اوچ شریف(کرائم رپورٹر) ہماری جماعت ملک میں اسلامی نظام کا عملی نفاذ چاہتی ہے اس مطالبے کو آئین پاکستان کی مکمل حمایت حاصل ہے قیام پاکستان کے وقت آزادی کی تحریک میں شامل علمائے کرام کی غلطی کے باعث اقتدار ایسے لوگوں کو سونپ دیا گیا جو انگریز سامراج کے وفادار تھے اور اقتدار حاصل کرتے ہی انہوں نے پاکستان کو سیکولر سٹیٹ قرار دلوانے کی کوششیں شروع کر دیں، ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام ف کے ضلعی جنرل سیکرٹری قاری سیف الرحمان راشدی نے اوچ شریف میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ 1947 سے 1949 تک کی حکمرانی علمائے کرام نے محسوس کیا کہ اسلام دشمن قوتیں پاکستان کی سیاست پر اپنا اثر رسوخ بڑھا رہی ہیں اور وہ دستور ساز اسمبلی کے زریعے ملک کو سیکولر سٹیٹ ڈیکلیئر کرانے کے درپے تھیں اس قیام پاکستان کی تقریب میں پرچم کشائی کرنے والے مولانا شبیر احمد عثمانی سمیت دیگر علمائے کرام نے دستور ساز اسمبلی سے قرارداد مقاصد پاکستان منظور کرائی، قبل ازیں اوچ شریف کی معروف سیاسی و سماجی شخصیت اور موضع مامون آباد کے زمیندار مہر غلام ربانی کاٹھیہ نے جمعیت علماء اسلام کے ضلعی صدر قاری غلام یاسین صدیقی ، جنرل سیکرٹری قاری سیف الرحمان راشدی ، مولانا رشید احمد عباسی ، مولانا عمر فاروق ، مولانا بابر صدیقی ، مولانا عبدالجلیل عباسی و دیگر عہدیداران کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اپنے ساتھیوں سمیت سابقہ سیاسی وابستگی چھوڑ کر جمعیت علماء اسلام ف میں شمولیت کا اعلان کیا انہوں نے کہا کہ وہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اپنی خدمات جمعیت علماء اسلام ف کے لیے پیش کرنے کا وعدہ کرتا ہوں، پریس کانفرنس کے اختتام پر شرکاء کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا، قاری غلام یاسین صدیقی نے فلسطینیوں کی فتح اور امت مسلمہ کے اتحاد کی دعا کرائی اس موقع پر استاذیم قاری محمد صادق ، مولانا محمد رمضان عثمانی ، علامہ نذیر احمد ، علامہ حفیظ الرحمان ساقی ، قاری اسلم ، مولانا اسد اللہ مدنی ، مولانا ریاض احمد ، مولانا اسلم مدنی ، ملک حضور احمد وارن ، مولانا طاہر ، قاری رشید احمد سالار ، ملک مدثر وارن ، ندیم عزیز ، مولان عبد الروف عادل ، مولانا عمر فاروق مڑل ، مولانا عبد الغفار حیدری ، حضور بخش ، قاری حضور احمد و دیگر موجود تھے ۔ واضح رہے کہ مہر غلام ربانی کاٹھیہ سابق ایم این اے مخدوم سید سمیع الحسن گیلانی کے دیرینہ ساتھیوں میں شمار کیا جاتا رہا ہے اور وہ صوبائی سطح پر مخدوم سید افتخار حسن گیلانی کی حمایت کرتے رہے ہیں قومی اور صوبائی حلقوں میں وسیع ووٹ بینک کے حامل مہر غلام ربانی کاٹھیہ کی جماعت میں شمولیت کو جمعیت علمائے اسلام کے عہدیداروں اور کارکنان نے خوش آئند قرار دیا ہے وہیں ان کے اچانک فیصلے سے ان کے گروپ کے سابق سیاسی رہنماوں کو بھی جھٹکا لگا ہے ۔