قبضہ مافیا سے جنگلات کی اراضی واگزار کرانا حکومت کی اولین ترجیح ہے ، وزیراعظم عمران خان
اسلام آباد۔25نومبر: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قبضہ مافیا سے جنگلات کی اراضی واگزار کرانا حکومت کی اولین ترجیح ہے ، تجاوزات والی زمینوں پرپودے لگا کر جنگلات کے رقبے کو بڑھانے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں تاکہ پاکستان کے سرسبز علاقہ میں اضافہ ہو سکے۔ جمعرات کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاﺅسنگ ،تعمیرات و ترقی کا اجلاس منعقد ہوا ، اجلاس میں مشیر خزانہ شوکت فیاض ترین، وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب، موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں وزیراعظم کے معاون خصوصی ملک امین اسلم، ڈاکٹر شہباز گل، گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر اور متعلقہ اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ چیف سیکرٹری پنجاب اور حکومت پنجاب کے متعلقہ سینئر افسران ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔قبل ازیں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ سرویئر جنرل آف پاکستان سی ڈی اے، حکومت پنجاب اور متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ سرکاری املاک، اسلام آباد، لاہور اور متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) کے کیڈسٹرل ریکارڈ کو مکمل کیا جا سکے۔وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ تجاوزات والی زمینوں پر جنگلات کی کٹائی کی روک تھام یقینی بنا کر ملک کے جنگلات کے رقبے کو بڑھانے کے لئے فوری اقدامات کریں۔ وزیراعظم نے کہاکہ زمینوں کے غیر مجاز استعمال کی روک تھام اور ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے پھیلاﺅ کو محدود کرنا ، خوراک کی حفاظت اور پانی اور سیوریج جیسی بہتر شہری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کیڈسٹرل سروے کے نتائج کا صوبوں کے ساتھ تبادلہ کیا جائے جس کے بعد عوامی املاک کی بازیابی کے لئے فوری کارروائی کی جائے۔ انہوں نے صوبوں اور سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کا جائزہ لیں کہ ماضی میں کتنی تجاوزات ہوئیں اور کتنی خالی کرائی گئیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ اس حوالے سے ذاتی طور پر 15روز بعد اجلاسوں کی صدارت کریں گے تاکہ اس پر پیشرفت کاجائزہ لیا جاسکے۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت عوام کے سامنے جوابدہ ہے اور سرکاری اراضی کی حفاظت اس کی اولین ترجیح ہے ، قبضہ مافیا سے نمٹنے کے لئے منظم حکمت عملی اختیار کی جائے۔ انہوں نے چیئرمین سی ڈی اے کوہدایت کی کہ پارکوں اور جنگلات کے لئے مختص قیمتی سرکاری اراضی کو قبضہ سے بچانے کے لئے خصوصی سیل تشکیل دیا جائے۔