مرکزی فلم سنسر بورڈ کے فل بورڈ نے فلم جوائے لینڈ کے بعض حصے حذف کر نے کے بعد نمائش کی اجازت دے دی۔
فلم جوائے لینڈ کے معاملے پر مرکزی فلم سنسر بورڈ کے فل بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں فلم کو دیکھا گیا اور اس کے کچھ حصے حذف کر دیے گئے۔
فل بورڈ نے فلم کے بعض حصے حذف کر نے کے بعد نمائش کی اجازت دے دی ہے۔
واضح رہے کہ جوائے لینڈ پر بعض مکاتب فکر کے اعتراض کے بعد وزیر اعظم نے کابینہ کمیٹی بنائی تھی اور کابینہ کمیٹی نے گزشتہ روز فلم کو دیکھ کر معاملہ فل بورڈ کے سپرد کر دیا تھا۔
فلم کی کہانی ایک نوجوان اور ٹرانس جینڈر کے گرد گھومتی ہے جوکہ ڈانس کلب میں ملازمت کے دوران ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو جاتے ہیں، فلم کو کانز فلم فیسٹیول میں “کانز کوئیر پام” ایوارڈ سے نوازا گیا تھا جو کہ خصوصی طور پر ہم جنس پرست یا پھر مخنث افراد کی کہانیوں پر مبنی فلموں کو دیا جاتا ہے۔
فلم جوائے لینڈجس کو سرمد کھوسٹ اوراپوروا چرن نے پروڈیوس کیا ہے، فلم کا میوزک عبداللہ صدیقی کی جانب سے پیش کیا گیا ہے۔
صائم صادق کی ہدایتکاری میں بننے والی اس فلم کی کاسٹ میں سرمد کھوسٹ، ثروت گیلانی، علینا خان، سہیل سمیر، سلمان پیر، ثانیہ سعید، کنول کھوسٹ، زویا احسن، ثناء جعفری اور قاسم عباس سمیت دیگر اداکار شامل ہیں
فلم کا ٹریلر سامنے آنے کے بعد جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے فلم پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں دعویٰ کیا تھا فلم میں ہم جنس پرستی کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی ہے اور ایسی فلموں کے ذریعے پاکستان کے معاشرتی اقدار پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
پی ڈی ایم حکومت کاہم جنس پرستی کےابلاغ پرمبنی فرانسسی ایوارڈیافتہ فلم جوائےلینڈکی پاکستان میں نمائش کی اجازت کی مذمت کرتاہوں،اس فلم کی نمائش روکنے،عوام کوآگاہ کرنےکے لیےہرجائز/قانونی ذرائع کرینگے۔یہ فلم اسلام،ہمارےملک کےمعاشرتی اقدارکےخلاف اعلان جنگ ہے۔