اوچ شریف میں تاریخی مقامات اور آثار قدیمہ کی حفاظت اور بحالی کے لیے حکومت پنجاب کا اہم اقدام
عہد گم گشتہ کے نادر و نایاب آثار الصنادید اور اولیائے کرام کے مزارات کے گرد 2 سو میٹر کے اندر واقع مکانات، دکانات اور دیگر تجاوزات کو ہٹانے کے لئے ماسٹر پلان تیار
اوچ شریف (کرائم رپورٹر) اوچ شریف میں تاریخی مقامات اور آثار قدیمہ کی حفاظت اور بحالی کے لیے حکومت پنجاب کا اہم اقدام، عہد گم گشتہ کے نادر و نایاب آثار الصنادید اور اولیائے کرام کے مزارات کے گرد 2 سو میٹر کے اندر واقع مکانات، دکانات اور دیگر تجاوزات کو ہٹانے کے لئے ماسٹر پلان تیار، محکمہ آثار قدیمہ کے حکام کی اوچ شریف آمد،درگاہ حضرت محبوب سبحانی تا درگاہ حضرت سید جلال الدین سرخپوش بخاری کے قدیمی روٹ کا سروے،
تفصیلات کے مطابق برصغیر پاک و ہند کا عظیم تاریخی شہر اوچ شریف جو عہد حاضر میں ایک مذہبی و روحانی مرکز کی حیثیت رکھتا ہے، ماضی میں سیاسی، علمی، ادبی، مذہبی، تجارتی اور فوجی مرکز ہونے کے ساتھ ساتھ طرز تعمیر کے اعتبار سے بھی نہ صرف اپنا منفرد مقام رکھتا تھا بلکہ سیاسی و ثقافتی اعتبار سے اس کے اثرات کا دائرہ کار پورے برصغیر کا احاطہ کرتا تھا۔یہاں کے آثار قدیمہ زمانہ قدیم کے تہذیب یافتہ انسان کا پتہ دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو کے ورلڈ ہیریٹیج سائٹ نے اوچ شریف کے چار مقامات کو عالمی ورثہ قرار دیتے ہوئے اپنی واچ لسٹ میں شامل کیا ہے، جبکہ حکومت پنجاب کے محکمہ ثقافت، سیاحت اور آثار قدیمہ نے بھی یونیسکو کی مالی و تیکنیکی معاونت سے آثار قدیمہ کے ان مقامات کو قومی و محفوظ ورثہ قرار دے کر ان کی حفاظت کے لیے عملی اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق محکمہ آثار قدیمہ نے اس سلسلے میں تاریخی مقامات اور اولیائے کرام کے مزارات کے گرد 2 سو میٹر کے اندر واقع مکانات، دوکانات اور دیگر تجاوزات کو ہٹانے کے لئے ماسٹر پلان تیار کیا ہے، اس سلسلے میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابقہ فیصلے کے ساتھ ساتھ حکومت پنجاب کے 1985ء کے خصوصی مقامات کے قانون تحفظ کو بروئے کار لایا جائے گا۔واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے دور میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے اپنے ایک فیصلے میں تاریخی مقامات اور آثار قدیمہ کے گرد دو سو فٹ کے اندر قائم تجاوزات کو ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔دریں اثناء ماسٹر پلان پر عمل درآمد اور مقامی و ضلعی انتظامیہ سے مشاورت کے سلسلے میں گزشتہ روز محکمہ آثار قدیمہ کے اعلیٰ حکام نے اوچ شریف کا دورہ کر کے مختلف مقامات کا جائزہ لیا اور مقامی افراد سے گفت وشنید کی، محکمہ آثار قدیمہ کے حکام کے مطابق اس اقدام کا مقصد اوچ شریف کی تاریخ کو محفوظ کر کے اسے موسمی تغیرات اور امتداد زمانہ کے ہاتھ برباد ہونے سے بچانا ہے۔

