اخبار پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

ستائیس سال جدوجہد کی، کابینہ کے بغیر عوام کے لئے 200 ارب کی سبسڈی دی۔ حمزہ شہباز

struggled-for-27-years-hamza-shehbaz-said

لاہور یکم جولائی:وزیراعلی پنجاب محمد حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ جمہوریت پسند سیاسی کارکن ہوں، 27 سال جدوجہد کی، کابینہ کے بغیر عوام کے لئے آٹا پر 200 ارب روپے کی سبسڈی دی-پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وزیر اعلی حمزہ شہباز نے کہا کہ عوام کی خدمت کر رہے تھے، کرتے رہیں گے -اللہ تعالی کی توفیق سے سب کچھ ہو رہا ہے -وزیر اعلی نے بتایا کہ حقائق عوام کے سامنے ہیں -میں نے یہ نہیں کہا کہ 6 ماہ دے دو پھر رزلٹ دوں گا، آتے ہی مخلوق خدا کی خدمت کا کام شروع کر دیا- میں نے یہ بھی نہیں کہا کہ 3 ماہ دے دو، دودھ کی نہریں بہا دوں گا-وزیر اعلی حمزہ شہباز نے کہا کہ کابینہ کے بغیر 200 ارب روپے کی سبسڈی دینے پر روکا گیا مگر مجھے عوام کا احساس تھا-10 کلو آٹاتھیلا  160 روپے سستا کیا اور آج پنجاب بھر میں آٹا تھیلا 490 روپے کا مل رہا ہے- آج سے ہر تحصیل وڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں مفت ادویات ملنا شروع ہو رہی ہیں -انہوں نے کہا کہ اللہ سے ڈر کر کہتا ہوں کہ 17 جولائی کو عوام نواز شریف پر اظہار اعتماد کریں گے- وزیر اعلی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عمران نیازی ایک طرف عوام کو پٹرول پرائس کم کرنے کا دھوکہ دے رہا تھا، دوسری طرف آئی ایم ایف سے معاہدے کر رہا تھا- سب جانتے ہیں کہ بجلی کے اندھیرے تھے، مسلم لیگ ن 12 ہزار میگا واٹ سسٹم میں لائی، 2018 ء میں حکومت چھوڑی تو زیرو لوڈشیڈنگ تھی-دل پر پتھر رکھ کر پٹرول کے نرخ بڑھائے گئے، حکومت نہیں ملک کو بچانا چاہتے ہیں -ملک کو بچانے کے لئے آئے اور معیشت کی بہتری کے لئے سیاسی بوجھ اٹھایا -وزیر اعلی نے سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ وعدے کے مطابق پنجاب اسمبلی میں میڈیا پر پابندی اٹھا لی گئی – ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عمران نیازی اور اس کے حواریوں نے دوست ممالک اور اداروں کے خلاف زہر اگلا، جو ناقابل برداشتہ ہے-غیر ملکی سازش کا پول تو کھل گیا، اب گوگی اور توشہ خانے کی چوریاں چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے -وزیر اعلی حمزہ شہباز نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ عدالت میں پی ٹی آئی اور پرویز الہی کے موقف میں کوئی باہمی ربط نہیں تھا-انہوں نے کہا کہ پنجاب میں جتنے آئینی بحران 3ماہ میں آئے ہیں گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کرنے کے قابل ہیں – کبھی الیکشن ملتوی، کبھی حلف اور کبھی گورنر آرہا ہے، کبھی سمری کو مسترد کر رہے ہیں اور جس طرح ڈپٹی سپیکر پر جان لیوا حملہ ہوا، سب جانتے ہیں کون شاباشی کے اشارے کرتا رہا-

مزید پڑھیں