:صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن پنجاب، پرو چانسلر راجہ یاسر ہمایوں سرفراز نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورکے سینٹ کے 16ویں اجلاس کی صدارت کی۔ جامعہ اسلامیہ کے سال 2016-2020 کے 4 جاری اور ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی گئی
صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن پنجاب، پرو چانسلر راجہ یاسر ہمایوں سرفراز نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورکے سینٹ کے 16ویں اجلاس کی صدارت کی۔ اس موقع پر وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب، پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر، سینئر فیکلٹی ممبران، ڈینز، سیکرٹری رجسٹرارپروفیسر ڈاکٹر معظم جمیل، کنٹرولر امتحانات، خزانہ دار، پروفیسرز، تدریسی شعبہ جا ت کے سربراہان موجود تھے۔ اجلاس میں جامعہ اسلامیہ کے سال 2016تا 2020 کے 4 جاری اور ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ سینٹ ممبران کے انتخاب، پنشن قوانین میں تبدیلی، انتظامی قوانین، فنانشل پلاننگ کمیٹی کے لیے سینٹ ممبران کی منظوری، خواتین فیکلٹی ممبران کی سینٹ میں شمولیت، نئی فیکلٹی اور شعبہ جات کے قیام، فیکلٹی ڈینز کی تعیناتی اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ہونے والے ترقیاتی منصوبوں جیسے امور کی منظوری دی گئی۔ اپنے دورے کے دوران طلباء وطالبات سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت پنجاب اعلیٰ تعلیم کے شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ جنوبی پنجاب میں لیہ، تونسہ شریف اور راجن پور میں نئی جامعات قائم کی جا رہی ہیں۔ غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان جو ایک چھوٹی یونیورسٹی تھی وسعت دے کر بڑی جامعہ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور ا نجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے جس تیزی سے اس یونیورسٹی کو پاکستان کی ایک بہترین اور بڑی جامعہ میں بدلا ہے وہ قابل تحسین ہے۔یونیورسٹی میں ہزاروں کی تعداد میں نئے طلباء وطالبات کا اضافہ ہوا اور 10ارب روپے مالیت کے ترقیاتی منصوبے جنوبی پنجاب کی اس تاریخی یونیورسٹی کو عالمی یونیورسٹی کا درجہ دلانے میں مددگار ثابت ہو ں گے۔ حکومت پنجاب اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سمیت تمام جامعات کو ترقی کے لیے مکمل مدد اور تعاون فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے طلباء وطالبات سے کہاکہ جامعہ میں نئی بننے والی29سے زائد سٹوڈنٹس سوسائیٹز کو فعال کرکے بہت احسان اقدام کیا ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں سپورٹس کی سرگرمیاں دیکھ کر بھی خوشی ہوئی۔ حکومت پنجاب جلد ہی سپورٹس لیگ کا دوبارہ آغاز کر رہی ہے اور آئندہ تمام جامعات سے طلباء وطالبات ان لیگس میں شریک ہوں گے۔ صوبائی وزیر نے اپنے دورے کے دوران ایمفی تھیٹر کا افتتاح کیا۔ اس ایمفی تھیٹر میں 2000سے زائد اطلباء کے بیٹھنے کی گنجائش ہے جس میں نصابی اور ہم نصابی سرگرمیوں جاری رکھ سکتے ہیں۔ ایمفی تھیٹر کے ساتھ کلاس رومز اور گرینڈ پارکنگ بھی تعمیر کی گئی ہے۔ صوبائی وزیر نے الصادق کیمپوٹنگ سنٹر کا بھی افتتاح کیا۔ اس کیمپوٹنگ سنٹر میں حکومت پنجاب کا ای روزگار مرکزاور پلان 9کی لیبارٹریز قائم ہیں۔ اس منصوبے سے اب تک سینکڑوں طلباء وطالبات فری لانسنگ اور آئی ٹی کی تربیت حاصل کرکے سافٹ ویئر بنار ہے ہیں اور ملکی اور غیر ملکی اداروں کو خدمات فراہم کر رہے ہیں جس سے ملک کو قیمتی زرمبادلہ حاصل ہو رہا ہے۔ صوبائی وزیر نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی مدد سے قائم ہونے والے کامیاب جوان مرکز کا بھی افتتاح کیا۔ یہ مرکز وزیر اعظم پاکستان کے ویژن کے مطابق مختلف جامعات میں قائم کیا جا رہاہے جہاں طلباء وطالبات کو ملازمت، انٹرنشپ، سکالر شپس کی معلومات فراہم کی جائیں گی۔