پی ٹی آئی کا ممنوعہ فنڈنگ کیس فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کرنیکا اعلان
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ممنوعہ فنڈنگ کیس فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ عمران خان کی سیاست کو کوئی خطرہ نہیں، الیکشن کمیشن نے جھوٹے حلف نامے کا ذکر کرکے مینڈیٹ سے تجاوز کیا، پی ڈی ایم کے ملحقہ ادارے الیکشن کمیشن نے قسط پیش کی، پاکستان کے عوام کو سمجھنے کی ضرورت ہے یہ ہو کیا رہا ہے، حرام کا پیسہ لوٹنے، خریدنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے، اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ڈیل کر کے بھی سیاست کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ چند خاندان حرام کے پیسوں سے پارٹیاں چلاتے تھے، کہا گیا بڑی تباہی ہو گئی، بڑے بڑے کام کر دیے، کئی سالوں سے چلنے والے ڈرامے کی آج نئی قسط پیش کی گئی، پورا نظام ہل گیا کہ پی ٹی آئی کا مقابلہ کیسے کریں، عمران خان نے کہا میں نے صرف عوام کیلئے سیاست کرنی ہے، عوام نے فیصلہ کیا مستقبل کے فیصلے بند کمروں میں نہیں ہونگے، بیرون ملک مقیم پاکستانی پی ٹی آئی کی فنڈنگ کرتے ہیں، عمران خان نے کہا میں سیاست کیلئے بھی پیسہ نہیں لوں گا، عوام طاقتور خاندانوں کی غلامی نہیں کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ بلاول نے خود کہا نوازشریف نے حکومت گرانے کیلئے پیسے لیے تھے، عوام نے سوچ لیا ملک کے مستقبل کا فیصلہ بیرونی طاقتیں نہیں کرینگی، کوشش کی جا رہی ہے پی ٹی آئی کی بیرون ملک سے فنڈنگ روکی جائے، اوورسیز کے پیسوں کی ترسیل سے ہی تو ملک کی معیشت کھڑی ہے، الیکشن کمیشن جانبدار اور سیاسی حریف بن چکا ہے، پی ٹی آئی پر پابندی کے خواہش مندوں سے تعزیت کرتا ہوں، الیکشن کمیشن ہمت کرکے پی پی، ن لیگ کی تفصیلات ویب سائٹ پر ڈال دے، ایسالگ رہا ہے فیصلہ 6 سال پہلے لکھا گیا تھا، تمام شواہد نظرانداز کر کے فیصلہ دیا گیا۔
نہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ریاستی ادارہ نہیں، ریکارڈ کی تفصیل دی گئی، ممنوعہ فنڈنگ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ن لیگ، پی پی کے اکاؤنٹس کی بھی تفصیلات سامنے لائیں، پارٹی چیئرمین حلف نامہ نہیں صرف سرٹیفکیٹ دیتا ہے، بیان حلفی کا کہہ کر سب سے خطرناک سازش کی کوشش کی گئی، الیکشن کمیشن جانبدار بن چکا ہے۔