صوبائی وزراء، پارلیمانی سیکریٹریز، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر سمیت اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ ڈاکہ ذنی ہے محمد سلیم بھٹی
غریب عوام بھوکے مررہے ہیں سرکاری ملازمین اور اساتذہ کو وسائل کی کمی کا بہانہ بنا کر بے روز گار کیا جارہا ہے
عوام کی نمائندگی کے دعوے دار اراکین اسمبلی عوامی وسائل کی لوٹ کھسوٹ کررہے ہیں، ڈپٹی انفارمیشن سیکریٹری پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب
بہاول پور: ملک و ملت اراکین اسمبلی کی عیاشیوں کے متحمل نہیں، قومی ترقی اور خوشحالی کے لئے سادگی اپنانا ہوگی،۔ محمد سلیم بھٹی ڈپٹی انفارمیشن سیکریٹری پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب نیپنجاب اسمبلی کی جانب سے صوبائی وزراء، پارلیمانی سیکریٹریز، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر سمیت اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ڈاکہ ذنی کے مترادف قراردیا ہے
انہوں نے کہا کہ غریب عوام بھوکے مررہے ہیں سرکاری ملازمین اور اساتذہ کو وسائل کی کمی کا بہانہ بنا کر بے روز گار کیا جارہا ہے اور عوام کی نمائندگی کے دعوے دار اراکین اسمبلی عوامی وسائل کی لوٹ کھسوٹ کررہے ہیں، عوام اس ڈاکہ ذنی پر سراپا احتجاج ہیں، اور اس اضافہ کی فوری واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں، سلیم بھٹی نے کہا کہ حکمران اشرافیہ بتائے کہ کیا صوبے اور ملک کے تمام مسائل حل ہوگئے ہیں، انفرااسٹرکچر بہتر اور مظبوط ہوگیا ہے،؟ کیا صوبے کے بچوں کو بہتر تعلیمی سہولیات مہیا ہوگئیں۔؟ کیا غریب مریضوں کو علاج معالجے اور ادویات کی سہولتیں مل رہی ہیں،؟کیا معزور افراد کی بھلائی کے لئے انتظامات ہوگئے۔؟ کیا بوڑھے اور نادار افراد کی سہولت کے لئے دستیاب وسائل کافی ہیں،؟ کیا عوام کو سفر کی بہتر سہولیات کے لئے سستی پبلک ٹرانسپورٹ موجود ہے،؟ کیا عام آدمی کو پینے کے لئے صاف پانی مہیا کردیا گیا ہے،؟ سلیم بھٹی نے کہا کہ ایک طرف تو حکمران سرکاری سکولوں کو وسائل کی عدم دستیابی کا بہانہ بنا کر پرائیویٹائز کررہے ہیں،جس سے؟غریب عوام کے لئے اپنے بچوں کو پڑھانا ناممکن ہوجائیھا، اساتذہ بے روزگار ہوجائیں گے، ملک و قوم کو ترقی اور خوشحالی کی بجائے جہالت کے عمیق اندھیروں میں دھکیلنے کی سامراجی سازشوں پر عمل کیا جارہا ہے
سلیم بھٹی نے مذید کہا کہ یہ ظالم اشرافیہ بتائے کہ کیا انہوں نے عوامی ٹیکسوں سے اکٹھی کی ہوئی رقم سے کوئی آئی ایم ایف، ورلڈ بینک، چین، سعودی عرب سمیت دیگر دوست ملکوں کے قرضہ جات ادا کر دئے ہیں جو اپنی عیاشیوں کا سامان پیدا کررہے ہیں،پیپلز پارٹی کے کاسرکن ایسی لوٹ کھسوٹ کی شدید مذمت کرتے ہیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ تنخواہوں پر خرچ کی جانے والے ان امیر اراکین اسمبلی کی بجائے قومی قرضہ جات کی ادائیگی کے لئے خرچ کی جائے اور اراکین اسمبلی سمیت دیگر تمام جھوٹی اشرافیہ کی مراعات ختم کی جائیں تاکہ غریب اور بے سہارا عوام بھی سکھ کا سانس لے سکیں۔