سانحہ سیالکوٹ۔

سانحہ سیالکوٹ نے پوری قوم کاسرشرم سے جھکادیاہے سری لنکن باشندے کودرندگی کا نشانہ بنانا زیادتی کے مترادف ہے اسلام ہمیں امن اور بھائی چارے کادرس دیتاہے اس طرح کے واقعات پوری دنیامیں پاکستان اور اسلام کوبدنام کرنے کی سازش ہیں ملک پہلے ہی مختلف مسائل میں گہراہواہے ایف اے ٹی ایف کی تلوار سمیت پوری دنیاکی نظریں پاکستان پرہیں خدارا ملک پاکستان پررحم کریں کسی پرسنگین الزامات لگاکر اپنی خود ہی عدالت لگارکر کسی شخص پر وحشیانہ تشدد کرکے حرا م طریقے سے سزادینے کا کوئی جواز نہیں اس واقعے کی وجہ سے پوری دنیامیں ملک کی بدنامی ہوئی پریانتھاکمارا کابہیمانہ قتل کرنے والوں کاعمل غیراسلامی اور غیرقانونی ہے حکومت غیرجانبدار تحقیقات کرکے مجرموں کوکڑی سے کڑی سے سز ادے پاکستان میں تو ھین ناموس رسالت و تو ھین مذہب کاقانون موجود ہونے کے باوجود کسی شخص کوصرف شک کی بنیاد پر بہیمانہ تشد کرکے قتل کرنااور اس کی لاش کوآگ لگاناانتہائی زیادتی ہے کیاہم پتھر کے زمانہ میں رہتے ہیں شرم کریں ہم مسلمان ہیں او ر ہمارا مذہب ہمیں امن پسندی کوفروغ دینے کی دعوت دیتاہے ناموس رسالت کی آڑمیں غیرملکی شخص کو جس انداز میں قتل کیا گیایہ انتہائی افسوس ناک عمل ہے سیکورٹی اداروں کوایسے عناصرپر کڑی نظررکھنے کی سخت ضرورت ہے اورحکومت سے مطالبہ ہے کہ اس سانحہ میں ملوث ہرشخص کوکیفرکردارتک پہنچایاجائے غیرملکی کا سفاکانہ قتل ہمارے معاشرے کے چہرے پرشرمندگی کاداغ ہے اسلام امن کادرس دیتاہے قانون کی بالادستی میں ہی اس ملک کی بقا ہے توھین مذہب کے جھوٹے الزام پرایک نہتے انسان کوزندہ جلاناظلم اوربربریت کی مثال ہے اگرکسی نے کوئی جرم کیاہے تواس کافیصلہ عدالت نے کرناہے اس سانحہ کے بعد ہماراسر شرم سے جھک گیاہے ہمارا معاشرہ انتہاپسندی جہالت ظلم سے تباہ ہورہاہے علما کرام اپنامثبت کردار ادا کریں پاکستان نے انتہاپسندی کے خاتمے کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں وطن عزیز کسی بھی جارحیت کامتحمل نہیں مذہبی انتشار پھیلانے والے پاکستان کے خیرخوانہیں ہوسکتے وطن عزیز میں آئے روز ایسے سانحات عالمی دنیا میں پاکستان کوتنہاکررہے ہیں حکومت ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات کرے۔
تحریر: طارق سمیجہ