جنوبی پنجاب میں جاری 2022 منصوبوں کے لئے97 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں :ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساؤتھ پنجاب کیپٹن(ر) ثاقب ظفر

جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے محکموں کی کارکردگی بارے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کی زیر صدارت جائزہ اجلاس جنوبی پنجاب کے تمام ایڈمنسٹریٹو سیکرٹریز نے شرکت کی
جنوبی پنجاب میں 6407 ملین ایکڑ رقبہ پر گندم کی کاشت کا ہدف مقرر کیا گیا تھا جبکہ ہدف سے بڑھ کر 6573 ملین ایکڑ رقبے پر گندم کاشت کی گئی ہے:ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساؤتھ پنجاب
بہاول پور:یکم جنوری( )جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ اپنے مقررہ اہداف کے حصول کی طرف کامیابی کے ساتھ گامزن ہے۔جنوبی پنجاب میں جاری 2022 منصوبوں کے لئے97 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ ان ترقیاتی منصوبوں کے لئے جاری کردہ37 ارب روپے میں سے 45فیصد فنڈز خرچ کر دئے گئے ہیں۔جنوبی پنجاب کے بڑے ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کا کام تیز تر کردیا گیا ہے جبکہ زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبے کو ترقی دینے کے لئے منصوبوں پر عمل درآمد جاری ہے۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کیپٹن(ر) ثاقب ظفر نے تمام ترقیاتی منصوبے ٹائم لائن کے تحت مکمل کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ یہ احکامات ان کی زیر صدارت جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے محکموں کی کارکردگی بارے جائزہ اجلاس میں جاری کئے گئے۔اجلاس میں جنوبی پنجاب کے تمام ایڈمنسٹریٹو سیکرٹریز نے شرکت کی۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساؤتھ پنجاب کیپٹن(ر) ثاقب ظفر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ نے تعمیرو ترقی کے حوالے سے خطے کو نیا رخ دے دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نشتر ٹو ہسپتال کا منصوبہ مکمل کرلیا گیا ہے اور ہسپتال کے لئے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کے انٹرویو کئے جارہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جنوبی پنجاب کے تمام بڑے ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کا کام جاری ہے اور ٹارگٹ کے مطابق بہاول پور ہسپتال کی اپ گریڈیشن کا کام27 فروری تک مکمل کر لیاجائیگا۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے بتایا کہ چلڈرن ہسپتال ملتان کی او پی ڈی اور ایمرجنسی کا ترقیاتی کام مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ نشتر ہسپتال ون کی اپ گریڈیشن کا پراجیکٹ31 جنوری تک مکمل کرلیا جائے گا۔انہوں نے ہدایت کی کہ جنوبی پنجاب کے 14 بڑے سپیشلائزڈ ہسپتالوں میں علاج معالجہ کی سہولیات کو وسعت دینے پر فوکس کیا جائے اور سیپشلائزڈ ہسپتالوں کی مشینری کی خرابی کی صورت میں اس کی فوری مرمت کا میکانزم تیار کیا جائے۔ کیپٹن(ر)ثاقب ظفر نے ہدایت کہ شجاع آباد فلائی اوور کی تعمیرکے سلسلے میں ریلوے سے جلد این او سی حاصل کیا جائے اور تمام ترقیاتی منصوبوں کی ٹائم لائن کے مطابق تکمیل کے لئے ان کی بھرپور مانیٹرنگ کی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ سروس ڈیلیوری میں بہتری لانے کے لئے محکموں کی مانیٹرنگ کا عمل تیز کیا جائے اور عوام کے مسائل کے حل کو اولین ترجیح دی جائے۔انہوں نے سرکاری ملازمین کی پنشن اور انکوائریوں کے کیسز جلد نمٹانے کی بھی ہدایت کی۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے بتایا کہ جنوبی پنجاب میں 6407 ملین ایکڑ رقبہ پر گندم کی کاشت کا ہدف مقرر کیا گیا تھا جبکہ ہدف سے بڑھ کر 6573 ملین ایکڑ رقبے پر گندم کاشت کی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ جنوبی پنجاب سے 11.15 ملین میٹرک ٹن گندم کے حصول کا ٹارگٹ مقرر کیا گیا ہے۔کیپٹن(ر) ثاقب ظفر نے بتایا کہ لائیو سٹاک کے شعبے میں شروع کئے گئے منصوبوں کے دور رس نتائج برآمد ہونگے۔ جنوبی پنجاب کے سیکرٹریز نے اپنے اپنے محکموں کی کارکردگی بارے بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ بیف پروڈکشن میں اضافے کے لئے فیڈ لاٹ اور جینٹک امپرومنٹ منصوبے پر 1792 ملین روپے اور دودھ کی پیداوار بڑھانے کے پراجیکٹ پر1203 ملین روپے صرف کئے جارہے ہیں۔اسی طرح مٹن پروڈکشن بڑھانے کے منصوبے پر 233 ملین روپے اور چولستان میں لائیوسٹاک کی پیداوار بڑھانے کے منصوبے پر 110 ملین روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ریٹائرڈ ملازمین کے 205پنشن کیسز میں سے 105 نمٹا دئے گئے ہیں جبکہ سرکاری ملازمین کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت جاری 158 میں سے55 انکوائریاں نمٹا دی گئی ہیں۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو بتایا گیا کہ ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازیخان میں صفائی کے لئے ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کی استعداد کو بڑھایا جارہا ہے۔ ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے لئے600 ملین روپے کی مشینری کی خریداری کا عمل شروع کیا جارہا ہے۔جنوبی پنجاب میں پنک ٹائلٹ کے منصوبے کے تحت209 پبلک ٹائلٹس قائم کی گئی ہیں۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ جنوبی پنجاب کے14 سپیشلائزڈ ہسپتالوں کویونیورسل ہیلتھ انشورنس کے تحت 93کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی ہے۔نشتر ہسپتال میں آنکھ کے کارنیا ٹرانسپلانٹ کے 200 آپریشن کئے جاچکے ہیں۔جنوبی پنجاب کے تمام بیراجز کی ری ویمپنگ کی جاری ہے۔نہروں کی بھل صفائی کے لئے تحصیل کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ رکھ عیسن والا میں قبضہ مافیا سے محکمہ جنگلات کی 270 ایکڑ اراضی واگزار کرائی گئی ہے جبکہ فش فارمنگ کو فروغ دینے کے لئے فش فارمرز کو بھرپور معاونت فراہم کی جارہی ہے۔