Advertisements

نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی بیروزگاری اور حل کے امکانات

Advertisements

اداریہ —— 29 اگست 2025

پاکستان میں نوجوان آبادی سب سے بڑی طاقت ہے، لیکن بدقسمتی سے یہی طاقت بیروزگاری کے بڑھتے ہوئے طوفان کے باعث ایک سنگین مسئلے میں بدل رہی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار اور آزاد اداروں کی رپورٹیں واضح کرتی ہیں کہ ہر سال لاکھوں نوجوان ڈگریاں حاصل کرنے کے باوجود روزگار کے مواقع سے محروم رہ جاتے ہیں۔ اس صورتِ حال نے انہیں مایوسی، عدم اعتماد اور سماجی دباؤ کا شکار بنا دیا ہے۔

Advertisements

اس بحران کا ایک خطرناک پہلو یہ ہے کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان بڑی تعداد میں بہتر مستقبل کی تلاش میں ملک چھوڑ کر بیرونِ ملک جا رہے ہیں۔ یورپ، مشرقِ وسطیٰ، امریکہ اور کینیڈا میں ہجرت کرنے والے یہ ہونہار نوجوان پاکستان کا قیمتی سرمایہ ہیں جن پر قوم نے تعلیم اور تربیت کی شکل میں بھاری سرمایہ کاری کی۔ لیکن جب انہیں یہاں ملازمت یا عزتِ نفس کے مطابق مواقع نہیں ملتے تو وہ غیر ملکی معیشتوں کو سہارا دینے لگتے ہیں۔ یہی رجحان “برین ڈرین” کہلاتا ہے، جو کسی بھی ملک کے لیے سب سے بڑا نقصان ہے۔

اگر حالات یہی رہے تو آنے والے برسوں میں پاکستان کے سائنسی، تحقیقی، طبی اور ٹیکنالوجی کے شعبے ہنرمند افراد سے محروم ہو جائیں گے۔ اس کے نتیجے میں نہ صرف قومی ترقی کی رفتار متاثر ہوگی بلکہ عالمی مسابقت میں بھی پاکستان مزید پیچھے رہ جائے گا۔

اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے حکومت کو فوری اور جامع حکمتِ عملی اپنانا ہوگی۔

  • سب سے پہلے تعلیمی نصاب کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ڈھالا جائے تاکہ نوجوان فارغ التحصیل ہوتے ہی عملی میدان میں جگہ بنا سکیں۔
  • دوسرا، آئی ٹی، انڈسٹری اور ایگریکلچر میں نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے سرمایہ کاری بڑھائی جائے۔
  • تیسرا، نوجوانوں کے لیے بلاسود یا آسان قرضوں پر اپنا کاروبار شروع کرنے کی سہولت دی جائے تاکہ وہ ملازمت کے انتظار کے بجائے خود روزگار پیدا کر سکیں۔
  • چوتھا، حکومت کو بیرونِ ملک جانے والے باصلاحیت نوجوانوں کے لیے “ریورس برین ڈرین” کی پالیسی ترتیب دینا ہوگی، یعنی انہیں وطن واپسی پر پرکشش مراعات اور محفوظ مستقبل دیا جائے تاکہ وہ اپنی مہارت پاکستان کی ترقی کے لیے استعمال کریں۔

نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی بیروزگاری کو صرف ایک وقتی مسئلہ سمجھنا قومی غلطی ہوگی۔ یہ معاملہ براہِ راست معاشی استحکام، سماجی ہم آہنگی اور قومی سلامتی سے جڑا ہوا ہے۔ اگر ہم نے آج سنجیدہ اقدامات کیے تو یہی نوجوان پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کی نئی بلندیوں تک لے جا سکتے ہیں، ورنہ برین ڈرین کی یہ لہر آنے والے کل کو قومی زوال کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