صوبائی محتسب پنجاب کے ریجنل ایڈوائزر غازی امان اللہ خان کی یونین کونسل ٹبہ میانی میں کھلی کچہری
سمہ سٹہ (نامہ نگار )صوبائی محتسب پنجاب کے ریجنل ایڈوائزر بہاولپور غازی امان اللہ خان نے یونین کونسل ٹبہ میانی سمہ سٹہ ٹاون بہاولپور صدر میں منعقدہ اگاہی کھلی کچہری کے دوران عوامی شکایات سنیں اور متعدد مسائل کے فوری حل کے لیے موقع پر ہی احکامات جاری کیے۔ کھلی کچہری میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور اپنے مسائل براہِ راست ریجنل ایڈوائزر کے سامنے رکھے۔
سابق کونسلر ملک نذر حسین ارائیں، صدر پریس کلب سمہ سٹہ شاہد خان،جنرل سیکرٹری پریس کلب سمہ سٹہ ملک طارق، سرپرست اعلیٰ پریس کلب سمہ سٹہ افتخار احمد علوی،مزہبی و سماجی شخصیت سید عابد گیلانی، علامہ ارسلان چغتائی نے سمہ سٹہ میں درپیش اجتماعی مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع کونسل کے عملے کی کمی اور سیوریج لائنیں صاف نہ ہونے کے باعث گندا پانی مسلسل اوور فلو ہورہا ہے۔
ویسٹ منیجمنٹ کا عملہ صرف فوٹوسیشن اورآن روڈ تک محدودہےگلیاں محلوں میں صفائی کی ناقص صورتحال ہے دیہی مرکز صحت خانقاہ شریف سمہ سٹہ کی ری ویمپنگ میں ناقص میٹریل کے استعمال کی شکایات بھی پیش کی گئیں اورہسپتال میں ناقص صفائی واش روم میں گندگی ڈاکٹرزاورعملہ کا نہ ہونا اور طبی سہولیات کادستیاب نہ ہونا ،سمہ سٹہ شہر کے وسط میں 7 دہائیوں سے قائم گندے پانی کا جوہڑ۔ شہریوں نے بتایا کہ شہر کے سیوریج کے گندے پانی کی آلودگی سے سانس کی بیماریاں بڑھ رہی ہیں، جبکہ محکمہ آبپاشی کے سرکاری ریسٹ ہاؤس پرسکول قائم کرنا گرلز اور بوائز سکول سٹاف اور کلاس رومز کی کمی کا مسلہ یونین کونسل برتھ سرٹیفیکٹ اور ڈیت سرٹیفیکٹ کے اندارج میں دشواری کاسامنا جیسے مسائل بھی سامنے آئے۔ مزید کہا گیا کہ کچی واہ سمہ سٹہ کی آبادی کے بند ڈسپوزل کو فوری فعال کیا جائے، شہر کی اندرونی سڑکیں خستہ حالی کا شکار ہیں اورصفائی ستھرائی کا عملہ مخصوص علاقوں تک محدود ہے، متعدد علاقے صفائی سے محروم ہیں۔
ریجنل ایڈوائزر نے کھلی کچہری کے بعد خانقاہ شریف سمہ سٹہ اورسمہ سٹہ شہر کے وسط میں قائم گندے پانی کے جوہڑ، محلہ درکھانہ ، محلہ غوث بخش بستی کچی واہ اور دیگر علاقوں کے سیوریج مسائل کا موقع پر جائزہ لیا اور یقین دہانی کرائی کہ تمام شکایات پرفوری کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی محتسب پنجاب کی ہدایات پر تحصیل سطح پر کھلی کچہریاں اور آگاہی سیشنز منعقد کیے جا رہے ہیں تاکہ عوامی مسائل کا بروقت حل ممکن بنایا جا سکے، جن کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ محتسب پنجاب نے شکایات کے ازالے کا دورانیہ 30 سے 45 دن مقرر کیا ہے جبکہ درخواست دہندگان کو ہر مرحلے سے ایس ایم ایس کے ذریعے آگاہ رکھا جاتا ہے، اس لیے دفتر آنے کی ضرورت بھی نہیں رہتی۔ شہری بغیر کسی فیس کے سادہ کاغذ پر درخواست جمع کرا سکتے ہیں – شکایات سیل کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جا رہا ہے۔ آخر میں ریجنل ایڈوائزر نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ عوامی ریلیف کو یقینی بنایا جائے تاکہ لوگوں کا سرکاری اداروں پر اعتماد بحال ہو سکے۔

