حکومت پنجاب کی جانب سے سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 50 ملین روپے کے فنڈز فراہم کیے گئے ہیں ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر فرحان فاروق

۔ ضلعی انتظامیہ کے بروقت سیلاب سے نمٹنے کے حفاظتی اقدامات کے تحت 42 ہزار افراد اور 25 ہزار مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ سیلاب سے مجموعی طور پر 60 دیہات متاثر ہوئے ہیں جن میں سے دو مکمل طور پر زیر آب آئے ہیں جبکہ 58 دیہاتوں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ متاثرین کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ”کلینک آن ویلز” کی 26 گاڑیاں فیلڈ میں کام کر رہی ہیں
محکمہ لائیو اسٹاک کی جانب سے جانوروں کی فوری ویکسینیشن کی جا رہی ہے۔ سیلاب متاثرین کے جانوروں کے لیے ایک ہزار کلوگرام ونڈا بھی فراہم کیا گیا ہے۔ تمام سرکاری ادارے متاثرین کی امداد کے لیے مصروف عمل ہیں اور ضلعی انتظامیہ تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے
ڈپٹی کمشنر بہاولپور
شہری دریا کے خطرناک اور کٹاؤ والے مقامات سے دور رہیں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر فلڈ ریلیف کیمپوں کی سیکیورٹی کے لیے پولیس اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیںڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولپور محمد حسن اقبال
پنجند کا علاقہ سیلاب سے شدید متاثر ہو سکتا ہے سیلاب کے باعث ,33 افراد کی ہلاکت پر افسوس ہے پتوکی میں فلڈ ڈیوٹی کے دوران اسسٹنٹ کمشنر فرقان احمد کی وفات بھی ایک سانحہ ہے وفاقی پارلیمانی سیکرٹری ریلویز,ضلعی انتظامیہ بہاولپور کی جانب سے سیلاب کی موجودہ صورتحال بارے پریس بریفنگ
بہاول پور:ضلعی انتظامیہ بہاولپور کی جانب سے سیلاب کی موجودہ صورتحال بارے اہم پریس بریفنگ دی گئی۔ ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر فرحان فاروق، رکن قومی اسمبلی و وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے ریلویز میاں محمد عثمان نجیب اویسی اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد حسن اقبال نے سیلاب سے نمٹنے کیلئے حفاظتی اقدامات بارے معلومات فراہم کیں۔ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر فرحان فاروق نے بتایا کہ42 ہزار افراد اور 25 ہزار جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ڈپٹی کمشنر بہاولپورڈاکٹر فرحان فاروق نے بتایاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے 82 سرکاری و نجی اسکول بند ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بند سکول کے بچوں اور تدریسی عملے کو محفوظ علاقوں کے اسکولوں میں منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں پر تدریسی سرگرمیاں جاری ہیں۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ کو حکومت پنجاب کی جانب سے سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر 50 ملین روپے کے فنڈز فراہم کیے گئے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے بروقت سیلاب سے نمٹنے کے حفاظتی اقدامات کے تحت 42 ہزار افراد اور 25 ہزار مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ سیلاب سے مجموعی طور پر 60 دیہات متاثر ہوئے ہیں جن میں سے دو مکمل طور پر زیر آب آئے ہیں جبکہ 58 دیہاتوں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ متاثرین کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ”کلینک آن ویلز” کی 26 گاڑیاں فیلڈ میں کام کر رہی ہیں، جبکہ جھانگڑا شرقی میں ایک فیلڈ ہسپتال بھی فعال کر دیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ محکمہ لائیو اسٹاک کی جانب سے جانوروں کی فوری ویکسینیشن کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیلاب متاثرین کے جانوروں کے لیے ایک ہزار کلوگرام ونڈا بھی فراہم کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ تمام سرکاری ادارے متاثرین کی امداد کے لیے مصروف عمل ہیں اور ضلعی انتظامیہ تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولپور محمد حسن اقبال نے کہا کہ شہری دریا کے خطرناک اور کٹاؤ والے مقامات سے دور رہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر فلڈ ریلیف کیمپوں کی سیکیورٹی کے لیے پولیس اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔
ایم این اے میاں محمد عثمان نجیب اویسی نے سیلاب کے باعث 33 افراد کی ہلاکت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ پتوکی میں فلڈ ڈیوٹی کے دوران اسسٹنٹ کمشنر فرقان احمد کی وفات بھی ایک سانحہ ہے۔
ڈپٹی کمشنر بہاولپور نے مزید بتایا کہ انسانی جانوں کا تحفظ ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے اور انخلا میں عوامی نمائندے بھی بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔ زمیندارہ بند کمزور ہیں اور ٹوٹنے کا خطرہ ہے، عوام محتاط رہیں۔ محکمہ ایریگیشن سرکاری بندوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے متحرک ہے۔ ڈاکٹر فرحان فاروق نے بتایا کہ سیلاب متاثرین کے لیے 27 فلڈ ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں سیلاب متاثرین سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر ان کیمپس میں منتقل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین حکومت کے مہمان ہیں جن کیلئے اسکولوں میں بنائے گئے فلڈ ریلیف کیمپس میں رہائش کے لیے کمروں اور برآمدوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
وفاقی پارلیمانی سیکرٹری ریلویز میاں محمد عثمان نجیب اویسی نے کہا کہ پنجند کا علاقہ سیلاب سے شدید متاثر ہو سکتا ہے۔ آخر میں ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ضلع میں کوئی جانی یا لائیو سٹاک نقصان رپورٹ نہیں ہوا ہے۔