چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چھ ججز کے الزامات پر مبنی خط کا نوٹس لیتے ہوئے بدھ کو ساڑھے گیارہ بجے سماعت کے لیے مقرر کردیا جس کے لیے سات رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا۔
بینچ میں جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس منصور علی شاہ، یحییٰ خان آفریدی، جمال خان مندوخیل اور دیگر شامل ہیں جب کہ چیف جسٹس بینچ کے سربراہ ہیں
اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کے خط کے معاملے پر سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لے لیا۔ سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے 7 رکنی لارجر بنچ تشکیل دے دیا، بنچ کی سربراہی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کریں گے۔ جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحییٰ خان آفریدی، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان بنچ میں شامل ہوں گے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں لارجر بنچ بدھ (3 اپریل) کو صبح ساڑھے 11 بجے ازخود نوٹس کیس پر سماعت کرے گا۔ یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز نے چند روز قبل سپریم جوڈیشل کونسل کو خط میں عدالتی معاملات میں دخل اندازی کا معاملہ اٹھایا تھا۔ یہ خط اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان، جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس ثمن رفت امتیاز کی جانب سے لکھا گیا۔ خط میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے سپریم جوڈیشل کونسل سے مطالبہ کیا تھا کہ ہم جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کے تحقیقات کرانے کے مؤقف کی مکمل حمایت کرتے ہیں