سانحہ سیالکوٹ، ادارہ امن و تعلیم اور بین المذاھب امن فورم پاکستان کی طرف سے مذمت

Sialkot tragedy condemned by Peace and Education Institute

احمد پورشرقیہ(نامہ نگار) ادارہ امن و تعلیم اور بین المذاھب امن فورم پاکستان کے رہنماؤں ونیش مدن۔پادری ڈیوڈ بیدی۔ پاسٹر جمیل اختر۔مفتی عبدلاحد طاہر ۔قاری سیف الرحمن راشدی جنرل سیکٹری جمعیت اسلام۔علامہ خیضر عباس نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس پریس کانفرنس کے ذریعے سے سیالکوٹ میں رونما ہونے والے المناک واقعہ میں سری لنکن شہری ک بہیمانہ قتل اور انسانیت کی تذلیل پر ادارہ امن و تعلیم اور بین المذاھب امن فورم پاکستان کی طرف سے پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیق کے ذریعے مجرموں کا تعین کر کے انہیں قانون کے مطابق عبرتناک سزا دی جائے ۔ کیونکہ غیر ملکی افراد جو اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے حوالے سے ہمارے ملک میں رہ رہے ہیں ، وہ ہمارے مہمان ہیں ، اور ہمارا مذہب مہمان کی عزت ، تکریم اور احترام کا درس دیتا ہے ۔ مذہب کے نام پر اور مذہب کی آڑ میں یہ درندگی مذہب کی توہین ہے ۔تاہم مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچنے کے لیے ریاست کی سطح پر ریاستی اداروں کو اور معاشرے کی سطح پر سول سوسائٹی کے جو مختلف ادارے ہیں بشمول علماء کرام ، مذہبی قائدین ، اساتذہ کرام  سب کو اپنے اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہو گا ۔ خاص طور پر علماء کرام اور مذہبی قائدین سے ہماری درخواست ہے کہ وہ احترام انسانیت ، انسانی حقوق ، اقلیتوں کے حقوق ، امن ، رواداری ، برداشت اور ہم آہنگی کو اپنے جمعہ کے خطبات اور بیانات کا موضوع بنائیں ۔مستقبل میں ایک پرامن اور خوبصورت معاشرے کی تشکیل کے لیے مذہبی اور عصری تعلیمی اداروں کے اساتذہ کرام کو طلباء کی تربیت پر خاص توجہ دینا ہو گی ، تا کہ مستقبل کے ان نونہالوں کو انتہا پسندی ، شدت پسندی اور دہشت گردی کا شکار ہونے سے بچایا جا سکے ۔

مزید پڑھیں