نگران وزیراعلی اور انسپکٹر جنرل پولیس اوچ شریف میں نویں اور گیارہویں محرم کے دونوں سنگین واقعات کا نوٹس لیں مخدوم زادہ سید حسن زمرد بخاری

نویں محرم کے جلوس میں دنگا فساد برپا کیا گیا اور گیارہویں محرم کو میرے ملازم کے دو بیٹوں کو زخمی کیا گیا اور ایک کوجبرا اٹھا کے ڈیرے پہ لے گئے
اوچ شریف پولیس نے میرے ملازم کے بیٹے انصر کو مسلح اغوا کاروں کے ڈیرے سے بر آمد کیا مگر اندراج مقدمہ کے باوجود تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں ائی
اوچ شریف پولیس نے میرے ملازم کے بیٹے انصر کو مسلح اغوا کاروں کے ڈیرے سے بر آمد کیا مگر اندراج مقدمہ کے باوجود تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں ائی
حق و انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں دونوں مقدمات میں نامزد مسلح حملہ آوروں اور اغوا کاروں کو پلا تاخیر گرفتار کیا جائے، پیپلز پارٹی کے نوجوان رہنما کا مطالبہ
اوچشریف: پیپلز پارٹی کے نوجوان رہنما اور درگاہ حضرت سید جلال الدین بخاری سرخ پوش رحمۃاللہ علیہ کے سجّادہ نشین کے ولی عہد مخدوم زادہ سید حسن زمرد بخاری نے نگران وزیراعلی پنجاب اور انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ 28 اگست نویں محرم کو اوچ موغلہ میں محرم کے جلوس میں دنگا فساد کرنے ،میرے والد سجّادہ نشین مخدوم سید زمرد حسین بخاری کو قتل کی دھمکیاں دینے اور گیارہویں محرم 30 جولائی کو میرے ملازم غلام شبیر کے بیٹوں انصر اور عمر کو بری طرح زد و کوب کر کے زخمی کر نے ، اندھا دھند فائرنگ کے زخمی انصر کو اپنے ڈیرے پر اغوا کر کے لے جانے کے الزامات کے تحت دو مقدمات تو درج کر لیے مگر ایک ماہ
گزرنے کے باوجود نامعلوم وجوہات کی بنا پر تا حال پولیس نے کسی ملزم کو گرفتار نہیں کیا – دونوں مقدمات میں ملوث درجنوں اغوا کار اورمسلح حملہ آور اوچ شریف میں آزادانہ طور پر گھوم پھر رہے ہیں جنھیں پولیس نے ابھی تک ہاتھ نہیں لگایا حالانکہ خود تھانہ اوچ شریف پولیس کے ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر نے میرے ملازم غلام شبیر کے زخمی بیٹے عنصر کو مسلح اغوا کاروں کے ڈیرے سے برامد کیا تھا جس کے بعد تعزیرات پاکستان کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا- پیپلز پارٹی کے رہنما نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ 2005 میں میرے دادا مخدوم الملک مخدوم سید غلام اصغر بخاری کے انتقال کے بعد ان کے بڑے بیٹے ہونے کے ناطے میرے والد مخدوم سید زمردحسین بخاری کو دربار جلا لیہ عالیہ کا سجادہ نشین مقرر کیا گیا تھا
گزشتہ 17 برسوں کے دوران محرم الحرام کے دوران اوچ شریف میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سجّادہ نشین سمیت میرےخاندان نے انتظامیہ اور ضلعی پولیس سے ہمیشہ بھرپور تعاون کیا اور جس کے نتیجے میں محرم کے جلوسوں اور مجالس میں ہمیشہ امن و امان کی خوشگوار فضا برقرار رہی لیکن یہ پہلی مرتبے ہوا ہے کہ امسال نویں محرم اور گیارہویں محرم کو کھلم کھلا اسلحہ کی نمائش کی گئی اندھا دھند فائرنگ کی گئی ہمارے ملازمین کو زدو کوب کیا گیا اور ایک کو اغوا کر کے ڈیرے پر لے جایا گیا مخدوم زادہ سید حسن زمرد بخاری نے وزیراعلی پنجاب سید محسن نقوی اور انسپکٹر جنرل پولیس سے اس صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حق و انصاف کے تقاضے پورے کریں
نویں اور گیارویں محرم کے دونوں واقعات کی چھا ن بین کے لیے پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دی جائے تمام مسلح حملہ آوروں اور اغواکاروں کو بلا تاخیر گرفتار کیا جائے -ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ان واقعات کی ویڈیوز موجود ہیں-