وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے جینیوا میں بین الاقوامی ترقی کے امریکی ادارے (یوایس ایڈ) کی ڈپٹی ایڈمنسٹریٹرازابیل کول مین کی ملاقات
ملاقات میں وزیرِ اعظم نے امریکی حکومت، یو ایس ایڈ اور امریکی عوام کا سیلاب زدگان کی مدد پر شکریہ ادا کیا. وزیرِ اعظم نے ملاقات کے شرکاء کو بتایا کہ سندھ اور بلوچستان کے متعدد علاقوں میں ابھی بھی بارشوں اور سیلاب کا پانی جمع ہے اور موسمِ سرما سیلاب متاثرین کی مشکلات میں مزید اضافے کا باعث ہے. وزیرِ اعظم نے حکومت کے سیلاب زدگان کے بحالی کیلئے اقدامات پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی. وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت مستقبل میں پاکستان میں سمارٹ ایگریکلچر اور پائیدار ترقی پر کام کار رہی ہے. وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت زراعت کے شعبے میں جدت لا کر کسانوں کو خوشحال اور ملک کیلئے زرِ مبادلہ کا ذریعہ بنانے کیلئے کوشاں ہے. وزیرِ اعظم نے شرکاء کو حکومت کے 10 ہزار میگاواٹ سولرآئیزیشن منصوبے کے بارے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس کی شروعات وفاقی حکومت کی عمارتوں سے کی جارہی ہے. اس منصوبے سے نہ صرف ایندھن کا درآمدی بِل کم ہوگا بلکہ کم لاگت اور ماحول دوست بجلی پیدا ہوگی
وزیرِ اعظم نے امریکہ پاکستان تعلقات کی مضبوطی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے جو باہمی عزت اور پائیدار ترقی پر مبنی ہیں. انہوں نے کہا کہ دھشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ امریکہ اور پاکستان کا مشترکہ نصب العین ہے اور پاکستان اس پر دو ٹوک اور واضح مؤقف رکھتا ہے
وزیرِ اعظم نے یو ایس ایڈ کے پاکستان میں صحت، تعلیم اور انفراسٹرکچر کی ترقی میں گراں قدر کام کو سراہا
ازابیل کول مین نے وزیرِ اعظم کو یو ایس ایڈ کی طرف سے پاکستان کے سیلاب زدگان کی مدد کیلئے اقدامات، آج جینیوا میں سیلاب زدگان کیلئے اعلان کی گئی 100 ملین ڈالر کی مزید امداد اور مستقبل میں پاکستان سے بھرپور تعاون کی خواہش سے آگاہ کیا
وزیرِ اعظم نے یو ایس ایڈ کی ایڈمنسٹریٹر سماتھا پاور کیلئے نیک خواہشات کا پیغام دیا اور انکی سیلاب زدگان کی مدد کیلئے کوششوں کو سراہا