پنجاب انفارمیشن کمیشن اور اسلامیہ یونیورسٹی کے اشتراک سے رائٹ ٹو انفارمیشن آگاہی سیمینار

RTI seminar in IUB

کمشنرراجہ جہانگیر انور مہمان خصوصی جبکہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجہ غضنفر علی خان اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب مہمان اعزاز تھے

پنجاب انفارمیشن کمیشن کے زیر اہتمام اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے اشتراک سے رائٹ ٹو انفارمیشن آگاہی سیمینار غلام محمد گھوٹوی منعقد ہوا۔ مہمان خصوصی راجہ جہانگیر انور کمشنر بہاول پور ڈویژن جبکہ راجہ غضنفر علی خان ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بہاول پور اور انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب مہمان اعزاز تھے۔ چیف انفارمیشن کمشنر محبوب قادر شاہ نے وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی دعوت پر رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ سے متعلق تفصیلی لیکچر دیا۔ یہ پروگرام اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں باقاعدگی منعقدہونے والے لیکچر سیریز کا حصہ ہے تاکہ سول سوسائٹی، اساتذہ اور طلباء وطالبات کو انسانی حقوق اور قانون کی بالادستی سے متعلق آگاہ کیا جا سکے۔ چیف انفارمیشن کمشنر محبوب قادر شاہ نے گڈ گورننس کے لیے رائٹ ٹو انفارمیشن ناگزیرہے کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک رفاہی اور مثالی ریاست میں شہریوں کو معلومات تک مکمل رسائی بہت ضروری ہے اور پنجاب انفارمیشن کمیشن اس مقصد کے لیے بڑی تندہی سے کام کر رہا ہے۔ معلومات تک رسائی شہریوں کا بنیادی حق ہے تاکہ انہیں سرکاری اداروں اور ان کے فیصلوں خصوصا فنڈز کے استعمال سے متعلق رہنمائی فراہم کی جا سکے۔ اس کا مقصد شفافیت پر مبنی نظام قائم کرنا ہے۔ اس کا دوسرا مقصد انفارمیشن تک رسائی فراہم کرتے ہوئے ان اداروں کی کارکردگی کو عوام کی نگاہ کے سامنے لانا ہے۔ اس موقع پر کمشنر بہاول پورراجہ جہانگیر انور نے کہاکہ پنجاب انفارمیشن کمیشن کے چیف انفارمیشن کمشنر محبوب قادر شاہ کی سربراہی میں عام لوگوں کو طاقتور بنانے کے ساتھ ساتھ عام لوگوں اور پبلک سیکٹر اداروں کے درمیان پل کا کردار ادا کررہا ہے جو خوش آئند امر ہے۔ بہاول پور میں پنجاب انفارمیشن کمیشن کی طرف سے سیمینار کا انعقاد اساتذہ اور طلباء وطالبات کے لیے خوش آئند ہے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بہاول پور راجہ غضنفر علی خان نے کہا کہ وہ عدالتی نظام کو ڈیجیٹلائز کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔یہ عمل بھی اس مرکزی خیال کا حصہ ہے کہ عوام کوسرکاری اداروں تک رسائی ہو سکے اور شفافیت، قانون کی بالادستی اور انصاف فراہم ہو سکے۔ وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے کہا کہ بطور اعلیٰ تعلیمی ادارہ معلومات کی رسائی، فراہمی اور ترسیل  میں اہم کردار رہی ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور 1925میں نوابین بہاول پور کے وژن کے تحت معروض وجود میں آئی۔ اس وقت اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور طلباء وطالبات کی تعدا د کے لحاظ سے ملک کی بڑی یونیورسٹی بن چکی ہے جس میں طلباء وطالبات کی تعداد 65ہزار ہو چکی ہے۔ یونیورسٹی میں موجود پبلک انفارمیشن آفس بڑی تیزی سے انفارمیشن کی فراہمی کے لیے پنجاب انفارمیشن کمیشن سے تعاون کر رہا ہے اورچیف انفارمیشن کمشنر محبوب قادر شاہ کی اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور آمد ہمارے لیے حوصلہ افزا ہے۔ سیمینار میں اعلیٰ سرکاری حکام، وکلاء، ڈینز، فیکلٹی ممبران، افسران اور طلباء وطالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔   

مزید پڑھیں