انہوں نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 4ارب روپے مالیت کے 4اکیڈمک بلاک اور روڈ نیٹ ورک کے منصوبوں کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ یہ ملکی جامعات میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے اور حکومت پاکستان بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ منصوبوں کی بھی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ انہوں نے رہائشی کالونی مسجد کی توسیع اورتزئین و آرائش کا بھی افتتاح کیا۔ صوبائی وزیر نے نوقائم شدہ نرسنگ کالج کا بھی افتتاح کیا۔ انہیں بتایا گیا کہ ملکی جامعات میں اپنی نوعیت کا پہلا نرسنگ کالج ہے جہاں پر 4سالہ نرسنگ کی ڈگری دی جائے گی۔ انہوں نے ڈیٹا سنٹر کا بھی دورہ کیا جہاں یونیورسٹی کے تمام ملازمین اور طلباء وطالبات کا ڈیٹا ڈیجیٹل محفوظ کیا جاتا ہے۔بعدازاں صوبائی وزیر نے فیکلٹی ممبران اور سینئر افسران کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ جامعات اپنے علاقے کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے پروگرام شروع کریں جس سے علاقے کی ترقی میں اضافہ ہو۔ انہیں بتایا گیا کہ احمدپور شرقیہ اور لیاقت پور میں یونیورسٹی کے نئے کیمپسز قائم کیے جارہے ہیں تاکہ نوجوانوں کو ان کی دہلیز پر اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال نے یونیورسٹی میں ہونے والی کپاس کی تحقیق سے متعلق بتایا کہ یونیورسٹی 4بیج مارکیٹ میں متعارف کرواچکی ہے اور فورتھ یونیورسٹی کا درجہ حاصل کر چکی ہے جہاں کے کپاس بیج پنجا ب کے 45فیصد رقبے پر کاشت کیے جا رہے ہیں۔مقامی جغرافیائی ماحول، کم پانی، پتہ مروٹ وائرس اور سفید مکھی سے محفوظ رہنے والی کپاس کی کاشت کی جا رہی ہے تاکہ زرعی معیشت کی بحالی میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اپنا کردار ادا کرسے۔نو جوان محقق ڈاکٹر علی رضا نے انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی اور سیچوان یونیورسٹی سے زرعی شعبہ میں اشتراک سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ خوردنی تیل کی درآمد پر خرچ ہونے والا اربوں روپے کا زرمبادلہ انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی سے بچایا جا سکتا ہے اور یہ منصوبہ فوڈ سیکورٹی کی جانب بھی اہم قدم ہے۔ انہیں دبئی کی ایک فرم کے تعاون سے مصنوعی بارش سے چولستان کے 6لاکھ ایکٹر رقبے کو آباد کرنے سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔یہ منصوبہ اس علاقے کی زرعی،سماجی اور معاشی صورت حال بدل دینے کی صلاحت کا حامل ہے۔ ڈائریکٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی رضوان مجید نے یونیورسٹی مینجمنٹ کے لیے بنائے گئے سوفٹ ویئر سے متعلق بریفنگ دی جو فیصلہ سازی میں بہت اہم ثابت ہوتے ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی کامیابیاں دوسری جامعات سے قابل قدر مثال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ یونیورسٹی کی آئی ٹی ٹیم کے ساتھ مل کر صوبائی سطح کے بڑے منصوبوں پر کام کریں گے اور اس سلسلے میں یونیورسٹی کی آئی ٹی ٹیم کو لاہور مدعو کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ بہاولپور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی پارک کے لیے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور انتہائی آئیڈیل مقام ہے۔ صوبائی وزیر نے اپنے دورے کے دوران وائس چانسلر آفس میں پودا لگایا اور گل دادی کی نمائش کا افتتاح کیا۔ انہوں نے عباسیہ کیمپس میں شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے قائم کی جانے والی ساوینئرشاپ کا بھی افتتاح کیا اور کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کی تیار کردہ چولستانی مصنوعات کی تعریف کی۔ اس موقع پر چولستانی فوڈ فیسٹیول کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اس فوڈ فیسٹیول کو صوبائی حکومت کے تعاون سے آئندہ چولستانی جیپ ریلی میں لگایا جائے گا۔ صوبائی وزیر نے ڈائریکٹوریٹ آف فنڈز ریزنگ اینڈ یونیورسٹی ایڈوانسمنٹ کی جانب سے طلباء کی مالی مدد کے ایک نجی ادارے سے معاہدے کی تقریب میں بھی شرکت کی۔ انہوں نے فزکس انسٹیٹیو ٹ کے زیر اہتمام سپورٹس گالا میں بھی شرکت کی۔