Advertisements

سینیٹر سرمد علی

Senator Sarmad Ali President All Pakistan Newspapers Society
Advertisements

صدر آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی -ایک عہد ساز شخصیت

تحریر: اعجاز احمد خان

Advertisements

 سینیٹر سرمد علی آل پاکستان نیوز  پیپرز سوسائٹی کی شناخت بن گئے ہیں جنہیں ایک مرتبہ پھر گزشتہ ماہ آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی کا صدر منتخب کر لیا گیا- سینیٹر سرمد علی کا شمار پاکستان کے سرکردہ میڈیا ایگزیکٹوز میں ہوتا ہے  جو ماضی میں متعدد مرتبہ آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کا  صدر منتخب ہونے کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔ آپ جنگ میڈیا گروپ کے مینیجنگ ڈائریکٹر ہیں، جو پاکستان کا سب سے بڑا میڈیا ہاؤس  ہے اور پرنٹ، براڈکاسٹ اور ڈیجیٹل شعبوں میں کام کرتا ہے۔ سرمد علی گروپ کے ریونیو کے امور کے ذمہ دار ہیں۔  سرمد علی کو مارکیٹنگ، اشتہارات اور میڈیا مینجمنٹ میں پچیس سال سے زائد کا تجربہ حاصل ہے۔ انہوں نے 1994 میں جنگ گروپ میں بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر "دی نیوز” شمولیت اختیار کی، جہاں ان کی قیادت میں "دی نیوز” پاکستان کے دو اہم انگریزی روزناموں میں شامل ہوا۔ 1997 میں وہ گروپ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، مارکیٹنگ اینڈ سیلز کے عہدے پر فائز ہوئے اور 2006 میں مینیجنگ ڈائریکٹر کے عہدے پر ترقی پائی۔

 سرمد علی نے مختلف پیشہ ورانہ تنظیموں میں قائدانہ کردار ادا کیے ہیں۔ وہ انٹرنیشنل ایڈورٹائزنگ  ایسوسی ایشن کے پاکستان چیپٹر کے صدر ہیں اور اس کے عالمی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن بھی ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ ورلڈ برانڈنگ فورم کی کونسل کے رکن اور مینجمنٹ ایسوسی ایشن آف پاکستان کے بورڈ ممبر اور خزانچی ہیں۔ انہوں نے ایڈ ایشیا 2019 کی آرگنائزنگ کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دی ہیں۔  ان کی شاندارصحافتی خدمات کے اعتراف میں، سرمد علی کو 1999 میں مارکیٹنگ ایکسیلنس ایوارڈ دیا گیا۔ 2007 میں ایشین برانڈ کانگریس نے انہیں ایشین برانڈ لیڈرشپ ایوارڈ سے نوازا، اور 2013 میں ورلڈ مارکیٹنگ سمٹ میں انہیں 50 موسٹ ٹیلنٹڈ سی ایم اوز ایوارڈ دیا گیا۔ 2013 میں، حکومت پاکستان نے انہیں ستارہ امتیاز سے نوازا۔  

آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی  پاکستان کے اخباری پبلشرز کی ایک اہم تنظیم ہے، جو 1958 میں قائم ہوئی۔ اس کا مقصد اخباری صنعت کے حقوق اور مفادات کا تحفظ اور فروغ دینا ہے سرمد علی نے اشتہارات، واجبات کی وصولی، ٹیکسز اور نیوز پرنٹ جیسے مسائل پر حکومتوں کے ساتھ معاملات طے کیے ہیں۔ یہ تنظیم اخبارات اور اشتہاری ایجنسیوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔   سرمد علی کی قیادت میں،  پاکستان کی اخباری صنعت کی ترقی اور استحکام کے لیے اہم اقدامات کیے گئے  ہیں، جن میں پریس قوانین کی بہتری اور صحافت کے معیار کو بلند کرنے کی کوششیں شامل ہیں۔ ان کی تجربہ کار قیادت اور میڈیا انڈسٹری میں وسیع تجربہ (اے پی این ایس) اور پاکستان کی میڈیا صنعت کے لیے قیمتی اثاثہ ہیں

سرمد علی کا ورلڈ ایسوسی ایشن آف نیوز پبلشرز میں کردار اہمیت کا حامل ہے۔ وہ اس تنظیم کے ساتھ وابستہ ہیں، جو عالمی سطح پر اخباری اداروں کی نمائندگی کرتی ہے۔ ان کی قیادت اور تجربہ جنوبی ایشیا میں صحافت کی ترقی میں معاون ثابت ہوا ہے سرمد علی نے ورلڈ ایسوسی ایشن آف نیوز پبلشرز  کے ساؤتھ ایشیا بورڈ میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ دنیا بھر کے اخبارات اور میڈیا پبلشرز کی سب سے بڑی عالمی تنظیم پریس فریڈم، میڈیا انوویشن، اور صنعتی ترقی کے لیے کام کرتی ہے۔  سرمد علی نے جنوبی ایشیائی ممالک (پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، نیپال، سری لنکا) کے اخبار ناشرین کے مشترکہ مسائل پر کام کیا۔  ورلڈ ایسوسی ایشن آف نیوز پبلشرز  کے ساؤتھ ایشیا بورڈ میں  انہوں نے پریس فریڈم، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن، اور اخباری صنعت کے معاشی چیلنجز پر ساؤتھ ایشیا کی سطح پر پالیسی سفارشات دیں۔  انہوں نے ڈیجیٹل میڈیا کے رجحانات اور پرنٹ میڈیا کی بقا کے لیے حکمت عملیوں پر کام کیا۔ سرمد علی کی قیادت اور تجربہ جنوبی ایشیا میں صحافت کی ترقی میں معاون ثابت ہوا ہے۔ ورلڈ ایسوسی ایشن آف نیوز پبلشرز ​کے فورمز کے ذریعے، سرمد علی نے پاکستانی اخبارات کو عالمی میڈیا نیٹ ورکس سے جوڑنے میں مدد کی

سرمد علی نے لوکل و ریجنل اخبارات کے حقوق و مفادات کے تحفظ کیلئے بھی قابل قدر خدمات سرانجام دی ہیں   بہاولپور کے جو چند اخبارات آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کے رکن ہیں وہ اشتہارات کے اجرا ء میں انکی  معاونت  اور  سرپرستی کے معترف دکھائی دیتے ہیں – سرمد علی 2 اپریل 2024 کو پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر سندھ سے سینیٹر منتخب ہوئے۔ انہوں نے ٹیکنوکریٹ کی مخصوص نشست پر کامیابی حاصل کی۔  سینیٹر سرمد علی کی بے مثال خدمات کے اعتراف میں بجا طور پر کہا جا سکتا ہے کہ وہ پاکستانی میڈیا انڈسٹری کی سدا بہار شخصیت ہیں