول پور: پروفیسر ڈاکٹر سعید احمد بزدار کی کتاب ”علم کی راہداریاں ” کی تقریب پذیرائی خواجہ غلام فرید آڈیٹوریم اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال سابق پرنسپل قائد اعظم میڈیکل کالج بہاول پور، پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم ڈین فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز، پروفیسر ڈاکٹر رانامحمد شہزاد چیئرمین شعبہ میڈیا اینڈ کمیونیکیشن اسٹڈیز، پروفیسر ڈاکٹر الطاف حسین، ڈاکٹر ذیشان تبسم، ڈاکٹر انیس الحسنین، ڈاکٹر عائشہ اخلاق، آغا صدف مہدی پروڈیوسر کیمپس ریڈیو اور نوال مہدی نے کتاب سے متعلق گفتگو کی۔ پروفیسر ڈاکٹر سعید احمد بزدار نے آنے والے تمام معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے ادارے وہ دانشگاہیں ہیں جہاں نہ صرف وسیع عمارتیں ہوتی ہیں بلکہ حکمت اور دانائی کے ماہرین کو اکٹھا کیا جا تا ہے۔ ان سے صحیح معنوں میں استفادہ کرنے کے لیے شفاف اور کارآمد انتظامات تشکیل دیئے جاتے ہیں۔کتب خانے، لیبارٹریاں اور دیگر سہولیات کا بندوبست کیا جاتا ہے، ایسی مقدس جگہ کو یونیورسٹی کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتاب لکھنا ایک چیلنج سے کم نا تھا۔ ہر ایک یونیورسٹی میں بڑی تعداد میں شعبے، ریسرچ گروپ، پراجیکٹ فیکلٹی، سکول ان لوگوں کے کیے ہوئے شاندار تحقیقی، کام اور ان کی لکھی ہوئی کتابیں، ظاہر ہے یہ سب اس میں نہیں سمویا جا سکتا،البتہ ایک جھلک دیکھانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے اس کتاب کو لکھنے کے دوران پیش آنے والے خوشگوارلمحات اور ان جامعات سے وابستہ نابغہ روزگار شخصیات کا بھی احاطہ کیا ہے۔ اس کتاب کا انتساب دنیا بھر کے اچھے اداروں، وہاں کے تجربہ گاہوں، اچھے اداروں کی بنیادیں رکھنے والے شاندار لوگوں، اور ان اداروں کو اپنے مقصد کے مطابق چلانے والے منتظمین کے نام ہے۔ کتاب میں 10یونیورسٹیوں کی بیش قیمت معلومات کے ابواب موجود ہیں۔ ان میں میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، یونیورسٹی آف آکسفورڈ، یونیورسٹی آف کیمبر ج، یونیورسٹی کالج لندن، ہارورڈ یونیورسٹی، کیلیفورنیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی،سٹینفورڈ یونیورسٹی، امپیریل کالج لندن، آئی ٹی ایچ زیورک اوردی یونیورسٹی آف شکاگو شامل ہیں۔ تقریب میں طلبا و طالبات کی بڑی تعداد کے ساتھ جامعہ کے اساتذہ، انتظامی افسران، چئیر پرسنز، ڈینز اور سول سوسائٹی کے افراد نے شرکت کی۔ شرکا نے مصنف کی کاوش کو سراہا اور اس کتاب کو جامعات کے لئے ایک مشعل راہ قرار دیا جس میں طلبا اور اساتذہ کے لئے بہت سے رول ماڈل بھی ہیں اور کامیابی کی ایسی داستانیں ہیں جو ان میں آگے بڑھنے کے لئے مزید تحریک پیدا کر سکتی ہیں