حکومت نے 16 ماہ میں ملک کو شدید معاشی اور سیاسی بحرانوں سے نکالا ، وزیراعظم محمد شہبازشریف کا قوم سے الوداعی خطاب
اسلام آباد۔13اگست ():وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ حکومت نے 16 ماہ میں ملک کو شدید معاشی اور سیاسی بحرانوں سے نکالا، آئین کے راستے سے آئے تھے اور اسی راستے پر چلتے ہوئے ضمیر اور قلب کے اطمینان کے ساتھ واپس جارہے ہیں ، اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کی مشاورت سے نگران وزیراعظم کے منصب کے لئے انوار الحق کا کڑ کے نام پر اتفاق ہوا ، وقت اور ریکارڈ گواہی دیتا رہے گا کہ مختصر ترین مدت میں ہم نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے اور اس کے نتیجہ میں آنے والی بہت بڑی تباہی سے قوم کو بچا لیا ، ہم پاکستان کی ڈوبتی کشتی کو بدترین طوفانوں سے بچا کر پرامن ساحلوں کی طرف واپس لے آئے ہیں، آئی ایم ایف کے معاہدے کی کامیابی نے ملک کو معاشی استحکام عطا کیا،اپنے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کے خلاف کامیابی سے لڑ رہے ہیں ، افواج پاکستان ، انکا ہر افسر اور سپاہی ہمارا فخر ہے اور ہم سب کو ان پر ناز ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوارکو قوم سے خطاب میں کیا۔خدائے بزرگ و برتر کا جتنا بھی شکر کیا جائے کم ہے کہ ارض پاک اور عوام کے مفادات کی نگہبانی کی بھاری اور مقدس امانت 16ماہ کے صبر آزما اور پے درپے آزمائشوں سے بھرے کٹھن سفر کی آئینی مدت کی تکمیل پر نگران حکومت کے حوالے کر رہا ہوں۔ آئین کے راستے سے آئے تھے اور اسی راستے پر چلتے ہوئے ضمیر اور قلب کے اطمینان کے ساتھ واپس جارہے ہیں کہ آپکے اعتماد ، وسائل اور اختیارات کی امانت میں کوئی خیانت نہیں کی الحمد اللہ ۔ وزیراعظم نے کہاکہ آئین پر چلتے ہوئے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کی مشاورت سے نگران وزیراعظم کے منصب کے لئے انوار الحق کا کڑ کے نام پر اتفاق ہوا اور میں انہیں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ وزیراعظم نے کہاکہ انکا تعلق ہمارے عظیم صوبے بلوچستان سے ہے اور مجھے پورا یقین ہے کہ عوام کے ووٹ کی حفاظت کرتے ہوئے وہ ملک میں شفاف ، آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد یقینی بنائیں گے ۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ میں تمام قائدین اور عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس ذمہ داری کے قابل سمجھا اور اعتماد کیا ۔ وزیراعظم نے کہاکہ عزیز اہل وطن رب ذوالجلال کا احسان ہے کہ ہمیں ملک کو تاریخ کے سنگین ترین معاشی ، سیاسی اور خارجی بحرانوں سے نکالنے کی توفیق اور ہمت عطا فرمائی۔ انہوں نے کہاکہ وقت اور یکارڈ گواہی دیتا رہے گا کہ مختصر ترین مدت میں ہم نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے اور اس کے نتیجہ میں آنے والی بہت بڑی تباہی سے قوم کو بچا لیا اور قومی مفادات پر آنچ نہیں آنے دی۔ انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان کی ڈوبتی کشتی کو بدترین طوفانوں سے بچا کر پرامن ساحلوں کی طرف واپس لے آئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کے معاہدے کی کامیابی نے ملک کو معاشی استحکام عطا کیا ہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ میرے ہم وطنو قرض لینا کوئی کامیابی نہیں لیکن حالات جس نہج پر تھے اور سابق حکومت شرائط کی جن زنجیروں میں ریاست کو جکڑ گئی تھی ہم نے پاکستان کو ان زنجیروں سے آزاد کرایا ۔ پاکستان کے عزیز ترین دوستوں اور ہر مشکل میں ساتھ نبھانے والے برادر ممالک کا اعتماد بحال کیا اور تاریخ کے بدترین سیلاب سے متاثرہ اہل وطن کا ہاتھ تھاما ، شدید ترین معاشی مشکلات کے باوجود معاشرے کے کمزور ترین طبقات کو ریلیف فراہم کیا ۔ 5ہزار میگاواٹ مزید بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی ، پاکستان سٹاک ایکسچینج کا 100انڈیکس 49ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر چکا ہے جو گزشتہ 6سال کی بلند ترین سطح ہے ، میڈیا کو آزادی اور میڈیا ورکرز کو حقوق دیئے اور سب سے بڑھ کر پاکستان کو معاشی خود انحصاری کی جانب اور کشکول سے نجات دلانے کی راہ پر گامزن کر دیا ۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہم نے ماضی کی تاریکیاں ختم نہیں کیں خوشحال مستقبل کے لئے چراغ بھی روشن کر کے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ عزیز ہم وطنو 16ماہ کانٹوں اور انگاروں پر چلنے کا سفر تھا ، اقتدار سنبھالتے ہی یہ حقیقت پوری طرح واضح ہو چکی تھی کہ پاکستان کو انتہائی تباہ کن حالات کا سامنا ہے ۔ ایک دن کی بھی مزید تاخیر ریاست کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتی ۔ وزیراعظم نے کہاکہ اگر اس وقت ہم فوری انتخابات کرا دیتے تو ہمیں بہت سیاسی فائدہ ہوتا لیکن ملک کے سنگین اور گھمبیر حالات نے یہ سیاسی فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دی ۔ ہم نے سیاسی خود غرضی نہیں کی اور پاکستان کے قومی مفادات کو ترجیح دی ۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف ریاست اور دوسری طرف سیاست تھی ہم نے ریاست بچانے کا فیصلہ کیا اور اللہ کا نام لیکر مشکل ترین فیصلے کئے اور وقت نے ثابت کیا کہ ہم نے الحمد اللہ درست فیصلہ کیا ۔ عزیز اہل وطن آج مختصر ان وجوہات سے بھی آگاہ کرنا چاہتا ہوں جن کی وجہ سے مہنگائی اس رفتار سے کم نہ ہو سکی جس کی ہمیں توقع تھی ۔اس راہ میں سب سے بڑی بارودی سرنگ ڈیفالٹ کی صورت میں سابق حکومت بچھا کر گئی تھی جس نے آئی ایم ایف سے اپنے ہاتھ سے کیا ہوا معاہدہ جان بوجھ کر ایک سازش کے تحت خود ہی توڑ دیا حتیٰ کہ اس معاہدے کی بحالی کی ہماری سرتوڑ کوشش بھی ناکام بنانے کی اس حکومت نے مذموم سازش کی ، خدانخواستہ اگر ملک دیوالیہ ہو جاتا تو ملک میں وہ قیامت برپا ہوتی جس کا تصور بھی محال ہے ، کھانے پینے کی اشیاء کی قلت ہو جاتی ، دوائی ملتی نہ پٹرول ، گیس ہوتی نہ بجلی صرف افراتفری اور ہنگامے ہوتے ، بچے بھوک سے بلکتے ، غریب بے حال ہوتے ، کاروبار بند ، صنعت و معیشت کے پہیے رک جاتے ، بے روزگاری کا سمندر ہوتا ، کچھ ملتا بھی تو کئی کئی دن قطاروں میں کھڑے رہنے کے بعد ملتا ۔ انہوں نے کہاکہ وطن دشمن وہی خوفناک منظر دیکھنا چاہتے تھے جو دوست ملک سری لنکا میں پوری دنیا نے دیکھا ۔ انہوں نے کہاکہ خود غرضوں کو صرف سیاست پیاری تھی یہ وطن دوست اور وطن فروش سوچ میں ایک جنگ تھی ۔ عزیز اہل وطن سب سازشیں ایک ایک کر کے ناکام ہو گئیں ، مہنگائی ہوئی لیکن اشیاء کی قلت ہوئی اور نہ ہی مائوں ، بہنوں ، بیٹیوں اور بزرگوں کو قطاروں میں کھڑا ہونا پڑا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں نے ہمیشہ قوم کے سامنے برملا اعتراف کیا کہ ہمیں مشکل اور تلخ فیصلے کرنا پڑے لیکن یہ سوچنا ہو گا کہ یہ فیصلے آخر کیوں کرنا پڑے ، ہم نہ ہوتے تو کیا ہوتا ، یہ فیصلے اسی طرح ایک مجبوری تھے جسطرح کینسر کے مریض کو شفا یاب کرنے کے لئے کیموتھراپی کے مشکل اور تلخ مرحلے سے گزرنا پڑتا ہے لیکن یہ فیصلہ بیمار وجود کو صحتمند بنانے کے لئے نہایت ضروری ہوتا ہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ عزیز اہل وطن 14اگست کو اس عظیم وطن کے قیام کو 76سال مکمل ہو رہے ہیں میں قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ اس وطن کے قیام کے لئے لاکھوں شہداء نے عظیم قربانیاں دیں ، مائوں ، بہنوں ، بیٹیوں نے اپنے آنچل قربان کئے جنہیں ہم کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔ ان کی قربانیاں اور احسان ہماری آنکھوں میں آج بھی آنسو لے آتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے ہاتھ ان کے درجات کی بلندی کے لئے اٹھے ہوئے ہیں مگر افسوس ہمارے شہداء کی قربانیوں کو زائل کرنے کی ناکام کوشش کی گئی ، شہداء کی نشانیوں کو مسمار کیا گیا ، سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا ۔ وہ لوگ جو دن رات سرحدوں پر ہماری حفاظت پر مامور ہیں ان کی عمارتوں کوجلایا گیا ، پاکستان کے طول و عرض پر موجود کئی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا اور یہ سب باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا ، ذہن سازی ہوئی ، اہداف کا تعین ہوا ، جھتوں کی صورت اختیار کی گئی اور باقاعدہ ہدایات جاری کی گئیں ۔ سابقہ حکومت کے لیڈران بطور ماسٹر مائنڈ ، سہولت کار اور دور دراز علاقوں سے بلائے گئے گروہ اس انتہائی قابل افسوس عمل میں شامل تھے ۔ 9مئی کا دن یہ قوم کبھی نہ بھلا سکے گی ۔ یہ سیاہ دن اور ان کے کالے چہرے قوم کے سامنے آج مکمل طور پر سامنے آگئے ہیں ۔ قوم کو اپنے شہداء اور غازیوں پر فخر ہے ۔ ان کی لازوال قربانیوں کی بدولت آج ہم آزاد ہیں الحمد اللہ ۔ اور اپنے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کے خلاف کامیابی سے لڑ رہے ہیں میں قوم کے ان بہادر بیٹوں کو سلام پیش کرتا ہوں ، افواج پاکستان ، انکا ہر افسر اور سپاہی ہمارا فخر ہے اور ہم سب کو ان پر ناز ہے ۔ میرے عزیز اہل وطن اب پھیلا ہواہاتھ ، دینے والا ہاتھ بنانا ہے انشاء اللہ اور اس میں سب سے پہلے غریبوں اور مفلوک الحال کو وہ وسائل فراہم کرنے ہیں جن کے وہ اصل میں حق دار ہیں ۔ وزیراعظم نے کہاکہ عام آدمی نے بہت قربانی دے دی ہے اب قربانی کی باری ان کی ہے جن پر اللہ تعالیٰ نے وسائل کی فراوانی کی ہے ۔ وطن کی معاشی خود انحصاری کے لئے آگے بڑھ کر حصہ ڈالے گی ۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ 16ماہ ایک جھلک ہے اگر تدبیر کی سمت درست ہو تو بنجر زمین میں بھی گلاب اگائے جاسکتے ہیں ہم نے یہی کر کے دکھایا ہے الحمداللہ ، انہوں نے کہا کہ لاکھوں پاکستانیوں کو ماہ رمضان میں 70ارب روپے کا مفت آٹا تقسیم کیا ،90لاکھ سے زائدغریب پاکستانیوں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے دی جانے والی رقم میں 25فیصد اضافہ کیا ۔بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی مجموعی رقم 466ارب روپے کی تاکہ زیادہ سے زیادہ غریبوں تک ریلیف پہنچ سکے ، لاکھوں تنخواہ دار اور پنشنرز کی تنخواہوں اور پنشن میں خاطر خواہ اضافہ کیا ۔ 3کروڑ 30لاکھ سیلاب متاثرین کو نقد اور اشیاء کی صورت میں 100ارب روپے تقسیم کئے ، سستے رمضان بازار لگائے ، یوٹیلٹی اسٹورز پر بنیادی اشیائے ضروریہ کی سستے داموں فراہمی یقینی بنائی ۔ کسانوں کے لئے 2ہزار ارب روپے کا کسان پیکج دیا جس سے گزشتہ 10سال کی سب سے بڑی گندم کی فصل ہوئی ، لاکھوں نوجوانوں کو لیپ ٹاپ ، ہنر مندی ، آئی ٹی ، صنعت و زراعت میں کاروبار اور روزگار کے مواقع کی فراہمی کے لئے 80ارب روپے کی خطیر رقم کے ذریعے وزیراعظم پیکج مہیا کیا ۔ دانش سکول کے بچے آج کس شان اور اعتماد کے ساتھ معاشرے میں وقار اور کامیابی کی علامت بن رہے ہیں ۔ دانش سکول کا یہ دائرہ اب بلوچستان اور خیبر پختونخوا تک پھیلارہے ہیں اور دوبارہ اللہ تعالیٰ نے موقع عطاء فرمایا تو پورے پاکستان میں دانش سکولوں کا قیام عمل میں لائیں گے ۔ پاکستان کے تمام بچوں اور بچیوں کا ترقی کا سفر تیزی سے آگے لیکر جائیں گے ۔ غربت کو ان کی تعلیم و ترقی کے راستے کی دیوار نہیں بننے دیں گے ۔ تعلیم ، تحقیق کو آپکا زیور بنائیں گے ۔ آپ کی محنت ، جذبہ اور صلاحیت ہی آپکی کامیابی کا معیار ہو گا،انشاء اللہ ، علم اور صلاحیتوں کے نور سے پسماندگی کے اندھیرے ختم کریں گے ۔ عزیز اہل وطن اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور 16ماہ کی مسلسل محنت کے بعد آج میں آپ سے یہ کہہ سکتا ہوں کہ معاشی پالیسیوں کے اسی راستے پر چلتے رہنے سے آنے والے وقتوں میں مہنگائی میں نمایاں کمی آئے گی ۔ انشاء اللہ ہمارا وعدہ ہے کہ مہنگائی کو اسی کم ترین سطح پر واپس لائیں گے جہاں وزیراعظم محمد نوازشریف بڑی محنت اور لگن سے لے کر آئے تھے ۔ انشاء اللہ ، عزیز اہل وطن ملک آج پھر فیصلہ کن دوراہے پر کھڑا ہے جہاں سے ہم ترقی کی بلند شرح ، معاشی خود انحصاری ، کشکول توڑنے ، مہنگائی ، بے روزگاری اور غربت کے دکھوں سے نجات کی منزل حاصل کرسکتے ہیں لیکن اس کے لئے آئندہ 5سال ہمیں اسی محنت ، دیانتداری ، خلوص نیت اور درست سمت میں کام جاری رکھنا ہو گا جس کا ہم نے 16ماہ میں مظاہرہ کیا ہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ جس طرح دہشت گردی کے خلاف پوری قوم ایک بیانیے پر جمع ہوئی تھی آج پوری قومی معاشی خود انحصاری کے بیانیے پر متفق ہو چکی ہے اس مقصد کو عملی طور پر حاصل کرنے کے لئے ایس آئی ایف سی کا دائرہ وجود میں آچکا ہے ، آنے والے چند ماہ وسال میں اربوں ڈالر کی ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے منصوبے شروع ہونے والے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے زرعی انقلاب قرضوں سے نجات دلائے گا انشاء اللہ ۔ آئی ٹی ، توانائی ، معدنی خزانوں سے ملک اور قوم کی تقدیر بدلیں گے ۔ دفاعی پیداوار میں پاکستان کی صلاحیت سے فائدہ اٹھائیں گے اور وطن کی ترقی کی رفتار تیز کریں گے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ یہ محض کوئی خواب ، دعویٰ ، نعرہ نہیں اس خواب کی تعبیر کا منصوبہ ہم نے بڑی محنت اور عرق ریزی سے بنایا ہے ۔ وفاقی حکومت ، صوبائی حکومتیں اور عسکری ادارے سب مل کر اجتماعی دانش سے اس منصوبے پر کام شروع کر چکے ہیں ۔ قوم سے کئے ہر وعدے کی طرح اس وعدے کو بھی پورا کرنے کی حتی المقدور کوشش کریں گے لیکن عزیز اہل وطن جس طرح گزشتہ 4سال میں نوازشریف کی قیادت میں 2013سے 2018میں ہونے والی ترقی کے نتیجہ میں قوم کی ترقی کے تمام خواب چکنا چور کر دیئے تھے خدارا اس تباہی اور بربادی کو ملک پر دوبارہ مسلط نہ ہونے دیں ہم نے ریاست اور پاکستان اور پاکستان کے عوام کے مفاد کی خاطر سیاست کو قربان کر دیا ۔ ہم نے بحیثیت قوم درست فیصلے کئے تو اللہ تعالیٰ پر کامل ایمان کے ساتھ یہ خوشخبری دینا چاہتا ہوں کہ جلد آپ مہنگائی اور معاشی بدحالی کے امتحانوں سے سرخرو ہو کر نکلیں گے ۔ پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرے گا اور معاشی طور پر خود انحصار پاکستان دنیا میں ترقی کی نئی بلندیوں کو چھوئے گا ۔ انشاء اللہ اس کے لئے یہ شعر آپکی نذر کرنا چاہتا ہوں ۔ چلو ساری زمین کھودیں اور اس میں اپنا دل بودیں
کریں سیراب اس کو آرزوئوں کے پہیے سے کہ اس بے رنگ جینے سے نہ میں خوش ہوں نہ تم خوش ہو ۔
قائداعظم زندہ باد ، پاکستان پائندہ باد