Advertisements

عظمی بخآری نے یپرا رولز کے تحت اخبارات کو ٹینڈر نوٹس کی معطلی کا فیصلہ واپس لینے اور دوبارہ سے ٹینڈر نوٹس جاری کرنے کا اعلان کردیا

APNS Executive Committee members group photo with Punjab Information Minister Azma Bukhari
Advertisements

وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف ایسی کوئی پالیسی نہیں چاہتیں جس سے اخباری صنعت کو نقصان ہو اخبارات کو موجودہ حکومت کے دور کی ایک ارب اٹھارہ کروڑ کی ادائیگیاں کی جاچکی ہیں

اے پی این ایس کی ایگزیکٹو کمیٹی کی وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخآری سے ملاقات۔وزیر اطلاعات  نے اخباری صنعت کے مسائل حل کروانے کی یقین دہانی کروا دی

Advertisements


لاہور۔ اے پی این ایس کی ایگزیکٹو کمیٹی کی وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخآری سے ملاقات۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخآری نے اخباری صنعت کے مسائل حل کروانے کی یقین دہانی کروا دی۔ اخبارات کو ٹینڈر نوٹس کے اجراء کی بحالی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اخبارات کو موجودہ حکومت کے دور کی ایک ارب اٹھارہ کروڑ کی ادائیگیاں کی جاچکی ہیں۔ زیر التوا ادائیگیاں بھی جلد کردی جائیں گئیں۔ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف ایسی کوئی پالیسی نہیں چاہتیں جس سے اخباری صنعت کو نقصان ہو
اے پی این ایس کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس جمعہ کے روز لاہور کے مقامی ہوٹل میں ہوا جس میں وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخآری نے خصوصی شرکت کی۔ سیکرٹری اطلاعات پنجاب اور ڈی جی پی آر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخآری نے ایگزیکٹو کمیٹی کو یقین دہانی کروائی کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف نے اخباری صنعت کو درپیش مسائل حل کرنے کا کہا ہے۔ عظمی بخاری نے کہا کہ پیپرا رولز کے تحت اخبارات کو ٹینڈر نوٹس کی معطلی کا فیصلہ واپس لینے اور دوبارہ سے ٹینڈر نوٹس جاری کرنے کا اعلان کردیا۔ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کو اخباری صنعت کے مسائل کا علم ہے اور وہ اس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وزیر اعلی پنجاب اخباری صنعت کی ترویج کی حامی ہیں۔ عظمی بخآری نے کہا کہ اخبارات کو ایک ارب 18 کروڑ کی ادائیگیاں کی جاچکی ہیں۔اخبارات کی زیر التوا ادائیگیاں بھی جلد کردی جائیں گئیں۔ عظمی بخآری نے اخبارات کو ادائیگی کا پرانا طریقہ کار بحال کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ حکومت پنجاب طویل المعیاد جامع میڈیا پالیسی بنا رہی ہے۔ اے پی این ایس نے اخباری صنعت کے مسائل حل کرنے پر وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کا شکریہ ادا کیا۔