اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی سینڈیکیٹ نے صحرائے چولستان کو ایگر واکنامک زون میں بدلنے کے لیے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے مجوزہ بارش میں اضافے کے پراجیکٹ کی منظوری دے دی ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی 81ویں سینڈیکیٹ نے وطن عزیز کی فوڈ سیکورٹی اور زرعی معیشت کی بحالی میں اہم کر دار کے حامل اس منصوبے کو منظور کیا۔ سینڈیکیٹ ممبران نے ملک کی زرعی خودکفالت کے لیے انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پورکی سرپرستی میں سائنسدانوں کی کاوشوں کو سراہااور اس منصوبے کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس منصوبے کے لیے نیشنل ریسرچ سنٹر فار انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے سائنسدانوں نے ملکی اور غیر ملکی اداروں کے ساتھ تعاون اور اشتراک کے ذریعے اس منصوبے پر شبانہ روز کام کیا۔ اس منصوبے کے تحت آئیونائزیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے جو فزکس کے اصولوں پر مبنی ہے اور ماحول دوست ہے۔ مزید براں جو بادلوں پر کیمیائی اجزاء کے چھڑکاؤ سے بارش برسانے والی پرانی ٹیکنالوجی سے زیادہ محفوظ اور موثر ہے۔ حکومت پنجاب اور وفاقی حکومت کے ادارے اس سلسلے میں پہلے ہی جامعہ اسلامیہ سے اشتراک کر رہے ہیں۔ اس منصوبے کا اہم مقصد نیشنل فوڈ سیکورٹی ہے اور اقوام متحدہ کے دیر پا ترقی کے اہداف اور ملکی معیشت کے لیے مثبت اثرات کے حامل اقدامات سے مطابقت رکھتے ہیں۔ وائس چانسلر نے اس منصوبے کی منظوری پر ڈائریکٹر نیشنل ریسرچ سنٹر فار انٹرکراپنگ ڈاکٹر محمد علی رضا، سائنسدانوں اور فیکلٹی ممبران کو مبارکباد دی ہے۔