Advertisements

مسافر خانہ کے قریب ٹریلر نے رکشہ کو رونڈ ڈالا تین طلباء شہید رکشہ ڈرائیوار سمیت گیارہ زخمی

Road accident near musafir khana
Advertisements

نجی سکول کے طلبا کو لے جانے والے چنگ چی رکشہ کو نورنگہ پل پر ٹریلر نے ٹکر مار ی حادثہ ٹریلر ڈرائیور کی غفلت اور دھند کے باعث پیش آیا

شہید ہو نے والے معصوم طلباء میں 13سالہ محمد وسیم دس سالہ عبدالحادی اور سات سالہ اللہ نواز شامل ہیں علاقہ کی فضاء سوگوار گھروں میں صف ماتم بچھ گئی

Advertisements

سمہ سٹہ + مبارک پور: سمہ سٹہ اور مبارک پور کے نواحی علاقہ نورنگہ پل کلانچوالا روڈ پر ٹریلر ٹرالر نمبر ٹی ایل ایس 436 کی نجی سکول کے طلباء کو لے جانے والے چنگ چی رکشہ کو ٹکر حادثہ کے نتیجے میں 3بچے موقع پر جانبحق،11 بچوں سمیت رکشہ ڈرائیور زخمی حادثہ دھند کے باعث ٹریلر ڈرائیور کی غفلت کے باعث پیش أیا مقامی پولیس اور ریسکیو 1122 اور دیگر ادارے موقع پر موجود پہنچ گئے اور زخمیوں کو طبی امداد کیلئے بہاول وکٹوریہ ہسپتال منتقل کردیا گیا ڈی پی او کی حادثہ میں جانبحق بچوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت،زخمی بچوں کی صحت یابی کیلئے دعا تھانہ مسافر خانہ پولیس نے ٹریلر کو قبضہ میں لیکر ڈرائیور کی تلاش شروع کردی شہید ہونے والے بچوں میں 13 سالہ محمد وسیم ولد محمد ارشد سکنہ کلانچوالا،10 سالہ عبدالحادی ولد زاہد اکرم سندھا سکنہ کلانچوالا، 7 سالہ الللہ نواز ولد غلام یاسین سکنہ خیرپور نورنگہ زخمیوں میں 34 سالہ رکشہ ڈرائیور فیاض حسین، 14 سالہ صوبیہ ارشد،9 سالہ انس نذیر،8 سالہ سمیرا اکبر،15 سالہ حمیرا ارشد، 6 سالہ اسد اکبر،10 سالہ حسیب ارشد، 14 سالہ ابیہا ارشد،5 سالہ عبیرہ اصغر،12 سالہ شاہنواز یاسین اور 11سالہ رمشہ جعفر شامل ہیں علاقہ کی فضاء سوگوار جانبحق ہونے والے بچوں کے گھروں میں صف ماتم بچھ گیا ہر آنکھ آشکبارنظرآئے دل دہلادینے پے در پے حادثات کی وجہ سے علاقہ میں شدید خوف وہراس پھیلا ہوا ہے لوگ اپنے معصوم بچوں کو سکول بھیجتے ہوئے گھبرانے لگے جس سے علاقہ میں شرح خواندگ پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں 2011 سے مسافرخانہ کے سماجی کارکنان ودیگر مختلف فورم اور میڈیاکے ذریعے مطالبات کرتیچلے آرہے ہیں کہ مسافرخانہ اور گردنواح میں بڑھتی ہوئی آبادی کی سہولیات کے لیے فلائی آوور ہونا چاہے جبکہ بڑھٹی ٹریفک حادثات اور ٹریفک کنٹرول کے لیے سٹوڈنٹس اور سرکاری ملازمین کی آمدورفت کیلیے بسی چلائی جائے تاکہ روڈ پر موٹرسائکل رکشہ وغیرہ کا بوجھ کم ہوسکے حادثہ کس کہ غلطی سے ہوا وہ تو ابھی انکوائری میں سامنے آجائے گا، ٹرالر ڈرائیور یا رکشہ ڈرائیور میں سے کسی کی غلطی ہوگی، مگر ان معصوم بچوں کی قیمتی جانوں کا کیا یہی ازالہ ہے کہ ایک مقدمہ درج ہوگا اس میں ڈرائیور ضمانت کرالے گا یا گرفتار بھی ہوجائے تو اتفاقیہ حادثہ ثابت کرکے دو سے تین دن میں ضمانت کرالے گا میں یہاں پر سب انتظامی اداروں سے ایک سوال کرتا ہوں کہ بہاول پور سمیت پورے پنجاب میں یہی صورتحال ہے، ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی اور ٹریفک پولیس سمیت کسی بھی انتظامی ادارہ نے ان سکول کے رکشوں، سکول وین کے ڈرائیورز، مالکان اور سکول انتظامیہ کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کی ہے جو جانوروں کی طرح بچوں کو رکشوں اور اور وین میں ٹھونس دیتے ہیں اب اس موٹر سائیکل رکشہ پر 17 بچے بٹھا دینا کہاں کی عقلمندی ہے، یقینا جہاں اس حادثہ میں ڈرائیورز کی غلطی ہوگی وہاں اوورلوڈنگ بھی ایک بڑی وجہ ہوگی، اس حوالہ سے میری ڈپٹی کمشنر بہاول پور، ڈی پی او بہاول پور سے گزارش ہے کہ آئندہ حادثات کی روک تھام کے لئے ابھی سے اقدامات کریں، ٹرالر، رکشہ ڈرائیور سمیت سکول مالک کے خلاف بھی مقدمہ درج کریں، ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی، ٹریفک پولیس سمیت دیگر متعلقہ ادارے جو اپنی آنکھوں سے ان کو روزانہ آتا جاتا دیکھ کر کوئی کاروائی نہیں کرتے ان کے خلاف سخت محکمانہ ایکشن لیں، تمام تعلیمی اداروں کو ہدایات جاری کریں کہ اوور لوڈنگ کسی صورت نہیں ہوگی، ٹریفک پولیس اس سلسلہ میں ایک خصوصی مہم چلائے، جو ہدایات پر عمل نہیں کرتا ان کی اوور لوڈ گاڑیاں تھانہ میں بند کردیں اور ان کے ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کردیں، ان کے تعلیمی ادارے سیل کردیں، ویسے تو گاڑیوں، رکشوں کے 90 فی صد ڈرائیورز بغیر لائسنس چلارہے ہیں، ان کے خلاف بھی کارروائی کریں، اور میری والدین سے بھی گزارش ہوگی کہ خدا را اوورلوڈ گاڑیوں پر معصوم بچوں کو ہرگز سکول نہ بھیجیں، تب ہی جاکر ان حادثات کی روک تھام ہوگی۔

Road accident near musafir khana 2