Advertisements

پاکستان برطانیہ کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے سید یوسف رضا گیلانی

Syed Yousaf Raza Gillani calls for expanding Pak-UK bilateral ties
Advertisements

چیئرمین سینیٹ کا دورہ برطانیہ کے دوران ہاؤس آف کامنز کے سپیکر سے ملاقات میں اظہار خیال چیئرمین سینیٹ نے دونوں ملکوں کے تاریخی اور ثقافتی روابط پر روشنی ڈالی


لندن :   چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے دوطرفہ تعلقات کو  قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور باہمی مفاد کے لیے دوطرفہ تعلقات کو  مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے۔  چیئرمین سینیٹ نے ان خیالات کا اظہار اپنے دورہ برطانیہ کے دوران ہاؤس آف کامنز کے سپیکر سے ملاقات میں کیا۔  چیئرمین سینیٹ سینیٹرز کے وفد کے ہمراہ برطانیہ کے دورے پر ہیں جس کا مقصد مختلف شعبوں میں دوطرفہ، کثیرالجہتی اور ادارہ جاتی تعاون کو مزید مستحکم کرنا ہے۔ ملاقات میں چیئرمین سینیٹ کے ہمراہ سینیٹرز آغا شاہ زیب درانی، فیصل سلیم رحمان، اشرف علی جتوئی اور اراکین قومی اسمبلی سید عبدالقادر گیلانی اور سید قاسم علی گیلانی بھی موجود تھے۔   ملاقات کے دوران چیئرمین سینیٹ نے  دونوں ملکوں کے تاریخی اور ثقافتی روابط  پر روشنی ڈالی اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تاریخی روابط نے سیاسی، سفارتی، اقتصادی سطح پر تعلقات اور عوامی روابط کو مزید گہرا کرنے کی راہ ہموار کی ہے۔  انہوں نے مزید کہا برطانیہ میں مقیم  پاکستانی تارکین وطن ان تعلقات مزید مضبوط بنائے ہوئے ہیں اور یہ کمیونٹی  پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ایک پل کا کام کر رہی ہےاور ایک متحرک شراکت داری کی ٹھوس بنیاد فراہم کر رہے ہیں۔  چیئرمین سینیٹ نے وسیع البنیاد پارلیمانی تعاون کی اہمیت کو بھی تسلیم کیا اور کہا کہ پاکستان پارلیمانی سفارت کاری کو بہت اہمیت دیتا ہے۔  انہوں نے کہا کہ  جمہوری اقدار اور تجربات سے استفادہ کیا جا سکتا ہے   پاکستان اور برطانیہ کامن ویلتھ کی سطح پر بہترین معاونت جاری رکھے ہوئے ہیں اور پاکستان اس اہم پلیٹ فارم پر فعال کردار ادا کر رہا ہے۔  ملاقات میں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان سٹریٹجک ڈائیلاگ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جو 2011 میں قائم ہوا تھا۔ بہتر سٹریٹیجک ڈائیلاگ پاکستان اور برطانیہ کے باہمی تعلقات کے لئے ادارہ جاتی طریقہ کار فراہم کرتا ہے ۔  یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ای ایس ڈی کا آغاز 2011 میں سید یوسف رضا گیلانی کے بطور وزیراعظم پاکستان کے دور میں کیا گیا تھا۔  ملاقات  میں اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ سٹرٹیجک ڈائیلاگ کو اب وسیع تر سٹریٹجک پارٹنرشپ میں تبدیل کرنے کا وقت آگیا ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کا مسئلہ بھی اجاگر کیا۔  انہوں نے کہا کہ پاکستان برطانیہ کی پارلیمنٹ میں بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے میں برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔  غزہ کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان غزہ میں مظالم کے خاتمے کے لیے متعلقہ فورمز کے ذریعے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔  انہوں نے برطانیہ سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھانے پرزور دیا ۔  ملاقات کے دوران چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پارلیمانی قیادت اور ارکان پارلیمنٹ کے مابین تبادلہ خیال بین پارلیمانی تعلقات کو وسعت اور فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔  انہوں نے اعلیٰ سطح پر وفود کے تبادلوں میں تیزی لانے کی تجویز بھی دی ۔   ہاؤس کامنز کے اسپیکر نے چیئرمین سینیٹ کے خیالات کو سراہا اور دونوں ملکوں کے درمیان وسیع البنیاد تعلقات پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان برطانیہ کے لیے ایک اہم ملک ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تاریخی طور پر خوشگوار تعلقات رہے ہیں۔ سینیٹر فیصل سلیم رحمان، آغا شاہ زیب درانی اور سینیٹر اشرف علی جتوئی سمیت سینیٹرز نے سیکرٹری جنرل سی پی اے مسٹر سٹیفن ٹوئگ  الگ ملاقات کی اور سینٹ کے سیکرٹریٹ اور سی پی اے کے درمیان ادارہ جاتی تعاون کو بڑھانے کے لیے تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے سینیٹ اور سی پی اے کے درمیان تعاون کو سراہا۔ ملاقات میں سی پی اے کے رکن ممالک سے متعلق امور پر بات چیت اور مباحثوں پر بھی توجہ مرکوز کی گئی۔ 

Advertisements