وزیراعظم شہباز شریف کا 28 ارب کا ریلیف پیکیج،غریبوں کو ماہانہ 2 ہزارروپے دینے کااعلان
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے 28 ارب روپے کے نئے ریلیف پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ غریب عوام کو فوری طور پر دوہزار روپے ماہانہ دیے جائیں گے، اس موقع پر وزارت عظمیٰ سنبھالنا کسی کڑے امتحان سے کم نہیں ہے، آئینی طریقے سے حکومت بدلی، پہلی بار دروازے پھلانگے نہیں گئے
حکومت سنبھالنے کے بعد قوم سے اپنے پہلے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ قوم نے جس ذمہ داری کے لیے مجھے منتخب کیا وہ میرے لیے اعزاز ہے، وزیراعظم کا منصب سنبھالنا کسی کڑے امتحان سے کم نہیں، اپنے قائد نوازشریف اور اتحادی جماعتوں کا شکرگزار ہوں، پاکستان کے عوام نے مطالبہ کیا کہ اس نااہل اور کرپٹ حکومت سے ان کی فوری جان چھڑائی جائے۔ اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے عوام کی آواز پر لبیک کہا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سنبھالی تو ہر شعبہ تباہی کی داستان سنا رہا تھا، ایسی تباہی میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی جو چار سال میں ہوئی، یہی وجہ ہے کہ ہم نے پاکستان کو بچانے کا چیلنج قبول کیا،ملک کو بہتری کے راستے پر گامزن کرنے کیلئے انتھک محنت درکار ہوگی، ہماری سیاست کے ریشوں میں نفرت کا زہر بھر دیا گیا۔ ایک شخص نے اپنے مذموم مقاصد کیلئے سازش کی کہانی گڑھی، امریکا میں ہمارے سفیر نے بھی سازش کی
کہانی کو یکسر مسترد کردیا، قومی سلامتی کمیٹی نے بھی دو مرتبہ سازش کی کہانی کو مسترد کیا، ایک شخص قومی تعلقات اور سفارتی تعلقات کو نقصان پہنچا رہا ہے، پاکستان آئین کے مطابق چلے گا کسی ایک کی ضد سے نہیں۔ سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور میں پاکستان نمایاں ترقی کررہا تھا، اس شخص کی ہٹ دھرمی اور دھرنے سے چین سے معاہدہ تاخیر کا شکار ہوا۔چینی صدراس وقت تاریخی معاہدہ کرنے پاکستان آرہے تھے، اس شخص کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے چینی صدرکا دورہ تاخیرکا شکارہوگیا تھا، عوام کے جان ومال کوتحفظ بنانا اولین ترجیح ہے۔
تحریک عدم اعتماد سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آئینی طریقے سے حکومت بدلی گئی اور دروازے کھولے گئے پھلانگے نہیں۔
شہباز شریف نے عمران خان کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ آپ نے کیا ہم نے نہیں، عوام کو مہنگائی کی چکی میں آپ نے پیسا ہم نے نہیں، ملک کو تاریخ کے بدترین قرض کے نیچے دفن کردیا،سب سے زیادہ کرپشن آپ کے دور میں ہوئی۔ ملک میں لوڈ شیڈنگ کے اندھیرے آپ کے دور میں ہوئے، میری خدمات عوام کے سامنے ہیں، ہمارے سامنے صرف اور صرف ایک مقصد ہے، ہم مشکل فیصلہ کرنے کو تیار ہیں۔
شہبازشریف نے کہا کہ ہم نے حکومت نے سنبھالی تو مہنگائی عروج پر تھی، ڈالر 2018 میں 115 پر چھوڑ کرکے گئے تھے، سابق حکومت کے پونے چارسال میں ڈالر189 تک پہنچ گیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز دل پر پتھر رکھ کر پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کیا لیکن یہ فیصلہ کیوں کیا یہ آپ کے سامنے لانا ضروری ہے۔ یہ فیصلہ پاکستان کو معاشی دیوالیہ پن سے بچانے کیلئے ناگزیر تھا، اس نہج پر پاکستان کو گزشتہ حکومت نے پہنچایا۔ پاکستان اور عوام کو معاشی بحران میں سابق حکومت نے پھنسایا۔
شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے سیاسی فائدے کے لیے پیٹرول کی قیمتیں نہیں بڑھائیں جبکہ عالمی مارکیٹ میں قیمتیں آسمان کو چھو رہی تھیں، اس سبسڈی کی قومی خزانے میں کوئی گنجائش موجود نہیں تھی۔ ہم نے اپنے سیاسی مفاد کو قومی مفاد پر قربان کرنا قومی فرض جانا کیوں کہ یہ فیصلہ پاکستان کو معاشی دیوالیہ پن سے بچانے کیلئے ناگزیر تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم غریب عوام کو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بوجھ سے بچانے کیلئے 28 ارب روپے ماہانہ کے فنڈ سے پیکج کا آغاز کر رہے ہیں جس کےتحت فوری طور پر پاکستان کے ایک کروڑ 40 لاکھ غریب ترین گھرانوں کو 2 ہزار روپے ماہانہ دیے جائیں گے۔ یہ گھرانے ساڑھے 8 کروڑ افراد پر مشتمل ہیں، یہ ریلیف اس کے علاوہ ہے جو بے نظیر انکم سپورٹ کی صورت میں پہلے ہی ان خاندانوں کو دی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کیلئے اس ریلیف پیکج کو بجٹ میں شامل کیا جائے گا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو کہا ہے کہ پاکستان بھر میں آٹے کا 10کلو کا تھیلا 400 روپے کا دیا جائے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ داخلی محاذ کی طرح خارجی محاذ پر گزشتہ پونے 4 سال پاکستان کے قومی مفادات کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہوئے، ہر مشکل میں ساتھ دینے والے پاکستان کے دوست ممالک کو ناراض کیا گیا، اب ہم نے ان غلطیوں کی اصلاح اور دو طرفہ تعلقات کی بحالی کا عمل شروع کردیا ہے۔ ہم پاکستان کے اس اصولی مؤقف کا پوری قوت سے اعادہ کرتے ہیں کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے بھات کی ذمہ داری ہے کہ 5 اگست 2019 کے یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات کو ختم کرے تاکہ بامقصد بات چیت سے جموں اور کشمیر سمیت تمام متنازع امور کو حل کرنے کی طرف ٹھوس پیش رفت ہو،ہمارے سامنے دہشت گردی اور بدامنی کی صورت میں ایک اور چینلج موجود ہے، یہ فتنہ بدقسمتی سے دوبارہ سر اٹھا رہا ہے، صوبوں کے ساتھ مل کر نیشنل ایکشن پلان کی ازسر نو بحالی شروع کردی ہے، یہ قومی مفادات سے جڑے منصوبوں کو تیزی سے مکمل کرنے کے لیے بھی نہایت ضروری ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بلاشبہ مشکلات بے پناہ اور راستہ کانٹوں سے بھرا ہوا ہے لیکن ہمارا بھروسہ اللہ تعالیٰ کی کریم ذات پر ہے جو خلوص نیت سے کام کرنے والوں کی نیت کو ہر گز رائیگاں نہیں فرماتا۔ ہم آپ سے عہد کرتے ہیں کہ مل کر امانت اور دیانت کے ساتھ شبانہ روز محنت کریں گے اور کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، میں اور میری کابینہ اپنے ہر فیصلے کے لیے آپ کی عدالت میں جوابدہ ہوں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ سیاسی مخالفین کے لیے پیغام ہے کہ آئیے! ہم سب مل کر پاکستان کو ایک ایسا ملک بنائیں جس میں اختلاف رائے کو دشمنی نہ سمجھا جائے جہاں تنقید کو حوصلے سے برداشت کیا جائے، جہاں قومی خدمت ہی سیاست کا اصل معیار ہو، درسگاہوں کھل جائیں، نفرت گاہوں کے در بند ہوجائیں، جہاں عورتوں کے حقوق مقدم، اقلتیوں کے حقوق محفوظ ہوں، جہاں مزدور اور کسان خوش حال ہوں، جہاں مہنگائی اور بے روزگاری کا خاتمہ ہوں، رزق کی فراوانی اور آسانی ہو، جہاں کا عدل باعث فخر ہو جہاں ظلم کا خاتمہ ہوجائے۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو ختم کردیا گیا ہے کیونکہ پونے چار سال میں میڈیا اور اظہار رائے کی آزادی چھین لی گئی، پاکستان میں صحافت کے لیے بدترین حالات پر سابق وزیراعظم کو آمروں میں شمار کیا گیا
وزیراعظم نے کہا کہ کوئی قوم اندرونی خلفشار پر قابو پائے بغیر ترقی نہیں کرسکتی، پونے چار سال قبل میثاق معیشت کی تجویز پیش کی تھی جسے حقارت سے نظرانداز کیا گیا، میثاق معیشت کیلئے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا آغاز کررہا ہوں،مشکلات بے پناہ ہیں اور راستہ کانٹوں سے بھرا ہوا ہے، ہمارا بھروسہ اللہ کی ذات پر ہے، اللہ خلوص نیت سے کام کرنے والوں کی محنت کو رائیگاں نہیں جانے دیتا،ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے