چین میں شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس: امن، سلامتی اور مشترکہ خوشحالی کا پلیٹ فارم
–اداریہ : 2 ستمبر 2025
چین میں منعقد ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی سربراہی کانفرنس نے ایک مرتبہ پھر یہ ثابت کیا کہ بدلتے ہوئے عالمی حالات میں خطے کے ممالک کے لیے باہمی تعاون اور شراکت داری ناگزیر ہے۔ چین کی شاندار میزبانی اور شفاف انتظامات نے اس اجلاس کو یادگار بنا دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں پاکستان کے دیرپا عزم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ پُرامن اور مستحکم تعلقات چاہتا ہے لیکن انتہا پسندی اور دہشت گردی خطے کے امن و استحکام کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ اگرچہ پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کے درمیان کوئی ملاقات نہیں ہوئی—جبکہ چین کے بھی بھارت کے ساتھ سرحدی تنازعات موجود ہیں—تاہم وزیراعظم نے واضح پیغام دیا کہ پاکستان خودمختاری، علاقائی سالمیت اور بین الاقوامی معاہدوں کے احترام پر یقین رکھتا ہے۔
وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ کی مدبرانہ قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ چین کی ترقی قابلِ رشک ہے، جبکہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری کی بہترین مثال ہے۔ انہوں نے ایران پر اسرائیل کی جارحیت کی مذمت اور فلسطین کے مسئلے پر اقوامِ متحدہ کے دو ریاستی حل کی بھرپور حمایت بھی کی۔
سیکیورٹی کے حوالے سے وزیراعظم نے بلوچستان، خیبر پختونخوا اور جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی ہاتھ کے ناقابل تردید ثبوت پیش کیے اور دنیا کو یاد دلایا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار سے زائد قیمتی جانیں قربان کی ہیں۔ یہ قربانیاں صرف اپنے لیے نہیں بلکہ خطے اور دنیا کے امن کے لئے دی گئی ہیں۔
ماحولیاتی مسائل پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان کو حالیہ بارشوں، کلاؤڈ برسٹ اور سیلابوں نے شدید متاثر کیا ہے۔ انہوں نے چین اور عالمی برادری کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خطے میں مستحکم سپلائی چینز کے لئے قابلِ اعتماد زمینی، فضائی اور ریلوے راستے ناگزیر ہیں اور یہی "شنگھائی اسپرٹ” کی اصل روح ہے۔
معاشی محاذ پر وزیراعظم نے مہنگائی میں کمی، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس اور اسٹاک مارکیٹ میں بہتری جیسے مثبت اشاروں کا ذکر کیا اور تین ستونوں پر مبنی معاشی تبدیلی کا منصوبہ پیش کیا: تجارت، زراعت، آئی ٹی اور معدنیات میں سرمایہ کاری، تحقیق و جدت طرازی کا فروغ اور جامع ٹیکس اصلاحات۔
ایس سی او کانفرنس نے واضح کر دیا ہے کہ پاکستان کا مستقبل علاقائی تعاون، کثیرالجہتی سفارت کاری اور معاشی یکجہتی میں مضمر ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی تقریر نے پاکستان کے عزم اور وژن کو اجاگر کیا اور اس فورم کو خطے کی امن، سلامتی اور خوشحالی کے لئے ایک مؤثر پلیٹ فارم کے طور پر مزید تقویت بخشی